Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, February 20, 2022

سینیر کانگریسی لیڈر ساجد اعظمی نے دیا پارٹی سے استعفیٰ.. ٹکٹ بٹوارے میں دھاندلی کا لگایا الزام

اعظم گڑھ.. اتر پردیش /صدائے وقت /پریس ریلیز /20 فروری 2022 
==================================
کانگریس پا رٹی اقلیتی سیل کے جنرل سیکریٹری و سابق ریاستی کنوینر ساجد خان اعظمی نے شہر کے ایک ہوٹل میں پریس کا نفرنس کر کے الزام لگا تے ہوئے کہا کہ کا نگریس پارٹی میں ایماندار محنت و جدوجہد کر نے والوں کی کوئی جگہ نہیں 
 کانگریس پا رٹی کی اعلی قیادت نے جن لو گوں کو آبزرور بناکر عوا م میں مقبول امیدواروں کا جائزہ اور ان کے اسمبلی حلقہ میں عوامی رجحان لے کر رپورٹ سونپے جا نے کی ذمہ داری سونپی تھی ان لوگوں نے ریاستی دفتر کے ایک اہم رکن کے ساتھ مل کر پیسوں کا لین دین کر کے ٹکٹ بنٹوارے میں بڑے پیمانے پر کھیل کیا ہے اور علاقہ میں ایسے امیدواروں کو ٹکٹ دیا گیا ہے جن کہ نہ تو عوام میں کوئی مقبولیت ہے اور نہ تو انھیں پا رٹی کی جیت سے کوئی مطلب ہے ایسے لوگوں کی امیدوار ی سے کا نگریس کا بھلا تو ہو نے والا نہیں ہے بلکہ کچھ لوگوں کی جیبیں ضرور گرم ہو  جائیں گی جس سے پا رٹی کو بہت بڑ انقصان ہو سکتا ہے۔انھوں نے کہا کہ دیدار گنج اسمبلی حلقہ میں ایک لاکھ سے زائد مسلم ووٹر ہیں جس میں بی ایس پی نے ٹھاکر اور سماجوادی پا رٹی نے راج بھر اور بی جے پی نے وشوکر ما برادری کاامیدوار میدان میں اتارا ہے جس میں ٹھاکر ووٹروں کی تعداد 12ہزار بتائی جا رہی ہے۔ایسے میں اگر مسلم امیدوار کے طور پر پارٹی نے مجھ کو موقع دیا ہوتا تو میری جیت یقینی ہو تی لیکن پارٹی نے میری تیس سالہ خدمت جس میں کانگریس پارٹی کا ضلع جنرل سیکریٹری، سیکریٹری،بھارت سرکار سنچار صلاح کار سمیتی اعظم گڑھ کا رکن اور اقلیتی سیل کے مختلف عہدے پر رہ کر میں پا رٹی کی خدمت کرتارہامیری خدمت کا بدلہ مجھے پارٹی نے میری حوصلہ افزائی  کے بجائے میری دل شکنی کر کے دیا ہے اور میری زندگی کے تیس سالہ خدمات کا بدلہ دیتے ہوئے مجھ کو نظر انداز کیا گیا میں تین بار سے دیدار گنج اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ کی دعویداری کرتا چلا آرہاہوں لیکن پا رٹی اعلی قیادت مجھ جیسے کا رکن کو ہمیشہ نظر انداز کر تی رہی میں نے گزشتہ تیس سالو ں سے علاقہ میں بہت سارے ترقیاتی کام سرکار نہ ہونے کے بعد بھی عوامی مفاد میں کروا ئے ہیں علاقہ میں مسلمانوں کو پارٹی سے جو ڑنے اور اردو کے فروغ کے لئے کانگریس پا رٹی کے بینر پر درجنوں بار مشاعروں کا انعقاد کر واتا رہا تو وہیں علاقہ میں مسلم کانفرنس کرواکر کے مسلمانوں کے مسائل بھی اٹھا تا رہا ہوں جس سے عوام کا پیار مجھ کو ہمیشہ ملتا رہا ہے تیس سالوں تک پارٹی نے جو بھی ذمہ داری دی میں اس کو بخوبی نبھاتا رہا ہے لیکن کا نگریس پارٹی میں عزت و وقار نہ ملنے سے میں بہت ہی رنجیدہ ہوں اور پا رٹی کے تمام عہدوں اور رکنیت سے استعفی دے رہاہوں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ابھی کسی پا رٹی میں جانے کا فیصلہ نہیں لیا ہوں اپنے خیر خواہوں سے مشورہ کر کے کوئی فیصلہ کروں گا.