Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, April 26, 2022

اعظم خاں پھانسی کے مجرموں والی کوٹھری میں قید ہیں‘

لکھنؤ : اتر پردیش /صدائے وقت /  ذرائع 

==================================

سماج وادی پارٹی کے قد آورلیڈر اور ایم ایل اے اعظم خاں سیتا پور جیل میں بند ہیں۔ فی الحال اعظم خاں سماج وادی پارٹی سے ناراض چل رہے ہیں، ایسا دعویٰ اعظم خاں کے قریبی کررہے ہیں۔تاہم اس معاملے پر اعظم خاں کے پریوار کی جانب سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ ایس پی لیڈروں کا ایک وفد اعظم خاں سے ملنے سیتا پور جیل گیا تھا، لیکن اعظم خاں نے خرابی صحت کا حوالہ دیتے ہوئے ان سے ملنے سے انکار کر دیا تھا۔

اعظم سے ملنے گئے ایس پی ایم ایل اے روی داس مہروترا نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں مجرموں کے سیل میں رکھا گیا ہے۔ روی داس مہروترا نے’ یوپی تک ‘سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’اعظم صاحب کو پھانسی کے مجرموں والی سیل میں رکھا گیا ہے۔ اعظم خاں کو جیل میں اعلیٰ درجے کی سہولتیں نہیں دی گئی ہیں، جب کہ جیل مینول میں یہ لکھا ہے کہ اگر کوئی ایم پی؍ایم ایل اے جیل جائے گا تو اسے بی کلاس کی سہولت ملے گی۔ جب اعظم خاں جیل گئے تو وہ ایم پی تھے اور اب ایم ایل اے ہیں، لیکن انہیں بی کیٹیگری کی سہولت نہیں مل رہی ہے۔‘‘

روی داس مہروترا نے مزید کہا کہ جب ہم اعظم خاں سے ملنے جیل گئے تو جیل حکام نے بتایا کہ انہیں تیز بخار ہے اور وہ بیمار ہیں۔ ہم نے ان سے کہا کہ جب وہ بیمار ہیں تو اانہیں اسپتال لے جائیں۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت، ضلع انتظامیہ چاہتی ہے کہ اعظم خاں صاحب جیل میں ہی مر جائیں۔ اعظم خاں صاحب پہلے بھی دو بار شدید بیمار ہو چکے ہیں۔

پیر کو اچاریہ پرمود کرشنم نے اعظم خاں سے ملاقات کی اور کہا کہ اعظم خاں کی صحت ٹھیک نہیں ہے اور ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ وہیں بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ نے بھی اعظم خاں سے ملاقات کی بات کہی ہے۔
حال ہی میں، کچھ دن پہلے، پرگتی شیل سماج وادی پارٹی کے لیڈر شیو پال سنگھ یادو نے اعظم خاں سے جیل میں ملاقات کی تھی اور ان کی صحت کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔ شیو پال یادو نے کہا تھا کہ ’’نیتا جی اعظم بھائی کے لیے لوک سبھا میں دھرنا دے سکتے تھے، مسئلہ اٹھا سکتے تھے۔ اگر اکھلیش یادو چاہتے تو اعظم خاں باہر ہوتے۔ اعظم بھائی کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کیے گئے ہیں اور انہیں ہراساں کیا جا رہا ہے۔