Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, April 25, 2021

ہندو ‏ خاتون ‏کی ‏ وصیت ‏. ‏. ‏ اگر ‏ رمضان ‏میں ‏ مری ‏ تو ‏ جلانا ‏مت ‏. ‏ دفن ‏کر دینا ‏. ‏. ‏ بیٹی ‏نے ‏کی ‏ وصیت ‏کی ‏ تکمیل ‏

ماں کی آخری خواہش کے لئے ہندو عورت کو  اس کی بیٹی نے مسلم رسم و رواج کے مطابق قبرستان میں دفن کیا۔ بیٹی نے بتایا ماں نے کہا تھا اگر میں رمضان میں مرگئی تو جلانا مت۔ لکشمی نے ایک مسلم تنظیم کی مدد سے اپنی ماں کی آخری رسومات ادا کی۔

پونے.. مہاراشٹر /صدائے وقت /ذرائع /25 اپریل 2021. 
++++++++++++++++++++++++++++++
پونے سے ہندو مسلم کی تفریق کو دور کرنے کا ایک مثال قائم کر دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ پونےکی ایک بیٹی نے اپنی ماں کی آخری خواہش کا احترام رکھتے ہوئے مسلم رسم و رواج کے مطابق ماں کی آخری رسومات ادا کی۔ مرنے سے پہلے اندرا نگر کے رہائشی چھگن بائی کشن اوہال نے اپنی بیٹی لکشمی سے کہا تھا کہ اگر رمضان کے مقدس مہینے میں ان کی موت ہوگئی تو انہیں جلایا نہیں جائے بلکہ دفن کیا جائے۔ بیٹی نے ایسا ہی کیا اور بدھ کو 72 سالہ چھگن بائی اوہال کو یروڈا کے جئے جوان نگر کے مسلم قبرستان میں دفن کیا گیا۔
لکشمی نے بتایا کہ ماں کو گٹھیا کی تکلیف تھی اور گھر میں ان کا علاج چل رہا تھا۔ منگل کے روز اچانک ان کی تکلیف بڑھ گئی اور شیواجی نگر کے جمبو اسپتال لے جاتے وقت راستے میں ہی ان کا دم نکل گیا۔ اسپتال کے ڈاکٹر نے ساسون اسپتال سے ڈیتھ سرٹیفکٹ بنوانے کیلئے کہا۔ ان کی لاش کو ساسون اسپتال لے جایا گیا۔ جہاں جانچ میں ان کو کورونا مثبت بتایاگیا۔ موت کا سرٹیفکٹ بننے کے بعد کورونا پروٹوکول کے مطابق آخری رسومات اداکرنا تھا۔ اس کے بعد لکشمی نے اسپتال انتظامیہ سے اپنی والدہ کو قبرستان میں آخری رسومات کے لئے ضد پکڑ لی۔ آخرکار ضد پور کر دی گئی۔
مذہب کے لحاظ سے ہندو ہونے کے باوجود اسپتال کے ملازم مسلمان قبرستان میں آخری رسومات ادا کرنے کی ہمت پیدا کرنے سے قاصر تھے لیکن وہ لکشمی کی ضد کی وجہ سے راضی ہوگئے۔ آخر میں لکشمی کو کوئی اعتراض نہیں تھا اور ضلعی انتظامیہ سے منظوری بھی حاصل کرلی گئی۔ رات کے دو بجے تمام کاغذی کارروائی مکمل کرنے کے بعد بدھ کے روز علی الصبح لاش کو قبرستان لایا گیا۔ چھگن بائی کی آخری خواہش کی تکمیل کے لئے 'آبائی مسلم فورم' کے صدر انجم انعامدار سمیت مسلم برادری کے دیگر افراد آگے آئے اور مسلم رسم و رواج کے مطابق دفن کیا گیا۔