Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, September 5, 2018

یوم اساتذہ کے موقع پر تقریب۔

طلباء نے کیرالا سیلاب زدگان کی مدد کے لئیے جمع کئے فنڈ۔
یوم اساتذہ کے موقع پر پوروانچل یونیورسٹی کے طلباء نے کی شجر کاری۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
جونپور اتر پردیش۔  (نمائندہ صدائے وقت)۔

ضلع کے مختلف اسکولوں اور تعلیمی اداروں میں یوم استاذ منایا گیا۔اس دوران سیمنار کا انعقاد کیا جس میں بھارت رتن سرپلی ردھا کرشنن کی تعلیمی خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔
ویر بہادر سنگھ پوروانچل یونیورسٹی کیمپس کے مختلف شعبوں میں یوم استاذ منایا گیا۔ اس دوران بھارت رتن سروپلی رادھا کرشنن کواساتذہ اور طالب علموں نے خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے تعلیم کے شعبے میں ان کے خدمات پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی اور مختلف پروگرام منعقد کئے گئے۔
ماس کمیونکیش شعبے میں طلباء نے اساتذہ کے ساتھ کیمپس میں شجرکاری کیا۔ شعبہ صدر ڈاکٹر منوج مشرا نے یوم استاذہ پر منعقد پروگرام میں کہا کہ اساتذہ کا وجود ہی طالب علموں سے ہے۔ شعبہ کے استاذ ڈاکٹر دگوجے سنگھ راٹھور، ڈاکٹر اودھ بہاری سنگھ، ڈاکٹر رشدہ اعظمی، ڈاکٹر سنیل کمار نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔سائکولوجی شعبے کے صدر پروفیسر اجے پرتاپ سنگھ نے بھارت رتن سروپلی رادھا کرشنن کے خدمات اور شخصیت پر روشنی ڈالی۔فیکلٹی عمارت کے کانفرنس حال میں بائیو ٹیکنالوجی شعبہ کے طالب علموں کی جانب سے منعقد پروگرام میں فیکلٹی صدر پروفیسر وندنا رائے سمیت شعبے کے اساتذہ نے طلباء کو خطاب کیا۔اماناتھ سنگھ انسٹی ٹیوٹ آف ا نجینئرنگ اینڈ فارمیسی کے طلباء نے بھی پروگرام منعقد کیا۔ فارمیسی انسٹی ٹیوٹ میں منعقد ہونے والی یوم اساتذہ کے جشن میں صاف بھارت کا حلف دلایا گیا، ساتھ ہی طلباء نے کیرل سیلاب متاثرین کے لئے بھی فنڈز جمع کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر راج کمار، ڈاکٹر سنتوش کمار، ڈاکٹر امریندر سنگھ، ڈاکٹر راجیو کمار وغیرہ موجود تھے۔
اسی سلسلے میں محمد حسن پوسٹ گریجویٹ کالج کے پرنسپل ڈاکٹر عبدالقادر خان نے کالج میں منعقد یوم اساتذہ کے پروگرام میں کہا کہ استاذ واقعی وہ سونار ہوتا ہے جو طالب علم کو تعلیم کے زیورات سے لیس کرتاہے۔انھوں نے کہا کہ تعلیم کا مطلب صرف ڈگریاں تو اساتذہ زندگی میں ادا کی گئی فیسوں کی رسیدیں محض ہے۔ آج طالب علم، طالبات سے زیادہ ہم اساتذہ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہم مطالعہ کریں اور خود کا حساب کریں کہ ہم جدید دور کے نازک حالات میں بھی اپنے طالب علموں کو تعلیمی زیورات سے کتنا بھی آراستہ کر پائے اگر ہمارا ضمیر ہمارے اس دیے گئے تعلیم سے مطمئن نہیں ہے تو یقینی طور سے ہمیں استاذ کہلانے کا کوئی حق نہیں بنتا ہے۔پروگرام کا مشترکہ نظامت شردھا دوبے اور نثار احمد نے کیا۔ پروگرام کی صدارت ڈاکٹر اشونی کمار گپتا نے کیا۔ اس موقع پر ڈاکٹر امت جیسوال، محمد آصف انصاری، منیشا نشاد، اتل سنگھ، آنند کمار، پرینکا یادو، اجرا خان، سندھیا موریا، سپریا موریا وغیرہ موجود رہے۔