Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, May 8, 2022

عیدالفطر کے بعد منعقد ہونے والی عید ملن تقریبات،

 

از *بقلم پروفیسر ڈاکٹر عبدالحليم قاسمی*
                        صدائے وقت 
=================================
عیدالفطر کے بعد ملک ہندوستان میں کچھ سماجی،سیاسی،رفاہی ،قومی اور بعض اسلامی تنظیمیں برادران وطن کو مدعو کر عید ملن کی تقریبات کا اہتمام کیا کرتی ہیں،
بعض مفکرین اور باشعور افراد کا ماننا ہے کہ تیوہاروں اور خوشیوں کے بہانے لوگوں کو مدعو کرنے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونے کی وجہ سے کچھ نہ کچھ آپسی دوریاں کم اور غلط فہمیوں کا ازالہ اور سد باب ضرور ہوا کرتا ہے،
بعض ناقدین کا کہنا ہے کہ خوشیوں کی تقریبات کے انعقاد اور اس میں برادران وطن کی شمولیت سے سوائے ضیعان وقت اور اسراف بیجا کے کچھ بھی حاصل  نہیں ہوتا، 

 *مشاہدات اور عید ملن پروگرام* 
ہر شخص اپنے محلہ، بستی، علاقے میں بسنے رہنے والے برادران وطن سے تعلق اور رابطہ کی بنیاد پر اپنا مشاہداتی تجزیہ کرنے کا حق رکھتا ہے، 
شریعت سے قطع نظر ہندوستانی تناظر میں سماجی نقطہ نظر سے جو افراد برادران وطن کے ساتھ رابطہ بنائے رکھنے میں یقین رکھتے ہیں اور سماجی و قومی حیثیت سے خوشی کے مواقع پر برادران وطن کو مدعو کر ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو کر تبادلہ خیال کیا کرتے ہیں کہیں نہ کہیں ایسے افراد سماجی طور پر غیر متعصب اور غیر جانبدار ذہن اور سوچ کے حامل انسان ہوا کرتے ہیں،
چنانچہ نامساعد حالات میں ایسے ہی غیر متعصب اور غیر جانبدار ذہنوں کے حامل افراد کسی نہ کسی شکل میں ٹی وی چینل ڈبیٹ، عوامی مشترکہ احتجاج، علاقائی خلفشار میں ثالثی کا رول اور مسلمانوں کی حمایت کرتے ہوئے نظر آجایا کرتے ہیں،
یہ محض اس وجہ سے ممکن ہوا کرتا ہے کہ ثالثی اور حمائتی رول ادا کرنے والے برادران وطن مسلمانوں کے معتبر و معتدل رویہ سے قربت، تعلق اور رابطہ کی بنیاد پر بخوبی واقف اور حقیقی معنوں میں واقعی صورتحال سے آشنا ہوا کرتے ہیں،

 *علماء ہند اور عید ملن کی تقریبات* 
عید ملن کی سماجی اہمیت و حیثیت اور گزشتہ سالوں کے اپنے بہتر تجربات اچھے نتائج اور فوائد پر مشتمل ہونے کی وجہ سے گزشتہ دنوں مورخہ 5 مئی بروز جمعرات ہندوستان کی سو سالہ قدیم خالص علماء کرام پر مشتمل تنظیم نے دہلی کے ایک باوقار عظیم الشان مشہور ہوٹل شنگری لاء میں عید ملن محفل کا انعقاد کیا، ہندوستان کی مشہور سیاسی و غیر سیاسی و سماجی شخصیات کے علاوہ دوسرے مکاتب فکر کے علماء بھی شریک محفل ہوئے،
سوشل میڈیا پر پوسٹ فوٹو شیشن کی مختلف زاویے سے لی گئیں بیشمار تصاویر، چمکتی دمکتی علماء کرام کی نورانی پیشانیاں،چہروں پر مسکراہٹ یقیناً آپسی میل ملاپ اور خوشگوار ماحول کی غماز تھیں،

 *برادران وطن سے سماجی رابطے اور دور رس نتائج*
علماء کرام کا عید ملن کے موقع پر تقریب کا اہتمام اور دیگر اقوام و برادران وطن کے ساتھ آپسی میل ملاپ ایک دوسرے کو سمجھنے اور سماجی دوریوں کو قربت میں تبدیل کرنے میں یقیناً  معاون ثابت ہوں گی، 
علماء کرام کا ہر عمل بہرحال عوام کے لئے قابل قبول اور لائقِ تقلید ہوا کرتا ہے لھذاٰ اسکی اہمیت اُس وقت زیادہ بڑھ جایا کرتی ہے جب علماء کرام سے منسوب و موسوم جماعت اس کار خیر کی اہمیت کو سمجھکر عملی نمونہ امت مسلمہ کے سامنے پیش کرے،
*عید ملن تقریبات اور سفارشات*
عید ملن تقریب کی اہمیت اور اچھے نتائج پر مشتمل تجربات اور علماء کرام کے عملی نمونے اس بات کے متقاضی ہیں کہ اس دائرے کو صوبائی، ضلعی، علاقائی، مقامی طور پر وسعت دیتے ہوئے حسبِ ضرورت اور گنجائش مزید پروموٹ کیا جائے تاکہ بدلتے ہوئے حالات اور سماجی دوریوں اور سیاسی منافرت  کے باعث جو بدگمانیاں پیدا ہوئی ہیں ان کا تدارک وقت رہتے ممکن ہو سکے،
نزدیکیاں، تعلقات،معاملات، حسن اخلاق، کثرتِ اعتماد بد گمانیوں و غلط فہمیوں کو دور کرنے میں بہر صورت معاون ہوا کرتی ہیں،
تاریخ کا مطالعہ اس بات پر شاہد ہے کہ کفار مکہ باوجود مذہبی اختلافات کے اپنی امانتیں، لین دین حتیٰ کہ بعض اوقات اپنی لختِ جگر نوجوان بیٹیوں کی عزت و عصمت محفوظ رہنے کے پیش نظر مؤمنين کے گھروں میں چھوڑ کر سفر پر نکل جایا کرتے تھے،
اسلامی تاریخ کے مطابق کاروباری لین دین، میل ملاپ، اچھے کردار سے متاثر ہو کر غیر مسلم داخل ایمان ہو جایا کرتے تھے،
لھذاٰ دور حاضر میں سیاسی منافرت اور غلط فہمیوں کی وجہ سے جو سماجی دوریاں اور بدگمانیاں پیدا ہوئی ہیں ان کے سد باب کے لیے ہر علاقہ میں علماء کرام کو چاہیے کہ مواقع کے اعتبار سے آپسی میل ملاپ کی نشستیں منعقد کر قربت اور نزدیکیوں کو بڑھاوا دیا جائے تاکہ بد گمانیوں کے ازالہ کے ساتھ تبلیغ دین اور داخل اسلام کی راہیں ہموار ہو سکیں،
شکریہ
 *مورخہ 8 مئی بروز اتوار 2022*
 *abdulhaleemeumc@gmail.com*
 *WhatsApp 9307219807*