Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, August 21, 2018

ضلع جونپور کی متفرق خبریں۔

جون پور (نامہ نگار)کیراکت کوتوالی حلقہ کے نئی بازار سے پولیس نے چوری کی موٹرسائیکل کے ساتھ ایک موٹرسائیکل چور کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کیا ہے۔چور موٹرسائیکل کو کہیں فروخت کرنے کیلئے جا رہا تھا اور پولیس کے ہاتھ لگ گیا۔
کیراکت کوتوال ششی بھوشن رائے نے بتایا کہ منگل کے روز مخبر خاص نے اطلاع دیا کہ ایک موٹرسائیکل چور نوجوان چوری کی موٹرسائیکل سے نئی بازار کے پاس موجود ہے اور اسے فروخت کرنے کیلئے کہیں جانے کی فراق میں ہے۔اطلاع ملتے ہی کوتوال مع فورس کے ڈگرا ریلوے کراسنگ کے پاس چیکنگ مہم شروع کردی۔کچھ وقت بعد ایک نوجوان موٹرسائیکل سے آتا نظر آیا جو پولیس کو دیکھ کر بھاگنے لگا جس پر پولیس نے محاصرہ کر اسے گرفتارکر لیا۔پوچھ گچھ میں وہ موٹرسائیکل کے کاغذات نہیں دکھا پایا جس پر پولیس نے سختی سے پوچھ گچھ کی تو اس نے موٹرسائیکل کو چوری کا ہونا بتایا۔اس نے اپنا نام سندیپ یادو عرف گولو ساکن موضع اترورا تھانہ کوتوالی کیراکت بتایا۔پولیس نے ملزم کے خلاف متعلق دفعات میں مقدمہ قائم کر چالان عدالت بھیج دیا۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
جون پور (نامہ نگار)ظفرآباد تھانہ حلقہ کے بشیر پور گاؤں میں گومتی ندی میں دستوں کے ساتھ نہانے گیا ایک لڑکا تیز دھارے میں ڈوب گیا۔اطلاع ملتے ہی لواحقین سمیت پولیس موقع پر پہنچ کر تلاش کرارہے ہیں۔
بتاتے ہیں کہ مذکورہ گاؤں رہائشی ارشاد15ولد ارباج اپنے دوستوں کے ساتھ منگل کی صبح گاؤں سے گزری گومتی ندی کنارے نہانے گیا تھا۔دوستوں کے ساتھ نہاتے وقت یکایک وہ پانی کے تیز دھارے میں چلا گیا اور ڈوبنے لگا۔دوستوں نے ساتھی کو ڈوبتا دیکھا تو شور مچانا شروع کیا لیکن جب تک مقامی لوگ موقع پر پہنچتے ارشاد ندی میں ڈوب گیا۔اطلاع ملتے ہی گاؤں میں کہرام مچ گیا اور کثیر تعداد میں لوگ موقع پر پہنچ گئے۔ادھر واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مقامی چوکی انچارج پولیس فورس کے ساتھ موقع پر پہنچ گئے اور مقامی ملاح کی مدد سے تلاش کرا رہی ہے۔۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .    
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
جون پور (نامہ نگار) ویر بہادر سنگھ پوروانچل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر راجارام یادو نے کیرل میں آئی قدرتی آفت سے متاثر لوگوں کے لئے نیک پہل کی ہے۔ یونیورسٹی کے تمام اساتذہ، ملازم اور افسر کیرل کے باسندوں کی مدد کرنے کے لئے ان کے ساتھ اپنی آواز بلند کیا۔یونیورسٹی کے استاذ اور ملازم یونین نے اپنا ایک دن کی تنخواہ آفت فنڈ میں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کیرل میں قدرتی آفات سے متاثروں کیلئے وائس چانسلر آڈیٹوریم میں منگل کو ہنگامی میٹنگ بلائی گئی۔ رجسٹر ار سجیت کمار جیسوال نے بتایا کہ کیرالہ میں آئی قدرتی آفت میں ہم سب کو اندر سے جھنجھوڑ دیا ہے۔ پورا ملک ایک کنبہ ہے اور اگر کنبہ کا کوئی شخص تکلیف میں ہے تو اس میں ہم سب کو یکجہتی دکھانے کی ضرورت ہے۔ اسی کے پیش نظر یونیورسٹی استاذ یونین اور ملازم یونین نے اپنا ایک دن کی تنخواہ آفت فنڈ میں بھیجنے کا فیصلہ کیا۔ اس سلسلے انہوں نے بتایا کہ کیمپس استاذ یونین اور یونیورسٹی کیمپس ملازم یونین نے اس ارادے کا خط دے دیا ہے۔ اس موقع پر فنانس افسر ایم کے سنگھ، پرو وی ڈی شرما، پروفیسر مانس پانڈے، پروفیسر اجے دویدی، پرفیسر اویناش پاتھرڈکر، ڈاکٹر منوج مشرا، پروفیسر اجے پرتاپ سنگھ، پروفیسراشوک شریواستو، پروفیسر وندنا رائے، ڈاکٹر سنتوش کمار، ڈاکٹر راج کمار سونی، عملدار یادو، سوتنتر کمار، ڈاکٹر ایس کے تومر، سنجے شریواستو، رحمت اللہ وغیرہ موجود رہے۔
از معراج احمد نامہ نگار صدائے حق۔