Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, September 8, 2018

اگر اب بھی نہ جاگے تو۔

58 سال قبل مولانا علی میاں ندوی کی تقریر کا ایک اقتباس۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
از..... عمران صدیقی ندوی
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
٥٨ سال قبل حضرت مولانا علی میاں صاحب رح نے جو تقریر برما میں کی تھی وہی تقریر ہندوستان کے مسلمانوں کو اس طرح سننی چاہئے کہ گویا ۔ حضرت مولانا علی میاں رح آج ٩ ستمبر ٢٠١٨  کو ہندوستانی مسلمانوں کو مخاطب کر کے یہ تقریر کر رہے ہوں

کیونکہ اگر ہندوستانی مسلمانوں نے وہ کام نہیں کئے جس کے کرنے کی طرف حضرت مولانا نے ٥٨ سال قبل برما کے لوگوں کو متوجہ کیا تھا تو ٥٨ سال بعد یا پھر اس سے بھی پہلے ہندوستان کے وہی حالات ہو جائیں گے جو آج برما کے ہیں.

کرنے کا کام یہ ہے کہ ہم برادران وطن سے دوریاں ختم کریں اور ان کو قریب لائیں کیونکہ دوریاں بد گمانی کو جنم دیتی ہے اور بد گمانی ہی سارے فساد کی جڑ ہے.

دوریوں کو ختم کرنے کا سب سے آسان اور مؤثر طریقہ یہ ہے کہ ہم معاشرے کے مشترکہ مسائل کو انسانی بنیادوں پر حل کرنے کے لیے برادران وطن کے ساتھ مل کر جد و جہد کریں.

ایسا کرتے وقت آپ قولا تو برادران وطن کو اسلام کی دعوت نہیں دے رہے ہوں گے لیکن عملا ان تک اسلام کی ایسی دعوت پہنچے گی جو ان کو متاثر بھی کرے گی اور اسلام سے قریب بھی کرے گی.

اس لیے ہندوستانی مسلمانوں کو چاہئے کہ محلے کی سطح سے شہر تک، صوبائی سطح سے لے کر ملکی سطح تک اس کام کو جنگی پیمانے پر شروع کر دیں.

الحمد للہ جن علاقوں میں انسانی بنیادوں پر برادران وطن کے ساتھ مل کر مسلمان کام کر رہے ہیں ان علاقوں سے اسلام اور مسلمانوں کے متعلق غلط فہمیاں بھی دور ہو رہی ہیں اور لوگ اسلام بھی قبول کر رہے ہیں.

صدائے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔.