Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, August 18, 2018

تذکیر الیوم۔


تحریر/ مولانا طاھر مدنی
. . . . . . . .  . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
عید الاضحٰی کا پیغام
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
عید الاضحٰی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم قربانی کی یادگار ہے اور اس مقصد جذبہ قربانی کی آبیاری ہے. جانور کی گردن پر چھری چلا کر اور اس کا خون زمین پر بہا کر ہم یہ اعلان کرتے ہیں کہ ہمارے پاس جوکچھ ہے سب اللہ کی راہ میں قربان کرنے کے لیے تیار ہیں اور اس کا ثبوت ہماری عملی زندگی سے ملنا چاہیے.
حضرت ابراہیم علیہ السلام نے توحید کی دعوت عام کرنے اور اللہ کی بندگی کی دعوت، انسانیت تک پہونچا نے کیلئے ہر طرح کی قربانی پیش کی اور ہر امتحان میں کامیاب ہوئے، اللہ نے ان کو سارے عالم کا امام بنا دیا. ہر سال عید الاضحٰی یہی پیغام لے کر آتی ہے کہ مسلمانو! تمہارے پاس جو کچھ ہے، سب اللہ کی امانت ہے، اپنا سب کچھ اس کی راہ میں لگا دو اور دعوت توحید کو عام کرنے کیلئے ہر طرح کی قربانی پیش کرو. اگر ہم نے اس پیغام کو سمجھا اور عملی زندگی میں اس کا ثبوت پیش کیا تو ہماری قربانیاں قبول ہوگئیں، ورنہ یہ صرف ایک رسم بن کر رہ جائے گی اور ہمیں کچھ حاصل نہ ہوگا. قرآن مجید میں اللہ تعالٰی کا صاف ارشاد ہے؛ لن ینال اللہ لحومہا و لا دمائہا و لکن ینالہ التقوى منکم؛ سورہ الحج
اللہ کے پاس قربانیوں کا گوشت اور خون نہیں پہونچتا، بلکہ اس کے پاس تمہارا تقوی پہونچتا ہے.
ہمارا اخلاص، ہمارا جذبہ، ہمارا تقوی اور ہماری نیت ہی اللہ دیکھتا ہے. ہمیں اپنے عمل سے یہ ثبوت پیش کرنا ہے ک؛
مری زندگی کا مقصد، ترے دیں کی سرفرازی
میں اسی لیے مسلماں، میں اسی لیے نمازی....
اللہ ہمیں اخلاص نیت کے ساتھ قربانی کی سنت ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور شرف قبولیت بخشے. آمین
محمد طاهر مدنی 7 ذی الحجہ 1439