Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, September 11, 2018

معروف ادبی شخصیت انیس ناگی۔

صدائے وقت ۔( ماخوذ بشکریہ تنظیم ادب برائے ادب)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
ایک معروف شاعر،ادیب،نقاد،ناول نگار و کالم نگار کو انیس ناگی کو خراج عقیدت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
انیس ناگی کی پیدائش
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
معروف شاعر، ادیب، نقاد، ناول نگار، کالم نگار انیس ناگی 10ستمبر 1939ء کو شیخوپورہ میں مولوی ابراہیم ناگی کے گھر پیدا ہوئے۔ ان کا خاندانی نام یعقوب علی ناگی تھا۔ انہوں نے مسلم ہائی سکول نمبر ۲ لاہور سے میٹرک کیا، گورنمنٹ کالج لاہور سے انٹر اور اورینٹل کالج لاہور سے ایم اے اردو کیا۔ پنجاب یونیورسٹی سے اردو ادب میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور گولڈ میڈل بھی حاصل کیا۔ تعلیم سے فراغت کے بعد وہ گورنمنٹ کالج لاہور اور گورنمنٹ کالج فیصل آباد میں تدریسی فرائض سر انجام دئیے۔ گورنمنٹ کالج لاہور کے میگزین ’’راوی‘‘ کے مدیر بھی رہے۔
بعد ازاں انیس ناگی نے سول سروس کا امتحان پاس کیا اور ڈپٹی سیکرٹری ایجوکیشن سمیت مختلف سرکاری عہدوں پر فائز رہے۔ 1999ء میں وہ بورڈ آف ریونیو کے ممبر کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے۔
انیس ناگی کا ادبی سفر بہت طویل ہے۔ انہوں نے شاعری، ناول، افسانہ، تنقیداور تراجم میں طبع آزمائی کی اور ہر صنف میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو بہت احسن طریقے سے اجاگر کیا ہے۔ انہوں نے جذباتی نثر کی بجائے کارآمد نثر تخلیق کی اور شعوری طور پر ناول کو ادبی زبان کے برعکس عام بول چال میں قلمبند کیا۔ عام معاشرتی اور سیدھی سادی زبان میں قاری کے سامنے اپنی تخلیقات پیش کیں۔ ان کی جدید اردو نظم کو نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی بہت پذیرائی ملی۔
انیس ناگی کی شاعری اور نثر کی پچاس سے زائد کتب شائع ہو چکی ہیں جن میں چند قابل ذکر یہ ہیں:
ابھی کچھ اور،ایک گرم موسم کی کہانی، آگ ہی آگ، بشارت کی رات، بیابانی کا دن، بیگانگی کی نظمیں،بے خوابی کی نظمیں، بے خیالی میں، نوحے، روشنیاں، زرد آسمان، غیر ممنوعہ نظمیں، صدائوں کا جہاں، زوال، ایک لمحہ سو چ کا، چوہوں کی کہانی، درخت مرے وجود کا، دیوار کے پیچھے، کیمپ، گردش، محاصرہ، میں اور وہ، سکریپ بک، قلعہ، ناراض عورتیں۔ اس کے علاوہ ان کی خود نوشت سوانح بھی ’’ایک ادھوری سرگزشت‘‘ کے نام سے شائع ہو چکی ہے۔
انیس ناگی باقاعدگی سے پاک ٹی ہائوس اور پنجاب پبلک لائبریری میں حاضری دیا کرتے تھے اور اپنے آخری وقت میں بھی وہ پنجاب پبلک لائبریری میں موجود تھے۔
انیس ناگی کا انتقال 7اکتوبر 2010ء کو لاہور میں ہوا۔ وہ علامہ اقبال ٹائون رضا بلاک کے قبرستان میں آسودئہ خاک ہیں۔