Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, August 19, 2018

مولانا حفظ الرحمن سوہاروی کی ایک تقریر ۔

جنَ سنگھ اورمہاسبھاکی فرقہ واریت سےملک تباہی کےدہانےپر۔۔۔۔۔۔۔۔۔(۔صداۓوقت)
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
مابعد تقسیم فسادات کا ایک دور ختم ہونے کے بعد دسمبر 1947 میں لکھنؤ منعقد آزاد کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے ہند کے ناظم عمومی مجاہد ملت مولانا حفظ الرحمن سیوہارویؒ نے فرمایا:
"آج جن سنگھ اور مہا سبھا کی فرقہ واریت ملک کو تباہ کر رہی ہے۔ ہم نے جس طرح مسلم فرقہ واریت کا مقابلہ کیا اسی طرح ہندو فرقہ واریت کو بھی پیروں سے مسل کر دم لیں گے۔ ہم ہند یونین کے رگ و ریشے کو فرقہ واریت سے پاک کر کے دم لیں گے ورنہ اس کوشش میں ختم ہو جائیں گے۔ ؀یا تن رسَد بہ جاناں یا جاں ز تن بر آید
تم در و دیوار سے وحشت زدہ ہو، آج تم اپنے سائے سے ڈرتے ہو،  اگر تم کل تک بہادر تھے تو آج بزدل کیوں بن گئے ؟ اسلام اور بزدلی ایک جگہ جمع نہیں ہو سکتے۔ رسول اکرم ﷺ کا ارشاد ہے مسلمان سب کچھ ہو سکتا ہے بزدل نہیں ہو سکتا ! مسلمان حق بات کہنے میں دلیر ہوتا ہے، مسلمان ناانصافی برداشت نہیں کر سکتا۔ مسلمانو ! خوف و ہراس اور بزدلی کو دل سے نکال دو ! یہاں سے عہد کر کے جاؤ کہ ہم ہر ناانصافی کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔ بیشک ہم وفادار ہیں، مگر ہم مادرِ وطن کے وفادار ہیں۔  وفاداری کے یہ معنی ہرگز نہیں ہیں کہ ہم کسی کلکٹر، کسی سرکاری افسر یا کسی وزیر کے فعل پر کسی طرح کی نکتہ چینی نہیں کر سکتے ! وہ زمانہ ختم ہو گیا کہ حکام کی چاپلوسی وفاداری ہوا کرتی تھی۔