Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, January 16, 2023

چاند پر تھوکنا !


از / شکیل رشید /صدائے وقت 
==================================
تقسیم ہند کا ذمہ دار کون ہے ؟ اگر آپ کو اس سوال کا جواب آج تک نہ ملا ہو تو پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں ہے ، ایک نئے مورخ کا جنم ہو چکا ہے ،جنہوں نے اس سوال کا جواب دے دیا ہے ۔ یہ ہیں ضلع غازی آباد کے ڈاسنہ مندر کے پجاری ، جونا اکھاڑہ کے مہامنڈلیشور ، یتی نرسنگھا نند سرسوتی ۔ ان کی تازہ تازہ ’ تحقیق ‘ سامنے آئی ہے ، بلکہ وہ خود ہی میڈیا کےسامنے بھونپو بن کر اپنی قابلیت بگھارنے لگے ہیں کہ ’’ بھارت کی تقسیم دارالعلوم دیوبند نے کی تھی اور مولانا ارشد مدنی ایک ایسی تنظیم کے سربراہ ہیں جو دہشت گردوں کا مقدمہ لڑتی ہے ۔ ‘‘ سرسوتی کا اشارہ جمعیۃ علماء ہند کی طرف ہے ۔اب تک تو ہم سب یہ سنتے چلے آئے تھے کہ دارالعلوم دیوبند کے علماء نے انگریزوں سے لوہا لیا اور آزادی کی جنگ لڑتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ۔ یہ بات بھی کوئی ڈھکی چھپی ہوئی نہیں ہے کہ جب مطالبۂ پاکستان کی تحریک زوروں پر تھی تو اس درس گاہ سے قوم پرستی کی ایک تحریک چلی تھی ، پاکستان کے قیام کے خلاف آواز اٹھی تھی اور وہ جو بٹوارے کے جنون میں مبتلا تھے انہیں سمجھایا جا رہا تھا کہ یہ ملک ہی تمہارا وطن ہے ، یہیں تمہارے اجداد مدفون ہیں اور یہیں تمہاری عبادت گاہیں موجود ہیں ، انہیں کس کے بھروسے چھوڑے جا رہے ہو ! شیخ الہندؒ محمودالحسن دیوبندی، مولانا حسین احمد مدنیؒ ، مولانا حفظ الرحمٰن سیوہاروی ؒ ، مولانا ابوالکلام آزاد ؒ اور مفتی کفایت اللہ ؒ سمیت کتنے ہی نام ہیں جو تقسیم کے خلاف میدان میں ڈٹے ہوئے تھے ۔ دارالعلوم کے کتنے ہی طلبہ اور اساتذہ سرگرم تھے ، ان کی داڑھیاں اور کپڑے نوچے جا رہے تھے ، لیکن یہ تقسیم ملک کے مطالبے کے خلاف سرگرم رہے ۔ دارالعلوم کی ایک روشن تاریخ ہے ، جنگ آزادی اور ملک میں فرقہ پرستی کے خاتمے کے خلاف اس کی خدمات جگ ظاہر ہیں ۔ یہاں کے وہ علماء جو پاکستان گئے ،انھوں نے کبھی ہندوستان سے محبت کرنا بند نہیں کی ۔ کبھی نفرت کی بولی نہیں بولی ۔ حالات ہی کچھ ایسے بن گئے تھے کہ بہتوں کو ہجرت کرنے پر مجبور ہونا پڑا ۔ اور آج ایک ایسا ڈھونگی جو کھلے عام مسلمانوں کے قتلِ عام کی دھمکیوں کا ملزم ہے دارالعلوم دیوبند کی سنہری تاریخ کو مسخ کرنے کی ناپاک کوشش کر رہا ہے ! یہی نہیں اس کا یہ الزام کہ جمعیۃ علماء دہشت گردوں کے مقدمے لڑتی ہے ، کس قدر زہریلا ہے ۔ یہ ملک کی وہ قوم پرست مسلم تنظیم ہے جس نے آر ایس ایس کی طرح کبھی انگریزوں کے سامنے سر نہیں جھکایا ۔ خیر لوگ دیوبند اور جمعیۃ علماء ہند کے تاریخی کردار سے خوب واقف ہیں ، اور یہ بھی جانتے ہیں کہ یہ سرسوتی صرف جھوٹ کا پرچارک ہے ۔ مثل مشہور ہے کہ چاند کی طرف تھوکنے والے کے چہرے پر ہی تھوک آتا ہے ، یہ جو نرسنگھا نند تھوک رہا ہے پلٹ کر اس کے چہرے پر ہی آ رہا ہے ۔