Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, August 16, 2018

سابق وزیر اعظم کے انتقال پر تعزیت کا سلسلہ۔

*سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی کے انتقال پر دکھ کااظہار۔.
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
*مہتمم دارالعلوم دیوبند مفتی ابوالقاسم نعمانی نے بھی پیش کی خراج عقیدت*
دیوبند،16؍اگست/2018
              ۔۔۔۔۔۔. . . . . . . . . . . . . . 
۔سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے انتقال پر دارالعلوم دیوبند کے مہتمم مفتی ابوالقاسم نعمانی نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ملک کے وزیر اعظم ہونے کے ناطے جو خدمات کی ہیں انہیں ملک ہمیشہ یاد رکھے گا۔سابق وزیر اعظم کے انتقال پر مسلم فنڈ دیوبند کے جنرل منیجر مولانا حسیب صدیقی نے دکھ کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ اٹل بہاری واجپئی ایک ماہر سیاست داں تھے، وہ نرم روی کے ساتھ مشکل سے مشکل مسائل حل کرنے والے انسان تھے، اسی لئے وہ ہر طبقہ فکر کے یہاں مقبول تھے ان کی موت سے سیاست میں جو پیدا ہوا خلا آسانی سے پرُ نہیں ہوگا۔ معروف شاعر ڈاکٹر نواز دیوبندی نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی کے انتقال پر کہا کہ اٹل بہاری کی شناخت اور پہچان ایک بڑے سیاستداں اور سابق وزیر اعظم تھے،اس کے برعکس  وہ ایک بہترین شاعر اور ہر دلعزیز کوی تھے، شاعری اور کویتا ان کی سیاست اور ان کے فیصلوں کو ہمیشہ متاثر کرتی رہی۔ بحیثیت وزیر اعظم یا بحیثیت سیاستداں بہت سے ایسے موڑ آئے کہ جب انہوں نے سیاست کے تحت فیصلے نہیں کئے بلکہ ایک شاعر اور کوی کی حیثیت سے اپنے فیصلے سنائے جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج مختلف پارٹیوں کے سیاستداں، مختلف فکر کے لوگ، شاعر، کوی، ادیب اور فنکار سب ان کو اپنا بتا رہے ہیں۔ سیاست میں انہوں نے ادب کی اور ادب میں سیاست کی روش کو اختیار کیا۔ ڈاکٹر نواز دیوبندی نے کہا کہ آج اٹل بہاری واجپئی کی موت سے جہاں صدمہ اور غم کی کیفیت ہے وہیں انہیں یہ خوشی بھی حاصل ہے کہ ان کی موجودگی ہیں انہوں نے بارہا اپنا کلام پیش کیا۔ انہوںنے کہا کہ اٹل بہاری کی موت پر ملک کے ہر فرد کی طرح وہ بھی صدمہ میں ہیں۔
تحریر مولانا سراج ہاشمی۔