Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, August 30, 2018

اعظم گڑھ میں ایک عقد مسنون ایسا بھی؟

اعظم گڑھ میں قصہ ایک عقد مسنون کا
نئی نسل کے نوجوانوں کے لئیے ایک مثال۔
نامہ نگار صدائے وقت۔
ـــــــــــــــــــــــــــــ
اعظم گڑھ اتر پردیش۔( 29/اگست 2018) صالح نوجوان سماج کا قیمتی اثاثہ اور اس کی آبرو ہیں، اس طبقے کی حفاظت ملت کے عروج اور سربلندی کا ذریعہ ہوگی۔
دو روز قبل بلریاگنج سے متصل ایک گاؤں محی الدین پور میں بنکٹ گاؤں سے بارات آتی ہے، شادی کی ساری تیاریاں مکمل ہیں، جہیز کے سامان سے لیکر کھانے پینے کے سارے آئٹم تک، لیکن عین موقع پر لڑکے والوں کی طرف سے گاڑی کی فرمائش کردی گئی اور نکاح کو اس کے ساتھ مشروط کردیا، لڑکی والوں نے حوصلے سے کام لیا اور بارات کو کھلا پلا کر بغیر نکاح کے رخصت کردیا، اسی دن موضع ہینگائی پور کے ایک نوجوان برادر محمد عبید نکاح کے لیے تیار ہو گئے اور کل شام محی الدین پور پہنچے اور نہایت ہی سادگی کے ساتھ مسجد میں نکاح ہوا اور ساتھ میں لیکر گئے چھوہارے تقسیم کرکے پانی پی کر لڑکی کو گھر لیکر آگیے، لڑکی کے والد نے بہت کوشش کی کہ پہلے سے تیار شدہ جہیز اور ایک کنٹل مٹھائی لیتے جائیں، لیکن یہ نوجوان اپنی جگہ پر استقامت کے ساتھ کھڑا رہا اور یہ کہہ کر واپس آگیا کہ اس سامان کو کسی غریب کی لڑکی کو دے دیں اور مٹھائی اپنے گاؤں تقسیم کرادیں تاکہ لوگوں کو نکاح کے بارے میں معلوم ہو جائے۔
نوجوانوں کی تربیت پر تھوڑا سا بھی زمینی سطح پرکام کیا جائے تو بہت حوصلہ افزا نتائج سامنے آتے ہیں۔سماج کو جاہلی رسومات سے چھٹکارا دلانا ہے تو نوجوانوں پر کام کرنا ہوگا،اور یہ کوئی بہت زیادہ مشکل کام نہیں ہے۔
اللہ دونوں کو خوش و خرم زندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔