Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, September 28, 2018

چیف جسٹس آف انڈیا کی دنادن بیٹنگ۔

تحریر / ایڈوکیٹ ہائی کورٹ محمد نایاب خاں ۔/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
عزت ماٙب چیف جسٹس آف انڈیا دیپک مشرا جی ریٹائر منٹ سے پہلے دنا دن بیٹنگ کر رہے ہیں۔اہمیت کے حامل آٹھ فیصلے نہ جانے کیوں سبکدوشی سے چار روز پہلے کے لئیے ہی روک رکھے گئے تھے؟ایس سی/ایس ٹی کے پرموشن میں ریزرویشن کے متعلق فیصلے کے ساتھ یہ نئی کریمی لیئر کی نئی بحث چھڑوا دی گئی جب کہ آئین میں کہیں بھی "کریمی لیئر " کا تذکرہ نہیں ہے۔آدھار ضروری نہیں مگر پین کارڈ ضروری ہے۔ارے کہنا کیا چاہتے ہو جناب ؟ عوام ابھی تک کنفیوز ہے۔
ایڈلٹری 497 ایک ایسا قانون تھا جس میں کوئی عورت اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر جنسی تعلقات قائم نہیں کر سکتی تھی۔اب جو انقلابی فیصلہ آیا ہے اس سے اب آسانی سے عورت اپنے شوہر پر نا مردی کا الزام لگا کر اپنی من مانی کر سکتی ہیں۔پیار و محبت کے نام پر اب کوئی بھی جوڑا آرام سے شہر کے کسی ہوٹل میں کچھ گھنٹوں کے لئے کمرہ بک کروا کر عیاشی کر سکتا ہے اس کے لئیے شوہر بیوی ہونا ضروری نہیں۔پولیس کچھ نہیں کر پائے گی۔وائف سویپنگ صرف ہائی پروفائل طبقوں تک محدود تھا اب ہسبینڈ سویپنگ کا چلن عام ہوگا۔گلی گلی ڈی این اے ٹیسٹ کی لیب کھل جائے گی۔یہ پتا لگانے کے لئیے کہ فلاں کا اصلی باپ کون ہے۔
سپریم کورٹ کے 377 دفعہ کے تعلق سے فیصلہ کے بعد فیس بک پر چکنے بلیو پیج و گروپس کی بھر مار ہو گئی ہے۔ لگتا ہے اس کے لئیے کچھ دن بعد ایس ایم ایس و کال بھی آنی شروع ہو جائے گی۔لیو ان ریلیشن شپ کے فیصلے سے جنسی آزادی ملی ہے ۔میٹرو کلچر اب بڑے شہروں سے گاوں میں بھی پہنچ جائے گا۔اسے وکاس (ترقی) بھی کہا جا سکتا ہے۔ہمارے ملک میں معزز سپریم کورٹ کے فیصلوں کا خیرمقدم کی روایت رہی ہے۔سرکار بھی راضی ہے۔راضی نہ ہوتی تو ان فیصلوں کے خلاف آرڈیننس لاتی۔۔اسی لئیے سبھی فیصلے قابل تعریف ہیں۔چیف جسٹس دیپک مشرا جی کو سبکدوشی کی مبارکباد دے ہی دیجئیے۔ویسے بھجن منڈلی چاہے تو ٹرپل طلاق کے طرز پر ان سب فیصلوں کا کریڈٹ مودی جی کو دے سکتی ہے۔بھیڑ چال ہے دوستو! اسی بہانے رافیل گھوٹالہ،چوکیدار چور سب بھول جائیے۔میڈیا بھی تو یہی کر رہی ہے۔آپ بھی اسی بحث میں الجھ جائیے۔کسی کے روکنے سے کوئی نہیں رکتا اور نہ ہی سمجھانے سے سمجھتا ہے۔مورنی تو مور کے آنسو پی کر حاملہ ہوتی ہے۔معلوم تو ہوگا ہی۔
جے ہندو راشٹر۔