Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 22, 2022

عظیم اتحاد کی نئی وزارت ___


از /مفتی ثناء الہدیٰ قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ. /23 اگست 2022. 
                          صدائے وقت 
==================================
 تینتیس (۳۳) افراد پر مشتمل بہار میں عظیم اتحاد کی نئی وزارت نے حلف برداری کے بعد اپنا کام کاج سنبھال لیا ہے ، نتیش کمار وزیر اعلیٰ ، تیجسوی یادو نائب وزیر اعلیٰ کے ساتھ جنہیں وزیر بنایا گیا ان میں کانگریس سے ایک، جدیو سے ایک ،اور تین راشٹریہ جنتال دل کے کل پانچ مسلمان بھی وزارت تک پہونچ گیے ہیں، مسلم وزراء میں صرف زماں خان پہلی حکومت میں وزیر تھے، بھاجپا کو ٹہ سے شاہنواز حسین بھی تھے، لیکن وہ بی جے پی اتحاد کے ٹوٹنے کی وجہ سے حاشیہ سے بھی باہر چلے گیے، بقیہ چار وزراء کانگریس کے آفاق احمد اور راشٹریہ جنتا دل کے محمد اسرائیل منصوری، محمد شاہ نواز عالم اور ڈاکٹر شمیم احمد صاحب پہلی بار وزارت کی کرسی تک پہونچے ہیں، یہ نئے لوگ ہیں، کام کرنے کا ان میں حوصلہ ہے، نتیش کمار کی قیادت ہے اور تیجسوی ان کے دست وبازو ہیں، سیاسی اتحاد سات پارٹیوں کی مجبوری ہے اور اقتدار تک پہونچنے کی فطری خواہش بھی۔ اس لیے امید کی جاتی ہے کہ یہ اتحاد ۲۰۲۴ء تک  چلا جائے گا۔
 عظیم اتحاد میں شامل بھارتیہ کمیونسٹ پارٹی( مالے) نے حکومت میں شامل ہونے سے انکار کر دیا، جیتن رام مانجھی اپنے بیٹے کو وزیر بنانے میں پہلی حکومت میں بھی کامیاب تھے اور اس بار بھی کامیاب رہے، ایک آزاد ایل ایم اے بھی حق وفاداری میں وزیر بن گیے ہیں، وزارت میں پانچ مسلمانوں کے ساتھ ۱۷؍ او بی سی اور ای بی سی، چھ (۶) اعلیٰ ذات اور پانچ ایس سی سے تعلق رکھنے والے ہیں، اس طرح کوشش کی گئی ہے کہ ہر اعتبار سے معتدل اور متوازن وزارت کی تشکیل کی جائے۔
 یہ مرحلہ تو تمام ہوا، لیکن حکمراں اتحاد کو یہ یاد رکھنا چاہیے کہ بہار ہندوستان میں غربت کے اعتبار سے تیسرے نمبر پر ہے، یہاں ہر دوسرا شخص خط افلاس سے نیچے مقام پر ہے، اس لیے یہاں معیار زندگی کی بلندی کے لیے غذائیت ، صحت، تعلیم کے محاذ پر کام کرنے کی ضرورت ہے، بے روزگاری اور مہنگائی نے ریاست کے باشندوں کی کمر توڑ رکھی ہے ، دوسری طرف صورت حال یہ ہے کہ بہار ان چار ریاستوں میں شامل ہے، جس کا مالیاتی خسارہ مالیاتی کمیشن کے مقررہ حدود سے آگے ہے، یہ ایک اچھی بات ہے کہ تیجسوی یادو نے وزارت ملتے ہی اپنے انتخابی وعدہ دس لاکھ روزگار فراہم کرانے کے وعدہ کو دہرایا ہے اور نتیش کمارنے سرکاری ملازمتوں کے علاوہ غیر منظم سکٹر میں دس لاکھ اور ملازمت دینے کا وعدہ کیا ہے ، یہ وعدے زمین پر اتر جاتے ہیں تو بیروزگاری دور ہوگی اور اگر یہی ایک کام نئی حکومت نے کر دکھایا تو ۲۰۲۴ء کے پارلیمانی زنتخاب میں منظر کچھ اور ہی ہوگا، یہ حکومت کے لیے ایک چیلنج ہے، عظیم اتحاد کی حکومت نے اس چیلنج کو قبول کر لیاہے ۔