Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, May 10, 2021

سماجوادی پارٹی کے قدآور لیڈر اعظم خان کی حالت سنگین ، آئی سی یو میں کئے گئے منتقل

جانکاری کے مطابق ان کا کورونا انفیکشن تیزی سے بڑھنے اور حالت سنگین ہونے پر انہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے ۔ ڈاکٹروں کی نگرانی میں ان کا علاج کیا جارہا ہے ۔

لکھنو : اتر پردیش /صدائے وقت /ذرائع /10 مئی 2021. 
==============================
سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ اعظم خان کی  پیر شام کو طبیعت مزید خراب ہوگئی ۔ جانکاری کے مطابق ان کا کورونا انفیکشن تیزی سے بڑھنے اور حالت سنگین ہونے پر انہیں آئی سی یو میں منتقل کردیا گیا ہے ۔ ڈاکٹروں کی نگرانی میں ان کا علاج کیا جارہا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ انہیں دس لیٹر فی منٹ کے پریشر سے آکسیجن کی ضرورت پڑ رہی تھی ، جس کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ہے ۔
اس سے پہلے اعظم خان اور ان کے بیٹے عبد اللہ اعظم کو اتوار کی رات نو بجے لکھنو کے میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا ۔ اعظم خان اور ان کے بیٹے دونوں ہی کورونا کی زد میں ہیں ۔ وہیں ان کے بیٹے عبد اللہ اعظم کی حالت مستحکم اور قابل اطمینان ہے ۔
میدانتا اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر نے بتایا کہ نو مئی دن اتوار کو شام نو بجے سماجوادی پارٹی کے لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ محمد اعظم خان اور ان کے بیٹے محمد عبداللہ خان کورونا انفیکشن کی وجہ سے علاج کیلئے داخل ہوئے ۔ اتوار کو اعظم خان کو ماڈریٹ انفیکشن بتایا گیا تھا اور انہیں چار لیٹر آکسیجن کے پریشر پر رکھا گیا تھا ۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ایک سال سے زیادہ وقت سے اعظم خان سیتاپور جیل میں بند ہیں ۔ سیتا پور جیل انتظامیہ نے دو دن پہلے ہی ان کا کورونا ٹیسٹ کرایا تھا ۔ کورونا ٹیسٹ رپورٹ میں اعظم خان سمیت جیل میں 13 قیدی کورونا پازیٹیو پائے گئے ہیں ۔
بتادیں کہ اعظم خان کی ممبر اسمبلی اہلیہ تزئین فاطمہ کو کچھ دنوں پہلے ہی ضمانت مل گئی تھی ، لیکن اعظم خان اور عبد اللہ اعظم کا انتظار طویل ہوتا جارہا ہے ۔ اعظم خان کے اوپر 80 سے زیادہ مقدمات درج ہیں جبکہ عبد اللہ اعظم پر 40 سے زیادہ کیسز درج ہیں ۔ جانکاری کے مطابق زیادہ تر معاملات میں انہیں ضمانت مل چکی ہے ۔ اب کچھ مقدمات میں ہی ضمانت ملنی باقی ہے ۔
گزشتہ سال 26 فروری کو اعظم خان ، ان کی اہلیہ تزئین فاطمہ اور بیٹے عبد اللہ اعظم نے رامپور کی عدالت میں خودسپردگی کی تھی ۔ تینوں کے اوپر دستاویز میں ہیرا پھیری کرکے فرضی پین کارڈ اور پاسپورٹ بنوانے کا سال 2019 میں مقدمہ درج ہوا تھا ۔ اس مقدمہ میں عدالت کے ذریعہ بار بار بلانے کے باوجود وہ حاضر نہیں ہورہے تھے ، جس کے بعد عدالت نے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کردیا تھا ۔ این بی ڈبلیو جاری ہونے کے بعد تینوں نے عدالت میں خودسپرگی کی اور ضمانت مانگی ، لیکن عدالت نے انہیں رامپور کی ضلع جیل بھیج دیا 
27 فروری کو تینوں کو سیتا پور جیل میں منتقل کیا گیا ۔ دسمبر 2020 میں ان کی اہلیہ اور رامپور صدر سے ایس پی ممبر اسمبلی تزئین فاطمہ کو ضمانت مل گئی تھی اور وہ باہر ہیں ، لیکن اعظم خان اور ان کے بیٹے کو ابھی بھی ضمانت کا انتظار ہے ۔