Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, November 13, 2021

ایس ڈ ی پی آئی اترپردیش ریاستی نمائندگان اجلاس میں ریاستی ورکنگ کمیٹی کا انتخابڈاکٹر نظام الدین خان اترپردیش صوبائی صدر منتخب

ایس ڈ ی پی آئی اترپردیش ریاستی نمائندگان اجلاس میں ریاستی ورکنگ کمیٹی کا انتخاب
ڈاکٹر نظام الدین خان اترپردیش صوبائی صدر منتخب 
لکھنو۔اتر پردیش /صدائے وقت /(پریس ریلیز)۔ /13 نومبر 2021. 
==================================
سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا(SDPI) اتر پردیش کی ایک روزہ ریاستی نمائندہ کانفرنس کا انعقاد ہوٹل پارک اودھ لکھنؤ  میں کیا گیا۔ پروگرام کے افتتاحی خطا ب میں ایس ڈی پی آئی کے قومی نائب صدر اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے کہا کہ ایس ڈی پی آئی' بھوک سے آزادی۔ خوف سے آزادی 'کیلئے گزشتہ 12سالوں سے لڑ رہی ہے اور ترقی کے دھارے کو چند لوگوں کے گرفت سے نکال کر عام آدمی کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہی ہے تاکہ جمہوریت کے تئیں عوام میں شعور پیدا کیا جاسکے اور جمہوری اور آئینی اقدار کے تحفظ کیلئے متبادل پید اکیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی بی جے پی حکومت وفاقی نظام کو تباہ کررہی ہے اور ریاست کے حقوق چھین رہی ہے۔ نئی تعلیمی پالیسی کا معاملہ ہو یا بین الاقوامی سرحدوں سے متصل ریاستوں میں بی ایس ایف کو دیئے گئے حقوق کا معاملہ ہو، جس کے ذریعے ریاستوں کی پولیس کے اختیارات چھینے جارہے ہیں َ۔ بی جے پی حکومت اپنی ناکامیوں کو چھپانے کیلئے ہندوؤں اور مسلمانوں میں تقسیم کی سیاست کررہی ہے۔ تمام آئینی ادارے مفلوج ہوکر رو گئے ہیں۔ فاشسٹ قوتیں مسلسل ملک میں خوف کی فضا پیدا کررہی ہے۔ آج کے حالات میں ملک میں ایس ڈی پی آئی کا کردار اہم ہوجاتا ہے۔ بی جے پی کی حکومتیں آرایس ایس کے فاشسٹ ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے میں مصروف ہیں اور جس طرح اپوزیشن اس کے سامنے جھک گئی ہے، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مستقبل میں صرف ایس ڈی پی آئی ہی نفرت کی سیاست کا مقابلہ کرسکتی ہے اور ملک میں خوف سے پاک معاشرہ کی تعمیر کرسکتی ہے۔ اڈوکیٹ شرف الدین احمد نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش میں یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد ریاست میں ترقی کی رفتار دم توڑ چکی ہے۔ دلتوں، پسماندہ، کمزور اور محروم طبقات اور بالخصوص مسلمانوں پر مظالم اور ان کے ساتھ انصافی ہورہی ہے۔ امن و امان کی صورتحال بد سے بدتر ہوتی جارہی ہے، عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے کیلئے قانون کا غلط استعمال ہورہا ہے اور پولیس راج قائم کردیا گیا ہے۔ وزیر اعلی اپنے اور اپنی پارٹی کے دیگر مجرموں کے خلاف مقدمات واپس لیکر قانون کی دھجیاں اڑا رہے ہیں۔ حکمران جماعت کے لوگ اور اس سے جڑی تمام تنظیمیں خود کو قانون سے بالاتر سمجھ کر کام کررہی ہیں۔ بدعنوانی، لوٹ مار، عصمت دری، موب لنچنگ، ذات پات کے تشدد اور انکاؤنٹر کے واقعات اپنے عروج پر ہیں۔ عورتیں، بہو بیٹیاں محفوظ نہیں ۃیں۔ یوگی حکومت کے گزشتہ ساڑھے چار سال کے دوران ایسے واقعات کی بھرمار ہوئی ہے۔ جس میں حکومت کھل کر حکمران جماعت سے وابستہ مجرموں کے تحفظ میں کھڑی نظر آرہی ہے۔ اناؤ، ہاتھرس، کانپور، مہوبہ، واقعہ اور مظفر نگر فسادات کے ملزمین کے خلاف مقدمات کی واپسی، لکھیم پور میں کسانوں کے قتل عام نے حکومت کے کردار پر سنگین سوالات کھڑے کردیئے ہیں اور جمہوریت کو بری طرح پامال کیا گیا ہے۔ اس موقع پر ایس ڈی پی آئی قومی جنرل سکریٹر ی محمد شفیع نے پارٹی کے آئین کے مطابق اگلے تین سال کیلئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا، اترپردیش ریاستی ورکنگ کمیٹی کا انتخاب کروایا۔ جس میں ڈاکٹر نظام الدین خان کو ریاستی صدر منتخب کیا گیا۔ ریاستی نائب صدر کے طور پرہارون ساحل، ریاستی جنرل سکریٹری عبدالمعید ہاشمی، ریاستی سکریٹری نور حسن اور ریاستی خازن مولانا قمر مظہری کو منتخب کیا گیا۔ریاستی ورکنگ کمیٹی اراکین کے طور پر شعبان کریمی، ایم او سلیم، مولانا فرقان ندوی، ڈاکٹر فخر عالم، جواہر یادو، محمد کامل، مہندر سنگھ، عمران تومر، شعیب حسن منتخب ہوئے۔ ایس ڈی پی آئی مغربی اتردپیش کے صدر محمد کامل، سینٹرل اتردیش کے صدر شعبان کریمی اور پارٹی کے مغربی اترپردیش اور سینٹرل اتر پردیش یونٹ کے تمام عہدیداران نے کانفرنس میں شرکت کی۔
 نومنتخب ریاستی صدر ڈاکٹر نظام الدین خان نے شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش جو خود ملک کی سیاست کی سمت اور حالت کا فیصلہ کرتا ہے۔ اس لئے ملک میں تبدیلی لاکر بھوک، خوف، ظلم، ناانصافی، بدعنوانی اور نفرت کے ماحول کو ختم کرنے کیلئے متحد ہوجائیں۔ ملک کو فلاحی ریاست بنانے کیلئے سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کا اترپردیش میں مضبوط ہونا بہت ضروری ہے۔