Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, September 26, 2018

علی گڑھ فرضی انکاونٹر۔۔رہائی منچ نے اٹھائے سوال۔

خصوصی نمائندہ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
لکھنو۔۔۔گزشتہ دنوں علی گڑھ میں ہوئے انکاونٹر پر رہائی منچ لکھنو نے کئی سوال کھڑے کئیے ہیں۔پولیس کے متضاد بیانات کی روشنی میں رہائی منچ نے ڈی جی پی سے پورے کیس کی انکوائری کی مانگ کی ہے۔
رہائی منچ کے چیر مین ایڈوکیٹ شعیب محمد نے اس معاملے میں دلچسپی دیکھاتے ہوئے کہا کی پولیس کے متضاد بیانات و میڈیا کو بلانا اس بات کا ثبوت ہے کہ انکاونٹر فرضی تھا۔مارے گئے دونوں افراد نوشاد اور مستقیم کے گھر والوں کے مطابق پولیس نے ان لوگوں کو گزشتہ دنوں ، انکاونٹر سے تین روز قبل گھر سے گرفتار کیا تھا۔رہائی منچ نے سوال کیا کہ کیا اس طرح کا کوئی قانونی حق پولیس والوں کو ہے کہ میڈیا والوں کو انکاونٹر دکھانے کے لئے فون کرکے بلایا جائے۔مارے گئے دونوں افراد کا کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہیں ہے تو دونوں کو پولیس کریمنل کس بنیاد پر کھ رہی ہے۔رہائی منچ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی علیگڑھ اجے ساہنی اس سے قبل اعظم گڑھ میں تھے وہاں پر بھی 5 انکاونٹر  ایسے کئے گئے تھے جو سوالوں کے گھیرے میں ہے۔یہ اسٹیٹ اسپا نسر ان کاونٹر ہے۔اور یوگی حکومت کی سیاست کا ایک حصہ ہے۔رہائی منچ کے جنرل سیکریٹری راجیو یادو نے ڈی جی پی کو خط لکھ کر علی گڑھ واقعہ کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے اور اس خط کے نقل چیف جسٹس آف انڈیا۔پرنسپل سکریٹری یو پی سرکار۔مرکزی و صوبائی ہیومن رائٹ کمیشن کو بھی بھیجی ہیں۔