Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, October 9, 2018

تعلیم و ملک کے شہری کا خیال اور ہندوستان۔

ایک نہایت سبق آموز تحریر۔
تحریر/یوگیندر پرساد موریہ۔۔بشکری صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
دنیا میں کچھ ایسے ملک ہیں جو اپنے شہریوں کی سہولیات کا اسقدر خیال کرتے ہیں کہ وہ پوری دنیا کے لئیے مثال بن جاتے ہیں۔
ملک۔۔۔۔سربیا۔۔۔۔دارالحکومت ۔۔۔بیلگراد۔
سربیا کا ایک گاوں ڈوکاٹ جسکی کل آبادی محض 265 لوگوں کی ہے۔اس گاوں میں بچوں کی شرح پیدائش میں کمی کیوجہ سے بچے بہت کم ہیں بزرگ یا 50 سال کی عمر کے لوگ زیادہ ہے۔جنریشن گیپ طویل ہے۔اس گاوں میں چلنے والا اسکول بند کردیا گیا کہ اب وہاں کوئی پڑھنے والا بچہ نہیں ہے۔7 سال بعد اسی گاوں کی ایک نیکولینی نام کی بچی جب اسکول جانے کے لائق ہوئی تو اسکول کو دوبارہ کھولا گیا۔دنیا کا یہ ایک ایسا اسکول ہے جس میں صرف ایک طالب علم ہے۔
دوسرا ایک ملک جاپان۔۔۔۔دارالحکومت ٹوکیو۔۔۔۔۔یہاں چلنے والی ایک ٹرین شمالی جاپان کے دور دراز کے ایک جزیرہ تک جاتی ہے۔تین سال قبل قلت مسافر کیوجہ سے اس ٹرین کو بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا تھا مگر اسی اثنا ریل کمپنی کو پتا چلا کہ اس ٹرین سے روز ایک لڑکی اسکول جاتی ہے۔وہی ایک لڑکی ہی اس ٹرین کی مسافر ہے ۔اس خبر کے بعد بند کرنے کا فیصلہ ٹال دیا گیا اور یہ طے کیا گیا کہ جب تک اس بچی کی اسکولنگ پوری نہ ہوجائے تب تک ٹرین چلائی جائے۔ساتھ ہی ٹرین کا وقت بھی اس لڑکی کے اسکول کے وقت کے مطابق کر دیا گیا۔
یہ دونوں خبریں / مثالیں پوری دنیا میں موضوع بحث ہیں۔کہ کیسے یہ ملک اپنے شہریوں کا خیال رکھتا ہے ۔شہری کے بنیادی حقوق کا کیسے خیال رکھا جاتا ہے۔
غور کرنے کی بات یہ ہے کہ دنیا میں ایسے ملک ہیں جو اپنے ایک شہری کی تعلیم کے لئیے سات سال سے بند اسکول کو صرف اور صرف ایک بچی کے لیئے دوبارہ کھول دیتے ہیں۔ ایک ٹرین صرف اور صرف ایک بچی کو لینے اسٹیشن آتی ہے جبکہ اس پر اور کوئی دوسری سواری نہیں ہوتی۔
کیا کبھی اپنا ملک بھی ایسا بن پائے گا۔یہاں تو پتہ نہیں کتنے بچے حکومت کی عدم توجہی اور خراب نظم و نسق کیوجہ سے پیدا ہوتے ہی اپنا دم توڑ دیتے ہیں۔ عدم بیداری،رہنماوں کی لالچی ذہنیت جب تک ٹھیک نہیں ہوگی تب تک کوئی ایسا مثالی قصہ اس ملک میں سننے کو نہیں مل سکتا۔