Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, October 8, 2018

دارالعلوم دیوبند وقف کی مجلس مشاورت کا انعقاد۔تعلیمی و تعمیری سر گرمیوں کا جائزہ۔

دارالعلوم وقف دیوبند کی مجلس مشاورت کاانعقاد ، تعلیمی وتعمیری سرگرمیوں کی رپورٹ پیش!
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔  ۔۔۔۔۔۔
08؍اکتوبر 2018 /صداۓوقت
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
دارالعلوم وقف دیوبند میں حسب روایت مجلس مشاورت دارالعلوم وقف دیوبند کے اجلاس کا انعقاد حضرت مولانا قمرالزماں الٰہ آبادی کے زیر صدارت عمل میں آیا ۔
جس میں مؤقر اراکین مجلس مشاورت نے شرکت فرمائی،  آغاز قاری عبداللہ میاں سملک کی تلاوت سے ہوا، نظامت کے فرائض حضرت مولانا سید احمد خضرشاہ مسعودی نے انجام دیئے ۔
اس موقع پر اراکین مجلس مشاورت نے ادارہ کی تیز رفتار ہمہ جہت ترقیات، تعلیمی انضباط اور تعمیری تسلسل پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اورذمہ دارانِ ادارہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے انہیں مبارکباد پیش کیں، اورمستقبل کے عزائم پر گفت وشنید وباہمی تبادلۂ خیال کرتے ہوئے متعدد اہم تجاویز کے ذریعہ مضبوط لائحہ عمل تیار کیا ۔تلاوت کلام الہی کے بعد ماضی قریب میں ملک وبیرون ملک کی نامور ہستیوں کی رحلت پر تعزیتی قرار داد منظور کی گئیں،خاص طور پرخطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم قاسمی صاحب ؒ کی رحلت کوعالم اسلام کیلئے ناقابل تلافی خسارہ قرار دیتے ہوئے دارالعلوم وقف دیوبند کے قیام ،استحکام اور ترقیات کے باب میں آپ کی شبانہ روزمخلصانہ جہود مسلسل آپ کا ایثاراستقامت اور آپ کی آہ سحرگاہی تاریخ کا ایک زریں باب ہے ۔
دارالعلوم وقف دیوبند کی خشت اساس سے لیکر اس کے جملہ مراحل و مدارج اور ترقی و استحکام تک کا کوئی مرحلہ ایسا نہیں ہے جو حضرت خطیب الاسلام رحمہ اللہ کی شبانہ روز عرق ریز جہود وکاوشوں کا مرہون منت نہ ہو،وہیں گدشتہ سال کے دورانیہ میں ہی دارالعلوم وقف دیوبند اپنے ایک اور راہ نما یعنی متکلم اسلام حضرت مولانا محمد اسلم قاسمی صاحب ؒسے بھی محروم ہوگیا،دارالعلوم وقف دیوبند کے قیام سے لیکر دم واپسی تک حضرت مولانا محمداسلم قاسمی رحمہ اللہ کی عرق ریز علمی و فکری محنتیں ادارے کا ایک بیحد قیمتی اثاثہ ہے جس سے کہ ادارے کی علمی و تعلیمی بنیادوں کو قابل ذکر استحکام حاصل ہوا اورحضرت متکلم اسلامؒ نے اپنے ایک خاص انداز اورمنہج تدریس کو اولیت کی بنیاد پر دارالعلوم وقف میں متعارف کرایا جس کو ذات حق جل مجدہ نے مرحوم و مغفور کے ایثار و اخلاص کے سبب قبولیت سے سرفراز فرمایا تھا،اس موقع پر مجلس مشاورت دارالعلوم وقف دیوبند کے معزز واہم رکن حضرت مولانا مفتی عبد اللہ اسماعیل پٹیل کاپودرویؒ ،کے خلاء کوبھی شدت سے محسوس کیا گیا ۔
ادارہ کی عظمت و محبت ان کے قلب و فکر و نظر میں بایں طور جگہ پاچکی تھی کہ ہرجگہ ادارہ کی ترقیات واستحکام کے باب میں متفکر نظر آئے ،اور ادارہ کی ہمہ جہت ترقیات سے بے حد خوش تھے ، ادارہ کے تئیں ان کی محبت ،لگائو اور جذبہ ، ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ، ادارہ کے مفاد میں ان کی آراء اور تجاویز تاریخ میں زریں نقوش سے درج رہیں گی ، گویا بایں طورگذشتہ ایک سال کے دورانیہ کو اگر دارالعلوم وقف دیوبند کا عام الحزن قرار دیا جائے تو غلط نہیں ہوگا، علاوہ ازیں دیگرناموران ملت کی رحلت پر بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تعزیتی قرار داد کی منظور ی کے ساتھ دعائے مغفرت کابھی اہتمام کیا گیا ۔
دارالعلوم وقف دیوبند کے مہتمم مولانا محمد سفیان قاسمی نے اہتمام کی تفصیلی رپورٹ پیش کی ، جس میں انہوں نے ادارہ کی ہمہ گیر وہمہ جہت ترقیات کا ذکر کرتے ہوئے ادارہ میں جاری جملہ سرگرمیوں سے اراکین مجلس کو مطلع کیا ، دارالعلوم وقف دیوبند کی اشاعت علم ، حفاظت دین، اسلامی افکار اور دینی اقدار کے احیاء وبقاء کے باب میں عظیم قربانیوںکا ذکر کرتے ہوئے اپنے ان اکابر کی لازوال ،جاں گسل خدمات کو بھی یاد کیا جن کی شبانہ روز محنت اور دعائے نیم شبی نے اس ادارہ کو اقصائے عالم میںایک امتیاز بخشا،انہوں نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ دارالعلوم وقف دیوبند آپ تمام بزرگان امت کی شبانہ روز مقبول و مستجاب دعوات سحرگاہی کی بارگاہ رب العزت میں شرف قبولیت کی بدولت لاریب کہ مخلصانہ و مربیانہ توجہات کے زیر ا ثر اپنی تمام تر ظاہری و معنوی ترقیات کی راہ پر تدریجی رفتار سے سر گرم سفر ہے ،ادارہ کے یہ بہمہ نوع ترقیاتی مظاہر محبین و مخلصین اور منتسبین ادارہ سے لیکر عامۃ الناس واردین و صادرین تک ان کے بے لوث اور بے غرض دعاؤں کا ترتب اور اس کے خوشگوار ثمرات کے اثرات ادارہ کے مقام عزت و عظمت میں ترقی درجات کے مؤثر وسائل کا ایک قابل ذکر و تشکرثمرہ ہیں جن کو ادارہ کی ظاہری و معنوی ترقیات میں بہمہ وجوہ بنیاد و اساس کی حیثیت حاصل ہے ،انہوں نے موجودہ ناگفتہ ملکی احوال کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسے ماحول میں تعلیم وتربیت کے ساتھ طلبہ کی فکری پرداخت اور فکری توسع کی جانب توجہ کرنا بھی ناگزیر ہے ،غیر ضروری جذبات کی شدت موجودہ احوال میں نوجوانوں کیلئے سم قاتل ہے ۔ہمیں احوال زمانہ کی حساسیت کا ادراک کرکے اپنے مدارس کے لیے ایسے راہ نما خطوط کی تعیین کرنی ہوگی کہ جس سے مدارس کو استحکام حاصل ہو، مثبت فکر و ذہنیت کی عکاسی کی جائے، اشتعال وغیر ضروری جذبات کے اظہار سے انہیں روکا جائے؛ اس لیے کہ یہ طلبہ مستقبل میں امت کی قیادت کے فرائض انجام دینے والے ہیں، ان میں داعیانہ اوصاف بیدار کیے جائیں تاکہ وہ معاشرے میں پنپ رہی منفی فکر کو ختم کرکے امت کو صراطِ مستقیم پر لانے کی سعی و کوشش کریں۔ موجودہ احوال میں جہاں ایک طرف مدارس کے تعلیمی ڈھانچے کو منظم کرنے کی ضرورت ہے ، وہیں طلبہ کی تربیت پر خصوصی نگہداشت بھی ناگزیر ہے ۔
دارالعلوم وقف دیوبند کے صدرالمدرسین وناظم تعلیمات حضرت مولانا سید احمد خضر شاہ مسعودی نے شعبہ تعلیمات کی رپورٹ پیش کی ، جس میں انہوں نے ادارہ میں تعلیم وتربیت کے باب میں کی گئی اہم بیش رفت کا ذکر کرتے ہوئے امتحان سالانہ ،امتحان داخلہ کی جملہ کا رروائی سے اراکین مجلس کو مطلع کیا، خاص طور پر درجات ثانویہ اور تکمیلات کے تعلیمی انضباط ، ماہانہ امتحان کا اہتمام، درس میں پابندی اور طلبہ کیلئے حاضری کے اہتمام کو تفصیل سے بیان کیا، حجۃالاسلام اکیڈمی کے ڈائریکٹر مولانا محمد شکیب قاسمی صاحب نے حجۃ الاسلام اکیڈمی کی تفصیلی رپورٹ پیش کی جس میں انہوں نے حجۃ الاسلام اکیڈمی کے زیر اہتمام چل رہے جملہ تحقیقی امور نیزبین الاقوامی سیمینار کی تفصیلات سے حضرات اراکین مجلس مشاورت کو مطلع کراتے ہوئے کہاکہ حجۃ الاسلام اکیڈمی اپنے اہداف ومقاصد میں کامیابی کی بناء پر ملکی وبین الاقوامی اصحاب علم وبصیرت کے نزدیک پذیرائی حاصل کررہی ہے ،حضرات اراکین نے اکیڈمی کی جملہ سرگرمیوں پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اکیڈمی کے سلسلے میں اہم مشوروں سے نوازا،بعد ازاں شعبہ تنظیم وترقی کی رپورٹ پیش ہوئی جس میں فراہمی مالیات کیلئے کی گئی کدوکاوش اور جاری جدوجہد سے اراکین کو مطلع کیا گیا ،شعبہ تنظیم وترقی کی رپورٹ کے بعد شعبہ محاسبی کی رپورٹ پیش کی گئی ، جو کہ سال گذشتہ کے آمد وصرف کی تفصیلات اور آئندہ سال کے بجٹ پر مشتمل تھی ، جس کی اراکین مجلس نے توثیق فرمائی ،،مختلف رپورٹ کے مدنظر مفاد ادارہ میں کئی ایک امور پر گفت وشنید اور تبادلۂ خیال ہوا ، متعدد اہم تجاویز پیش ہوئیں ، جنہیں حضرت مہتمم صاحب وصدر اجلاس نے باتفاق اراکین منظور کیا،جلاس کے اخیر میں صدر اجلاس مولانا قمرالزماں  الٰہ آبادی نے اراکین مجلس کو خطاب فرماتے ہوئے کلمات تشکر پیش کئے اور کہا کہ ادارہ کی روز افزوں تعلیمی وتعمیری ترقیات عنداللہ و عندالناس مقبولیت کی بین دلیل اور حضرت نانوتویؒ کی آفاقی فکر اور اخلاص کا ثمرہ ہے، انہوں نے کہا کہ اب ضرورت اس بات کی ہے کہ مدارس اسلامیہ میں طلبہ کی اصلاح نفس اور تزکیہ نیز ان کی تربیت پر بھی خاص توجہ دی جائے موجودہ ناگفتہ بہ احوال کے پیش نظر اس کی اہمیت دوچند ہوجاتی ہے ،اس سلسلے میں حضرت نے مختلف واقعات کا بھی تذکرہ فرمایا، انہوں نے کہا کہ دارالعلوم وقف دیوبند کا شعبۂ بحث و تحقیق حجۃ الاسلام اکیڈمی جہاں دیگر تحقیقی امور میں مصروف ہے وہیں اکابر کے علوم معارف کے احیاء کی غرض سے کئے جانے والے مختلف اقدامات قابل مبارکباد ہیں ،خصوصا ماضی قریب میں بین الاقوامی سطح پر خطیب الاسلام حضرت مولانا محمد سالم قاسمی صاحب ؒکی حیات وخدمات پر عظیم الشان سیمینار کا کامیاب انعقاد ایک تاریخ ساز اقدام ہے ،دعاء ہیکہ اللہ تعالی ان تمام کاوشوں اور کوششوں کوقبول فرمائے ، اس موقع پر اراکین مجلس مشاورت نے دارالعلوم وقف دیوبند کی غیرمعمولی تعلیمی وتعمیری ترقیات پر خوشی ومسرت کا اظہار کرتے ہوئے تعلیمی ترجیحات کے مدنظر بے مثال پیش قدمیوں پر اعتماد کا اظہار کیا ۔
اس موقع پر اراکین مجلس مشاورت میں مولانا قمرالزماں الٰہ آبادی، مولانا محمد سفیان قاسمی ،مولانا سید احمد خضر شاہ ، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ، حاجی محمد ٹی رفیق ، مولانا قاری عبد اللہ میاں ، مولانا زکریا صدیقی ، مولانا اسماعیل کاپودروی ، ڈاکٹر انورسعید ، صدراجلاس مولانا قمرالزماں الٰہ آبادی کی پرسوز دعاء پر مجلس کا اختتام ہوا۔ بعد اجلاس احاطہ جامعہ میں اراکین مجلس مشاورت کے ہاتھوں مہمان خانہ کی بنیاد بھی رکھی گئی، بعد ازاں اس عمارت کی بحسن وخوبی تکمیل کیلئے دعاء کا بھی اہتمام کیا گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بشکریہ:  مولاناسراج ہاشمی