Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, October 3, 2018

دوستو! سنبھل کر۔


تحریر/ ارشاد احمد اعظمی۔
بشکریہ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
     کہیں ہم اپنی سابقہ غلطیاں نہ دہرائیں ہمیں پھونک پھونک کر قدم رکھنا ہوگا، ہمیں اللہ نے عقل دی ہے، اپنے پیارے نبی کے ذریعے ہماری ہدایت کا سامان کیا ہے، پھر ہم کیوں ادھر ادھر بھٹک رہے ہیں ؟
    آج ہمارے ایک دوست نے فیس بُک پر دو کیک لا کر رکھ دیئے، بتلا رہے ہیں ان کے لڑکے کا برتھ ڈے ہے، کہیں تشبہ نہ ہو جائے اس لئے ایک دن پہلے کیک کاٹ کاٹ رہے ہیں ۔
    آپ کیک لاکر پوری دنیا کو دکھلا رہے ہیں ، مناسبت بتلا رہے ہیں، پھر کہہ رہے ہیں آپ تشبہ سے بچنا چاہ رہے ہیں ، سب کرنے کے بعد اب کیسا بچنا  ؟ الٹے قارئین سے اس کی حرمت پر دلیل کا مطالبہ کر رہے ہیں  !
    اس کو مجاہرہ بالسوء کہتے ہیں جناب ، اس کو اللہ بالکل پسند نہیں کرتا ۔
    اسلام صرف روزہ، نماز کا نام نہیں ہے، اسلام ایک مکمل نظام حیات ہے، ایمانیات اور عبادات کے ساتھ اسلامی طرز معاشرت بھی اس کی پہچان ہے، ہم میں کا نادان طبقہ اس قسم کی غلطیوں کا ارتکاب کرتا ہے، یا چھپ کر کرتا ہے  دوسری بات ہے، لیکن جن کو صحیح یا غلط لوگ عالم دین سمجھتے ہیں ان کی ذمہ داریاں دو چند ہوتی ہیں ۔
    میں آدھی دنیا دیکھ چکا ہوں، لیکن اللہ کا فضل ہے مجھ میں کوئی تغیر نہیں آیا، مقدرت کے باوجود ان چیزوں سے خود کو دور رکھتا ہوں ۔
   آئے دن فیس بُک یاد دلاتا ہے کہ آج فلاں اور فلاں کا برتھ ڈے ہے، آپ ان کو wish کریں ، کیا آپ نے کبھی فیس بُک کی ہدایات پر عمل کرتے مجھے دیکھا ؟
   فیس بُک فرینڈ شپ کا سال مکمل ہونے کا لمبا لمبا ویڈیوز بھیجتا ہے، اور احباب کے ساتھ  Share  کرنے کی ترغیب دیتا ہے، لیکن ہمارے اپنے کچھ اصول اور ذمہ داریاں ہیں، ہم فیس بُک کو خوش کرنے کے لئے اپنی ذمہ داریوں سے غفلت نہیں برت سکتے ۔
    پوسٹس میں جذباتی ہونا، اور حقیقت بیانی سے کام نہ لینا بھی ہمارا ایک مسئلہ ہے، حالیہ دنوں میں باغپت میں ارتداد کا جو افسوسناک واقعہ پیش آیا، اس کے تعلق سے اتنی متضاد رپورٹیں آئیں کہ انسان حیران رہ جاتا ہے کہ آخر حقیقت کیا ہے ؟ آیا بیس خاندان ہیں ؟ یا ایک گھر کے  بیس افراد یا کم ؟ وہ خاندان کون تھا اور اس کی شکایت کیا تھی؟ ابھی صورت واضح نہیں ہو سکی، ان کے ارتداد اور توبہ کی رپورٹ جمعیت علماء کچھ دے رہی ہے اور مسجد کے امام و مدرسہ کے ناظم اس کی تردید کر رہے ہیں، یہ ہے حال ایسے واقعہ کے متعلق جو دہلی سے چند میل کے فاصلے پر ہے، اور وہاں جمعیت اور مدرسہ دونوں موجود ہیں ۔
    اگلا جنرل الیکشن بہت اہم ہوگا، اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا، کچھ کہا نہیں جاسکتا ، مسلمانوں میں سیاسی شعور نہ ہونے کے برابر ہے، جہاں ان کی اکثریت ہے وہاں سے بھی اپنے امیدوار کو جتا نہیں پاتے، ہر کوئی امیدوار بن کر کھڑا ہو جاتا ہے، اور جن کو انتخاب کرنا ہے  یا تو  ووٹر لسٹ میں نام نہیں، یا ووٹنگ کے دن گھروں میں سوئے رہے، اور دعائیں خوب مانگیں گے، اور چھبتے ہوئے کچوکے اور تبصرے کریں گے ۔
    برائے مہربانی اپنا رویہ بدلیں، تبصرے کم کریں،  خاموشی کے ساتھ حکمت عملی تیار کریں، اور اتحاد و سمجھ بوجھ کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے پسندیدہ امیدوار کی کامیابی کو یقینی بنانے میں تن من دھن سے لگ جائیں ۔

( ارشاد احمد اعظمی  )