Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, September 15, 2018

النکاح من سنتی

از قلم-: اجوداللہ پھولپوری
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
نکاح کو نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی سنت فرمایا ھے اسلئے کہ نکاح زنا سے بچنے کا بہترین زریعہ ھے امت کو زنا سے بچانے کیلئےشریعت نے نکاح کو اسقدر آسان بنایا جسکا تصور دوسرے مذاھب میں دشوار ترین ھے لیکن افسوس! آج مسلمانوں کی عملی دنیا میں اسکا نفاذ خال خال ھی نظر آتاھے
آج امت نے نکاح کو اسقدر دشوار بنادیا ھیکہ عام طبقہ زنا میں ملوث ھوتا جارھا ھے
جبکہ عزت نفس کی حفاظت نکاح کا اولین مقصد تھا........اور نیتِ حفاظتِ عزت کو شریعت نے بہت پسند فرمایا ھے اللہ تعالی کی کھلی مدد اسکے ساتھ ھوتی ھے ..
آج ھم نے رسومات کے نام پر نکاح میں ایسی ایسی چیزیں شامل کردی ھیں کہ شریعت کا سھل کردہ نکاح دشوار سے دشوار تر ھوگیا
دیکھا جائے تو شریعت نے نکاح میں صرف ایک خرچ کو لازم کیا ھے اور وہ ھے مہر اسکے علاوہ جتنے بھی اخراجات ھیں وہ سبکے سب فضول ھیں جو معاشرہ کے بنائے ھوئے بوجھ ھیں
بارات،چِھکائی،مڑوا جیسے فضول رسومات نے وہ اودھم مچا رکھی ھیکہ الاامان والحفیظ
آج لڑکی والوں پر رسومات کے نام سے ایسے ایسے بیجا اخراجات لازم کیئے جارھے ھیں جنکی شریعت میں کہیں سے بھی گنجائش نہیں ھے
لڑکے والوں کی طرف سے بارات کے نام پر پوری ایک فوج لڑکی والوں پر یوں ٹوٹ پڑتی ھے گویا وہ عزیز نہیں کوئی دشمن ھوں بارات کے نام پر وہ رشتہ دار بھی یاد آجاتے ھیں جنکو گھر پہ سالہا سال میں ایک بار بھی کھانے کی زحمت نہیں دی
خدارا بند کریئے یہ دھما چوکڑی اور نکاح کو شریعت کی روشنی میں کرنے کی کوشش کیجئے اپنا نہیں تو ان غریبوں کا خیال کیجئے جو بن پیسوں کے اپنی بیٹیوں کی رخصتی سے مجبور ھیں