Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, September 26, 2018

آدھار کارڈ کے متعلق عدالت عظمیٰ کا فیصلہ۔

نئی دہلی۔خصوصی نامہ نگار صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
آدھار کارڈ سے متعلق سپریم کورٹ میں 31 رٹ داخل ہوئی تھی جس میں آدھار کارڈ کو ہر جگہ کمپلسری کرنے کا سرکار کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا جس پر چار ماہ سے سنوائی ہو رہی تھی۔آج مورخہ 26/9/18 کو سپریم کورٹ کی آئینی بینچ نے فیصلہ سناتے ہوئے کئی ضروری و اہم نکتے اٹھائیں ہیں۔عدالت عظمیٰ نے آدھار کارڈ کو کمپلسری کر دینے کے سرکاری فیصلہ کو غیر ضروری قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہر جگہ اس کی ضرورت نہیں ہے تاہم سرے سے خارج بھی نہیں کیا بلکہ کچھ شرطوں کے ساتھ آدھار کارڈ کو قانونی قرار دیا۔عدالت عظمیٰ نے یہ بھی طے کردیا کہ کہاں کہاں آدھار کارڈ کی ضرورت ہوگی اور کہاں نہیں۔
*آدھار کارڈ کو موبائل سے لنک کرنا ضروری نہیں ہوگا۔
*بینک کھاتے کو آدھار سے لنک کرنے کا سرکاری فیصلہ خارج۔
*اسکولوں میں دوران داخلہ و امتحانات کے لئیے آدھار ضروری ہوگا۔
*یو جی سی اور نفٹ کے لئیے ضرورت نہیں ہے۔
کوئی بھی پرائیویٹ تنظیم/ آرگنائزیشن ، آدھار ڈیٹا نہیں دیکھ سکتے۔
*آدھار کو پین کارڈ سے جوڑنے کا فیصلہ برقرار رہے گا۔