Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, September 8, 2018

جونپور۔پردھان کے ذریعہ کرائے گئے ترقیاتی کاموں کی جانچ۔

جون پور اتر پردیش ( نمائندہ صدائے وقت )۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
رام پور بلاک حلقہ کے پرتھوی پور گاؤں میں گاؤں رہائشی ایک شخص کی شکایت پرضلع مجسٹریٹ کی ہدایت پر ہفتہ کے روز جانچ افسران نے پہنچ کر گاؤں میں کرائے گئے کاموں کی جانچ کی۔اس دوران افسران نے کرائے گئے ترقیاتی کاموں سمیت وزیر اعظم رہائش اور بیت الخلاء کے حالات کو دیکھا۔
مذکورہ گاؤں رہائشی بچن سنگھ نے ضلع مجسٹریٹ کو درخواست دے کر گاؤں میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے جانچ کی مانگ کی تھی۔شکایت دہندگان کا الزام تھا کی گاؤں میں پردھان کے زریعے 2010 سے لیکر آج تک بغیر کام کرائے بدعنوانی سے سرکاری فنڈ کا غلط استعمال کیا گیا ہے۔ معاملے شکایت پر ضلع مجسٹریٹ نے محکمہ تعلیم کے آرا گورنمنٹ انٹر کالج کے پرنسپل برہم جیت یادو اور پی ڈبلیو ڈی کے انجینئر امت سنگھ کو جانچ افسر نامزد کیا گیا۔جانچ افسرہفتہ کو دوپہر گاؤں میں پہنچے اور شکایت دہندگان سے رابطہ کر گاؤں میں تعمیر ہوئے کھڑنجہ روڈ، نالی تعمیر اور اسکول کی باؤنڈی کا معائنہ کیا۔ شکایت دہنگان بچن سنگھ کا الزام تھا کہ گاؤں میں تعمیر ہوئے کھڑنجہ روڈاما کے کھیت سے سندیپ کے گھر تک جس لاگت 1لاکھ70ہزارروپے تھی جسے 2016 میں تعمیر دکھا کر پردھان کی جانب سے پیسہ نکال لیا گیا جبکہ مذکورہ روڈ2007 میں گاؤں کے سابق پردھان جگئی کی جانب سے تعمیر کروایا گیا تھا۔پکی سڑک سے پرائمری اسکول تک مرمت جس کی قیمت 1لاکھ60ہزار تھی، بغیر کسی کام کے ہی نکال لیا گیا۔ سابق سیکنڈری اسکول سے سنت راج کے مکان تک کھڑنجہ مرمت جس کی قیمت 1لاکھ 20ہزارروپے کو پردھان کے زریعے سے سابقہ میں ہوئے کاموں کو اپنے دورعہد میں دکھا کر فرضی طریقے سے پیسہ نکال کر سرکاری فنڈ کا غلط استعمال کیا۔اس کے علاوہ پکی سڑک سے اقبال سنگھ کے دروازے تک کھڑنجہ تعمیر جس کی قیمت1لاکھ 70ہزارروپے، مندر سے بھولا کے گھر تک کھڑنجہ تعمیر کا 2لاکھ 10ہزار روپے، سریندر کے ہینڈ پمپ سے تالاب تک نالی تعمیر جس کی قیمت 1لاکھ 10ہزار روپے کا کام تو محض کاغذات پر مکمل دکھا کر پیسہ نکال لیا گیا۔ سابق ثانوی اسکول کی باؤنڈری وال کے نام پر 5لاکھ50ہزار روپیہ نکال لئے جبکہ اسکول کی باؤنڈری میں کافی کم پیسے خرچ ہوئے تھے۔ اسکول کے احاطے میں تین بار مٹی پاٹنے کا کام دکھا کر40ہزار،50ہزار اور 60 ہزارروپے نکال لینے اور گاؤں میں بغیر بیت الخلاء اور رہائش مکمل کئے ہی پیسے کا بندر بانٹ کا بھی الزام تھا۔جانچ افسر کی جانب سے شکایت کے ہر معاملے کا موقع پر جاکر جانچ کیا گیا۔اس دوران رہائش کے مستفید پنا وشوکرما، میوا وشوکرما، شرون کمار وشوکرما، پیارے، رنکو سمیت 25 مستفید کی رہائش کی جانچ کی جس میں 20 رہائش زیر تعمیر ملے۔اس کے علاوہ کاغذات پر دکھائے گئے کچھ کھڑنجہ روڈ اور نالی تعمیر تو زمین پر دکھے ہی نہیں اور پیسہ نکال لیا گیا۔ اس ضمن میں جانچ افسر برہم جیت یادواور امت سنگھ انجینئر پی ڈبلیو ڈی نے بتایا کہ شکایت کافی حد تک صحیح ملی ہے۔ کچھ شکایات کی تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔جانچ کی جا رہی ہے جلد ہی رپورٹ کو ضلع مجسٹریٹ کو سونپ دی جائے گی۔