Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, August 20, 2018

کیرالا میں مزید نقصان کا اندیشہ۔

*کیرالہ میں مزید جانوں کے تلف ہونے اور شدید انسانی بحران کا اندیشہ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
مولانا سراج ہاشمی۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
کیرالہ میں جمعیۃ علمإ ہند کے ریلیف کیمپس قائم ، جمعیۃ  علماء کرناٹک اور تامل ناڈو نے جنگی پیمانہ پر راحت رسانی کا عمل شروع کیا* ۔ *مولانا مدنی نے اہل خیر حضرات سے متاثرین کی مدد کے لیے آگے آنے کی اپیل کی۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .  
نئی دہلی۔
جمعیۃ  علماء ہند کے رہنما  مولانا مدنی نے کیرالہ اور اطراف میں درپیش صدی کے سب سے زیادہ تباہ کن سیلاب پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک کے تمام اہل خیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ بلاتاخیر متاثرین اور پریشان حال لوگوں کی مدد کے لیے آگے آئیں ۔مولانا مدنی نے کہا کہ مسلسل بارش، ندیوں کی طغیانی اور درجن بھر لینڈ سلائڈ کی وجہ سے نہ صرف سیکڑوں جانیں تلف ہوئی ہیں بلکہ انسانی بنیادی ضروریات سے متعلق تمام اسباب وسائل کالعدم ہو گئے ہیں۔ دور دور تک قصبات اور بستیوں کا اتہ پتہ تک نہیں ہے ،لاکھوں افراد بے بس ہو کر کیمپوں میں پناہ لیے ہوئے ۔ اس صورت میں اس بات کا قوی اندیشہ ہے کہ اگر ان تک فوری طور پر امداد نہیں پہنچائی گئی تو مزید جانیں ضائع ہوں گی اور ناقابل تلافی انسانی بحران پیدا ہو جائے گا ۔

مولانا مدنی نے کہا کہ جمعیۃ علماء کے خدا م اس مصیبت کی گھری میں کیرالہ سیلاب متاثرین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کی ہر ممکن مدد کو تیار ہیں ۔انھوں نے بتایا کہ جمعیۃ  علماء کرناٹک اور جمعیۃ  علماء تامل ناڈو کے کارکنان کے باہمی اشتراک و کو آرڈی نیشن سے سردست تین ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں : الجامعۃ الکوثریہ اڈاتھالہ الوا(ارنکالولم کیرل) میں مولانا محمد ابراہیم کے زیر نگرانی ،اسی طرح جامعہ حسنیہ(کایم کلم الا پوژا کیرل) میں مولانا سفیان قاسمی اور قاسم العلوم مغیرہ گلی ویراج پیٹ (کرناٹک) میں مولانا فیاض کے زیر نگرانی ریلیف سینٹر قائم کرکے ریلیف آپریشن شروع کردیا گیا ہے ۔ابتدائی طور سے ان تینوں کیمپوں کے لیے دو دو لاکھ روپے کی رقم ارسال کی جاچکی ہے ۔

اس سلسلے میں آج مولانا شمس الدین بجلی ناظم اعلی جمعیۃ  علماء کرناٹک نے مرکزی دفتر کو ارسال کردہ رپورٹ میں کہا ہے کہ لوگوں کی جانب سے پیش کردہ عطیہ و سامان کی وصولیابی کے لیے بنگلور شہر میں دوسینٹرس بھی قائم کیے گئے ہیں جن میں ایک دارالعلوم شاہ ولی اللہ ٹیانری روڈ بنگلور میں مولانا مفتی حسین کے زیر نگرانی اور دوسرا مدرسہ عربیہ تعلیم القرآن بسم اللہ نگر بنگلور میں مولانا محمد عاصم کے زیرنگرانی شروع ہو چکا ہے- جمعیۃ علما کرناٹک کے صدر مولانا افتخار احمد قاسمی اور مولانا زین العابدین مظاہری نے لوگوں سے امداد کی اپیل کی ہے  ۔ادھر جمعیۃ  علماء تامل ناڈو کے صدر مولانا منصور کاشفی نے بھی اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ریلیف آپریشن شروع ہو چکا ہے اور تامل ناڈو کے اہل خیر حضرات کے تعاون سے راحتی اشیاء پہنچائی جارہی ہیں ۔مولانا منصور کاشفی کے علاوہ حاجی محمد حسن ،  مولانا خطیب احمد سعیدباقوی ناظم اعلی جمعیۃ تامل ناڈو وغیرہ بھی مرکز سے موصول ہدایت کے بعد جنگی پیمانہ پرریلیف کے کام میں لگ گئے ہیں ۔