Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, June 15, 2021

#ہندوتوا_دہشتگردوں کے بڑھتے حوصلے*

از /سمیع اللہ خان /صدائے وقت. 
==============================
انڈیا کے ضلع غازی آباد میں ایک معذور اور کمزور بوڑھے شخص کو منووادی ہندو لاٹھی ڈنڈوں اور لات جوتوں سے پیٹتے ہوئے "جےشری رام" کہنے پر مجبور کرتے ہیں، پھر اس بوڑھے شخص پر بندوق تان کر جےشری رام اور وندے ماترم کہنے کے لیے اسے مجبور کیا جاتا ہے، اس کے انکار پر یہ منووادی ہندو دہشتگردوں اور سَنگھی بھیڑیوں اس کی داڑھی پکڑ پکڑ کر نوچتے ہیں اور داڑھی کاٹ دیتے ہیں، کیونکہ اس بوڑھے کا نام صوفی عبدالصمد سیفی تھا، اس وحشیت اور بربریت کو باقاعدہ ہندوتوا آئی۔ٹی سیل ویڈیو بنا کر باضابطہ میڈیا پورٹلز کے ذریعے وائرل بھی کردیتے ہیں۔ 
ابھی کچھ ہی دنوں پہلے، ہندو کرنی سینا کے اترپردیش کے صدر چوہان ٹھاکر نے میڈیا میں بیان جاری کیا تھا کہ، وہ مسلم حاملہ عورتوں کے پیٹ پھاڑ کر ان کے بچے نکال کر انہیں قتل کرینگے۔
بھارت میں یہ سب اتنی بےخوفی سے ہورہا ہے، کہ جیسے ان تمام منووادی غنڈوں کو نریندرمودی اور امیت شاہ نے پرسنل پر یقین دلا دیا ہو کہ تم مسلمانوں پر چاہے جیسے حملے کرو، اور خواہ کتنی ہی درندگی برپا کرو، تمہیں کوئی کچھ بھی نہیں کرے گا۔ پچھلے چند دنوں میں کئی مسلمان ماب۔لنچنگ میں مار دیے گئے، لیکن کوئی فرق نہیں پڑ رہا ہے جمہوریت پر، اور خون بہہ رہاہے، خون بہانے والوں کا انداز بالکل ایسا ہے جیسے وہ پولیس، عدالت، انتظامیہ، قانون اور لاء اینڈ آرڈر سب کو اپنے جوتوں پر رکھتے ہیں۔
ہمارے لوگ مسلمان ہونے کی وجہ سے قتل کیے جارہے ہیں، سات سال سے ہندوتوا دہشتگردی کا خونی سلسلہ چل رہاہے، لیکن ہماری قیادتیں ناکام اور لاچاری کا بدترین مظاہرہ کررہی ہیں، آج تک یہ لوگ ایک بھی ماب۔لنچنگ کے مجرم کو سزا نہیں دلوا سکے ہیں، مگر یہی لوگ ہندو۔مسلم اتحاد اور گنگا جمنی تہذیب کا نعرہ لگاتے ہوئے سیکولرزم کا دھندا آج بھی کیے جارہے ہیں، میں اسے سیکولرزم کا دھندا اسلئے کہتا ہوں کہ جتنے ہندو سادھو، سنت،  آچاریہ اور پنڈت مسلمانوں کے اسٹیج پر آکر قومی یکجہتی اور گنگا جمنی تہذیب کا چورن بیچتے ہیں، ان میں سے کوئی ایک بھی ہندو مذہبی لیڈر اپنے ہندو۔سماج کی اس دہشتگردی کو دہشتگردی قرار دینے کےلئے میدان میں نہیں اترا ہے۔
 ابھی کچھ بوکھلاہٹی دانشور یہ کہتے پائے جائیں گے کہ، زیادہ ایشو مت بناؤ، کیونکہ یہ سب الیکشن کی وجہ سے ہورہاہے، تو ان سے صرف یہی پوچھنا ہےکہ بھئی کون سی دانشورانہ کتاب میں لکھا ہےکہ اگر الیکشن قریب ہو تو، مسلم سماج کو اپنے لوگوں کو لنچنگ کی بَلی چڑھانے اور بوڑھوں کی داڑھی کٹوانے کے لیے پیش کرنا ہوگا؟

یہ سب کچھ نہیں ہے، بلکہ حقیقت یہی ہیکہ مظاہر پرست مشرکین و کفار، ایمان والوں پر توحیدی صفت کی وجہ سے حملہ آور ہیں، یہ کسی سماج کی غلط فہمی نہیں ہے، بلکہ یہ سب ان کا ہائی کمان منصوبہ بند طریقے سے کروا رہا ہے، اور ان کے حوصلے بلند ہیں کیونکہ انہیں مسلمانوں کی صورتحال کا خوب علم ہے۔

‏یہ منووادی ہندوتوا غنڈوں کے حرامی پَن کی انتہاء ہے، کہ ایسے ضعیف بزرگ کی داڑھی نوچ کر اسے "جے شری رام" کہنے پر مجبور کرتے ہیں، اور نہیں بولنے پر بےرحمی سے پیٹتے ہیں۔
 یہ حرام خور تب تک نہیں سدھریں گے،  جب تک کہ ان جانوروں کو سرعام سزا نہیں دی جاتی !

 سمیع اللّٰہ خان
ksamikhann@gmail.com