Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, September 20, 2018

حجاب،،،کمزوری نہیں طاقت ہے۔

حجاب۔
فکر/ سحر فاطمہ۔
خصوصی نمائندہ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . .  . . . . . . . . . . . . . .  
جب سے بڑی ہوئی، ہوش سنبھالا،سر کبھی دوپٹے سے خالی نہ رہا،پھر بھی اسکول، کالج ، کوچنگ وغیرہ کے راستوں میں ، دوران آمدورفت، منچلے (اوباش)  لڑکوں کی پھبتیاں کانوں تک پہنچتی ضرور تھی۔کئی بار ری ایکٹ بھی کیا، بھائیوں نے کچھ ایک کی پٹائی بھی کی،
اسکول کے وقت تو کبھی کبھی لگتا بھی تھا کہ خود کو کہیں گم کر لوں کہ کسی کی نظر نہ پڑے۔
گھر میں ہمیشہ سے دینی ماحول تھا_ امی خود بھی نقاب پہنتی تھیں مگر پتا نہیں کیوں گھر کے لوگوں نے یہ انتظام کیوں نہ کیا کہ ہم بھی پردے کا اہتمام کرتے،شاید انھیں لگتا ہو کہ کلاس سات/آٹھ کی بچیوں پر نقاب کا بوجھ محسوس نہ ہو۔
کچھ اور بڑے ہونے پر خود ہی محسوس ہوا کہ الٹی سیدھی نظروں سے خود کو بچانے کی بس ایک ہی صورت ہے کہ نقاب کا اہتمام کیا جائے۔۔
اس کے بعد پھر کبھی باہر نکلنا ان کنفرٹیبل فیل(بےچینی کا احساس) نہیں ہوا۔بلکہ نقاب کے استعمال سے ایک الگ طرح کا کانفیڈنس (خود اعتمادی) محسوس ہونے لگا۔حالانکہ وقت پہ وقت کلاس میٹس،سینیرس،جونیئرس سبھی نے مذاق بھی بنایا۔مگر الحمد لللہ ایکبار حجاب کی اہمیت کا پتا چل جائے تو پھر دوسری ساری باتیں بے معنی ہو جاتی ہیں۔
پیاری بچیو، بہنو۔حجاب کمزوری نہیں طاقت اور کانفیڈنس ہے ہر ایک فیمیل(زنانہ) کے لئیے۔یقین نہ ہو تو آزما کے دیکھیئے۔
سحر۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔