Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, August 31, 2018

اسکالر شپ کو لیکر طلباء کا ہنگامہ۔

جونپور  اتر پردیش(نامہ نگار صدائے وقت۔)
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
برسٹھی تھانہ حلقہ کے رسولہا پریت گاؤں میں واقع کسان انٹرمیڈیٹ کالج میں مینیجر کی شہ پر اسکالر شپ کے نام پر غیر قانونی وصولی کرنے سے ناراض طالب علموں نے جمعہ کو جم کر ہنگامہ کیا۔سینکڑوں کی تعداد میں کالج گیٹ پر جمع طالب علموں نے کالج انتظامیہ کے خلاف جم کر نعرہ بازی کرتے ہوئے کالج کے گیٹ میں تالا بند کر دیا۔طلباء کے ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ کے یقین دہانی کے بعد سبھی واپس لوٹ گئے۔
کسان انٹر کالج رسولہا کے طالب علموں کا الزام ہے کہ اسکول انتظامیہ اسکالر شپ کے نام پر فی طالب علم سے ۰۵/ روپے کی وصولی کر رہا ہے۔طلباء پر دباؤ بنایا جا رہا ہے کہ اسکول کے ایک چہیتے سائبر کیفے میں ہی آن لائن درخواست کیا جائے،دوسری جگہ سے آن لائن درخواست دیکر آنے والے طالب علموں کا فارم بھی لینے سے انکار کر دیا جارہا ہے۔کالج انتظامیہ کے اس رویہ سے ناراض طلباء جمعہ کے روز مشتعل ہو گئے اورکالج گیٹ کا تالا بند کر مظاہرہ کر نا شروع کر دیا۔مشتعل طلباء کے ہجوم نے کالج گیٹ پر ہی پرنسپل اور مینیجر کے خلاف جم کر نعرہ بازی کرتے ہوئے کہا کہ جب تک انتظامیہ یہ یقین دہانی نہیں کراتا کہ من مانی وصولی بند نہیں کی جائے گی طلباء احتجاج کرتے رہیں گے۔انھوں نے کہا کہ کالج کے عدم رویہ سے درجنوں طالب علم اسکالر شپ سے محروم ہو جائیں گے۔طلباء کے مظاہرہ سے کالج انتظامیہ میں افرا تفری مچ گئی اور کچھ وقت بعد ہی پرنسپل سمیت اساتذہ موقع پر پہنچ گئے اور مشتعل طلباء کو سمجھا کر مظاہرہ کو ختم کرایا۔مظاہرین طالب علموں میں پنکج یادو،شیام بہادر، ابھیشیک دوبے، روی دوبے، انوج کمار، دیپک، سورج پٹیل، وکاس سنگھ، ستیم پٹیل، نتن شرما، پردیپ پٹیل، سونو، امیش کمار سمیت دیگر طالب علم شامل رہیں۔اس ضمن میں اسکول کے پرنسپل رماشنکر گپتا نے کہا کہ طلباء کا الزام بے بنیاد ہے۔کچھ لوگ کالج کو بدنام کرنے کی سازش کر رہے ہیں اور طالب علموں کو بہکا کر ایسی حرکت کرائی ہے۔