پنجاب میں مقیم تمام کشمیری طلبہ کو شک کی نگاہ سے دیکھنا سراسر غلط
________________شاہی امام پنجاب۔
لدھیانہ 22اکتوبر /پریس ریلیز
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
آج یہاں مجلس احرار اسلام ہند کے صدر دفتر میں بلائی گئی پریس کانفرنس کو خطاب کرتے ہوئے امیر احرار شاہی امام پنجاب مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی نے کہا کہ دہشت گردی کو مذہب کے ساتھ جوڑ کر دیکھنا سرسر غلط ہے ، انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں پنجاب کے جالندھر میں گرفتار کئے گئے متشبہ کشمیری طلبہ کو پکڑنے کے بعد پولیس نے پنجاب بھرکے مختلف کالجز اور یونیورسٹیوں میں مقیم تمام کشمیری طلبہ کو شک کی نگاہ سے دیکھنا شروع کر دیا ہے جو کہ سرا سر غلط ہے ، مولانا حبیب الرحمٰن ثانی لدھیانوی نے کہا کہ ہم دہشت گردی کے خلاف ہیں لیکن دہشت گردی کے نام پر کسی مظلوم کے ساتھ ذیادتی ہرگز نہیں ہونے دینگے ، انہوں نے کہا کہ حیرت ہے کہ پنجاب میں کچھ فرقعہ پرست لیڈران بھی اس ضمن میں بیانات دے رہے ہیں کہ کشمیری طلبہ کے خلاف کاروائی ہو تو کیا یہ لیڈران کشمیر اور کشمیریوں کو الگ الگ سمجھتے ہیں ، پنجاب کے شاہی امام نے کہا کہ ابھی گزشتہ دنوں اسرو کا ایک افسر ملک کے راز بیچتا پکڑا گیا یہ افسر غیر مسلم ہے تو کیا جو اس افسر کا مذہب ہے اس مذہب کے ماننے والے سبھی لوگ دہشت گرد سمجھے جائیں ، ایک سوال کے جواب میں مولانا حبیب الرحمن ثانی لدھیانوی نے کہ کشمیری طلبہ کے ساتھ ہو رہی اس ذیادتی کے خلاف کل ایک وفد نائب شاہی امام کی قیادت میں پنجاب کے وزیر اعلیٰ مہاراجہ امریندر سنگھ ، ڈی جی پی شری سریش سونی سے ملاقات کریگا ، شاہی امام نے کہا کہ جو پولیس افسران بے قصور کشمیری طلبہ کو پکڑ کر تمغے لگوانا چاہتے ہیں وہ اس ظلم سے باز آئیں، انہوں نے کہا کہ اپنی سیاست چمکانے کے لئے سٹوڈنٹس کے خلا ف بیان بازی کرنے والے کیا لدھیانہ میں سو سال سے کاروبار کر رہے کشمیریوں کو بھی دہشت گرد بتائیں گے ، شاہی امام نے کہا کہ ہم نے اپنے وطن کے لئے قربانیاں دی ہیں ، مسلمان اس ملک کے باوقار شہری ہیں کسی کو بھی یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ جھوٹے الزامات کے تحت ہمارے بچوں کا مستقبل خراب کرنے کی کوشش کرے،
صدائے وقت۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔