Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 27, 2022

آزمائشیں اور شخصیت سازی*



از *بقلم پروفیسر عبدالحليم*/ صدائے وقت 
==================================
یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ انسان جس قدر بھی مصائب، آلام،امتحانات سے دوچار اور مبتلاء آزمائش ہوتا ہے اتنا ہی تجربہ کار ہدف کے تعاقب اور مقصد میں کامیابی و کامرانی کے منازل طے کرتا چلا جاتا ہے،
کامیاب قوموں اور اپنے اردگرد کامیاب ہستیوں کی روداد زندگی کا مطالعہ اس بات کا شاہد ہے کہ ہر دور میں حضرت انسان کی کامیابی کا راز کسمپرسی، بے سرو سامانی محدود وسائل سے گزرتے ہوئے حالات زندگی سے نبرد آزمائی اور جہد مسلسل سے تعبیر ہے،
ہر بلند پرواز انسان حالات و دشواریوں،مصیبتوں، کوششوں سے گزر کر نہ صرف اپنی ذاتی زندگی کو کامیاب بناتا ہے بلکہ وابستہ افراد اور آنے والی نسلوں کے لیے زمین ہمواری، نصیحت آمیزی، مثالی اشتراک اور پورے دور کو معاشرتی تنظیم سوشلزم میں تبدیل کردیتا ہے،
 *کہتے ہیں جس قوم، شخص، فرد کو کسلمند، سست رفتار،بے اختیار،بےکار، لاچار،مقیّد ذہن، مجبورِ محض بنانا ہو اس کو عیش و عشرت، آرام طلبی کی زندگی میں مبتلاء کر  آزمائشوں و امتحانات سے دور کردیا جائے آنے والی ساری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل اور رفتارِ زندگی میں نہ صرف رکاوٹیں بلکہ مستقبل کے راستے مسدود بعض اوقات زندگی دوسروں پر منحصر تک ہو جایا کرتی ہے،*
اسی لئے ماہر نفسیات کا ایسا ماننا ہے کہ ضرورت مند قوموں اور افراد کی مدد مالی تعاون سے قطع نظر بسا اوقات مجموعی طور پر با اختیار، باوقار، بلند پرواز بنانے کے ذرائع، وسائل، تدابیر کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے آزمائشوں سے جوجھنے کی سکت، صلاحیت قابلیت پیدا کرنا، ہمت دلانا ہی دراصل حتمی اور یقینی مدد اور مالی امداد سے کہیں زیادہ موثر اور نتیجہ خیز ہوا کرتی ہے،
*تجربات پر مبنی اس حقیقت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں آزمائشوں کے دور سے گزرنے والا ہر شخص صبر و تحمل کے اصولوں پر کاربند رہتے ہوئے انتہائی متحمل مزاج، خیر خواہ، نگہداشت فطرت اور مضبوط اعصاب ہونے کے ساتھ ساتھ مزید حالات سے جوجھنے کی وسعت، گنجائش اور موجودہ و آنے والی نسلوں کے لیے مشعل راہ ہوا کرتا ہے ،*
اسوۃ رسول، صحابہ کی زندگی و کارنامے،اسلامی تعلیمات،ہر دور کے اکابرین کے کارنامے، آزمائشوں و قربانیوں سے نبرد آزمائی کی مثالیں، اچھے نتائج، پُراعتماد پُراطمنان حالاتِ زندگی ہم سب کے لیے مشعل راہ ہے،
 *قارئین* *ہر دور کی آزمائشیں، چیلنجز، درپیش مسائل، مختلف ہوا کرتے ہیں،* 
 *اپنے حصہ کی قربانیاں ہر ایک کو ہر دور، ہر قوم، ہر علاقہ میں دینی ہی پڑتی ہیں،کب تک اکابرین کے ذریعہ دی گئی قربانیوں کو دور حاضر کے لیے کافی سمجھتے رہیں گے،* 
 *ماضی میں اکابرین نے اپنے دور میں اپنے حصہ کی قربانیاں پیش کیں* 
 *آج کے دور کے اکابرین کو اپنے حصہ کی قربانیاں پیش کرنی ہونگی، تبھی مستقبل کی راہیں ہموار رکاوٹیں ختم اور آنے والی نسلوں کو مطمئن کر سکیں گے،* 
 *قارئین* : موجود صورتحال بھی دور آزمائش سے دوچار ہے، دوسری قوموں نے گزشتہ دو سالوں کے نامساعد، ناموافق، ناسازگار حالات میں نہ صرف ڈٹے رہنا سیکھا بلکہ استقامت کے ساتھ حالات و دشواریوں کا سامنا کر موجودہ و مروجہ ایجادات و ٹیکنالوجی کی مدد سے وقت رہتے حالات کو معمول پر لانے میں کسی حد تک کامیاب بھی ہوئے،
 *قارئین* آزمائشوں، قربانیوں کا آخری و حتمی نتیجہ کامیابی کے علاوہ شخصیت سازی میں کافی اہم کردار ہوا کرتا ہے،
بحیثیت ایک ذمہ دار مؤمن ہر شخص کو اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ اسلامی تعلیمات کی روشنی میں ہم نے اپنی انفرادی شخصیت سازی کے علاوہ قوم و ملت کی بہبودی ، موجودہ و آنے والی نسلوں کی پاسبانی ،عصری تقاضوں کے مطابق برادران وطن کو اپنی صلاحیت کا لوہا منوانے، لوگوں کے ذہنوں کو مطمئن کرنے کے لیے قربانیاں، جدوجہد، آزمائشیں و کوششیں کتنی کیں،
 *بحیثیت  قائد و رہنماء اس بات پر بھی غور کرنا ہوگا کہ کہیں ہم نے لاشعوری طور پر آزمائشوں، قربانیوں، امتحانات، مصائب و آلام پر مرتب اچھے نتائج و شخصیت سازی کو مذہبی رُخ دیکر مخصوص صورتحال اور مخصوص جماعت، مخصوص لوگوں کے ساتھ مختص تو نہیں کر دیا،*
مشاہدات کی روشنی میں یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ انحطاط پذیری، تنزلی،شخصی گراوٹ کسی بھی قوم کی غلط پالیسی ، ناعاقبت اندیشی کا نتیجہ ہوا کرتی ہیں، 
جائز عصری تقاضوں کے مطابق دنیاں جہان میں مبتلاء آزمائش، جہد مسلسل بھی نہ صرف جائز بلکہ کار ثواب بھی ہے، یہی وجہ ہے کہ کوشش کر حلال رزق کما کر اپنے عیال پر خرچ کرنا بھی از روئے شرع صدقہ کا ثواب رکھتا ہے،
نوجوانان قوم کے اندر دنیاں و آخرت کا توازن عین شریعت کے مطابق برقرار رکھتے ہوئے دینی و عصری تعلیم و تربیت ،ٹریننگ کے لیے جذبہ ایثار، آزمائشوں سے نبرد آزمائی،پیش آنے والے مصائب سے دو چار ہونے کی صورت میں قوت برداشت کی تلقین اور مرتب ہونے والے اچھے نتائج کی نشاندہی کر رہنمائی کرنا، ترغیب دلانا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے تاکہ نونہالان قوم کے اندر اعتبار، اعتماد اور بھروسہ پیدا ہو سکے،
والسلام
 *مورخہ 27-2-2022 بروز اتوار*
abdulhaleemeumc@gmail.com
WatsApp 9307219807