Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, September 9, 2021

اگلے چند ہفتوں میں 80 /ملزمین کے تین مقدمات میں فیصلہ متوقع. ‏. ‏


جمعیۃ علماء کے وکلاء نے ملزمین کے مقدمات کی مضبوط پیروی کی ہے، مثبت نتائج کے امید، گلزار اعظمی ز. 

 2021ممبی 9/ ستمبر
                                           پریس ریلیز  صدائے وقت /
==============================
دہشت گردی کے الزامات کے تحت مسلم نوجوانوں کے مقدما ت لڑنے اور انہیں جیل کی صعوبوتوں سے نجات دلانے کے لیئے مشہور جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے ذریعہ پیروی کیئے گئے تین اہم مقدمات میں اگلے چند ہفتوں میں فیصلہ آنے کی امید ہے، فریقین کی بحث مکمل ہوچکی ہے، سپریم کورٹ اور ٹرائل کورٹ نے بالترتیب فیصلہ محفوظ کرلیا۔ کل 80 ملزمین کی قسمت کا فیصلہ ججوں کے ہاتھوں میں ہے، ان ملزمین میں سے چار ملزمین تقریباًبیس سالوں سے عمر قید کی سزا کاٹ رہے ہیں جبکہ بقیہ ملزمین بھی دس سال سے زائد عرصہ جیل میں گذار چکے ہیں۔

اس ضمن میں جمعیۃ علماء مہاراشٹرقانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی نے بتایا کہ انڈین مجاہدین (سورت و احمدآباد) سلسلہ وار بم دھماکہ معاملے میں خصوصی جج نے فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔اس مقدمہ میں جمعیۃ علماء 66 ملزمین کو قانونی امداد فراہم کررہی ہے، اسی طرح پٹنہ بم دھماکہ معاملے میں بھی فریقین کی بحث مکمل ہوچکی ہے،اس مقدمہ میں تمام 10/ ملزمین کو جمعیۃ علماء نے قانونی امداد فراہم کی ہے، اسی طرح سپریم کورٹ آف انڈیا میں بنگلورانڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس دہشت گردانہ معاملے میں فریقین کی بحث مکمل ہوچکی ہے، عدالت نے چار ما ہ قبل ہی فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔اس مقدمہ میں عمر قید کی سزا پانے والے چار ملزمین کے مقدمات کی پیروی جمعیۃ علماء نے کی ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ یہ تووہ مقدمات ہیں جن میں فیصلے محفوظ کرلیئے گئے ہیں جبکہ ملک کے مختلف صوبوں میں دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار 500 سے زائد ملزمین کے مقدمات زیر سماعت ہیں، کرونا وباکی وجہ سے ٹرائل کورٹ میں مقدمات التواء کا شکار ہیں۔جن مقدمات میں پانچ سال سے زائد کا عرصہ گذر چکا ہے اور ٹرائل شروع نہیں ہوسکی ہے، ان مقدمات میں ماخوذ ملزمین کے لیئے ضمانت کی کوشش کی جارہی ہے، دہلی القائدہ مقدمہ میں ماخوذ ملزم مولانا عبدالرحمن کٹکی کی ضمانت سپریم کورٹ آف انڈیا میں زیر سماعت ہے، ممبئی داعش مقدمہ میں ماخوذ ملزم رضوان احمد کی ضمانت عرضداشت ممبئی ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے، اسی طرح لکھنؤ یو اے پی اے معاملہ میں گذشتہ پانچ سالوں سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے مقید احتشام احمد کی ضمانت گذشتہ کل لکھنؤ کی سیشن عدالت نے خارج کردی ہے جسے لکھنؤ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا جارہا ہے۔
گلزار اعظمی نے کہاکہ ایک جانب جہاں مسلم نوجوانوں کی جیل سے رہائی اور انہیں باعزت بری کرانے کی کوشش کی جارہی ہے وہیں بھگوا دہشت گردوں پر لگام کسنے کے لیئے جمعیۃ علماء ٹرائل کورٹ سے لیکر ہائی کورٹ تک نبرد آزما ہے۔سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر اور کرنل پروہت کی جانب سے مقدمہ سے ڈسچارج کی اپیلوں پر ممبئی ہائی کورٹ میں مداخلت کار کی حیثیت سے پیش ہوکر مخالفت کی گئی، اپیلیں زیر سماعت ہیں،سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر کو حاصل ضمانت منسوخ کرنے کے لیئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا گیا ہے۔ اسی طرح نچلی عدالت میں روزانہ کی بنیاد پر جاری سماعت میں بم دھماکہ متاثرین کی نمائندگی کی جارہی ہے۔
گلزار اعظمی نے کہا کہ اگلے چند ماہ میں ممبئی ہائی کورٹ میں تین بڑ ے مقدمات میں سماعت شروع ہوسکتی ہے جس میں 7/11 ممبئی لوکل ٹرین بم بلاسٹ مقدمہ، پوٹا ممبئی سینٹرل مقدمہ اور اورنگ آباد اسلحہ ضبطی معاملہ شامل ہیں جس میں ملزمین کو نچلی عدالت سے پھانسی کی سزا سے لیکر عمر قید تک کی سزائیں ہوئی ہیں۔