Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Tuesday, October 30, 2018

دارالعلوم وقف دیوبند ۔۔۔ترکی کے اسلامی اسکالر نے طلبہ کے سامنےپر مغز محاضرہ پیش کیا۔


دیوبند/30 اکتوبر/صداۓوقت
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .  
ایشیاء کی عظیم دینی درسگاہ دارالعلوم وقف دیوبند میں شعبہ بحث و تحقیق حجۃ الاسلام اکیڈمی کے زیر اہتمام ’’تحدیات العصر الحاضر و مواجھتھا فی ضوء رسائل النور‘‘ کے عنوان سے ایک اہم محاضرے کا انعقاد کیا گیا ۔
جس میں ترکی سے تشریف لائے مرکز بحوث رسائل النور، ترکی کے مدیر احسان قاسم مصطفی الصالحی نے پرمغز محاضرہ پیش فرمایا، جس میں انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ فکری ارتداد کے دور میں جب کہ ایک طرف علوم و فنون کی راہیں کھل رہی ہیں جدید انکشافات، تحقیقات اور جدید سائنس کے باب میں نت نئے انکشافات ہو رہے ہیں ایسے میں بڑا المیہ یہ ہے کہ عمل کی راہیں مسدود ہورہی ہیں، انسان اپنی مشکلات کا حل کتاب اللہ میں تلاش کرنے کے بجائے ہچکولے کھارہا ہے۔ قرآن کریم جہاں اللہ کی کتاب ہے وہیں انسانوں کے لئے کتاب ہدایت بھی ہے، جس میں قیامت تک پیش آنے والے تمام مسائل کا حل موجود ہے۔ ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم اسی کتاب ہدایت کی جانب رجوع کریں، اس لئے یہ کتاب العمل بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور فکری زوال کا بھی دور ہے۔ اس انحاط سے نکلنے کے لئے جہاں ہمیں ایک جانب اسلامی تعلیمات کو مضبوطی سے تھامے رکھنا ہے وہیں دوسری جانب ہمیں اپنے مفکرین کی اسلامی افکار اور ان حضرات مفکرین کے علوم و معارف کا بھی بہ غائر مطالعہ کرنا ہے جنہوں نے اپنے افکار کی روشنی میں اسلام کی قابل قدر خدمات انجام دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے اسلامی مفکرین خصوصاً شیخ بدیع الزماں النورسی و دیگر نامور اسلامی مفکرین نے جو اپنی افکار پیش کی ہیں ان کا مرجع اصلی قرآن اور قرآنی تعلیمات ہی ہیں، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ انہوںنے قرآن کو یا تعلیمات اسلام کو کس نہج اور کس انداز میں سمجھا ہے۔
ان کے ان افکار کی روشنی میں اسلامی تعلیمات کو سمجھ کر ہمیں میدانِ عمل میں آنا ہوگا، انہوں نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے علوم میں گہرائی و گیرائی اور تعمق و اختصاص پیدا کریں۔موجودہ دور اختصاص کا دور ہے۔ اگر آپ نے اپنے اندر اختصاص پیدا کیا تو دنیا آپ کو قبول کرے گی، آپ کوتسلیم کرے گی ورنہ اگر آپ اپنے اندر اختصاص پیدا نہیں کرپائے تو میدان عمل آپ کے لئے دشوار کن ثابت ہوگا۔
اگر آپ میں اختصاص ہوگا تو راستوں کی رکاوٹیں آپ کی راہ میں حائل نہیں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلق امت دعوت سے ہے اور اس مذہب سے ہے جو تا قیام قیامت رہنے والا ہے۔ قرآن کریم ایک کتاب دعوت بھی ہے، جس میں لوگوں کو موعظہ حسنہ اور حکمت کے ذریعہ اپنے رب کی جانب بلانے کا حکم دیاگیا ہے۔
آپ کو یہاں دعوت الی اللہ کے مقتضیات اور اس کے طریقۂ کار کو سمجھنا ہوگا۔ موعظۂ حسنہ اور حکمت کے ذریعہ داعی سے جہاں ایک طرف قول لین کی متقاضی ہے وہیں دوسری جانب مخاطب کے احوال کی رعایت کرتے ہوئے حکمت اورمصلحت کے ساتھ دعوت دینے کا طریقہ بھی بتلاتی ہے۔ آپ کی دعوت وحدت امت کا پیام لئے ہوئے پوری ملت کو ایک لڑی میں پرونے کا کام کرے۔
اس موقع پر حجۃ الاسلام اکیڈمی کے ڈائریکٹر مولانا محمد شکیب قاسمی نے محاضر محترم کی تشریف آوری پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے طلبہ کے سامنے ان کا تعارف پیش کیا، نیز متعلقہ عنوان سے بھی طلبہ کو روشناس کرایا۔ محاضرے کا اختتام مولانا فریدالدین صاحب کی دعاء پر ہوا۔ اس موقع پر جامعہ کے بعض اساتذہ شامل رہے۔
۔۔۔۔۔۔۔بشکریہ: مولاناسراج ہاشمی