Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, October 21, 2018

جونپور۔شب بیداری پروگرام کا اختتام۔

جون پور اترپردیش۔ (نمائندہ) ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .  
شیراز ہند کی گنگا جمنی تہذیب کو اپنے دامن میں سمیٹے ہندو مسلم اتحاد کی علامت انجمن جعفریہ کے زیر اہتمام  کربلا کے پیاسے شہیدوں کی یاد میں ہفتہ کی شب سے شروع ہواقدیم طرحی شب بیداری  پروگرام مقامی کلو مرحوم کے امام باڑے میں اتوار کو اختتام  پزیر ہوا۔۔شب بیداری میں ہندوستان سمیت بیرون ملک سے آئے ہوئے سوگواروں نے مسلسل ماتم کر آنسوں کا نذرانہ امام حسین کو پیش کرزار وقطار روتے رہے۔ اس آل انڈیا شب بیداری میں جہا ں درجنوں انجمنو ں نے ماتم کیا وہی سبھی طبقے کے شاعروں نے بارگاہ امام میں کلام پیش کر ملک کے اتحاد و سالمیت کی ڈور کو مضبوط کر دیا۔
شب بیداری کی مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا یوسف مشدہی نے کہا کی حضرت محمد صاحبؐ کے نواسے امام حسینؓ نے جو کربلا میں شہادت دی ہے اب تک ایسی کوئی مثال نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کی شیعہ مسلمانوں کی پیدائش کا مقصد ہی امام حسینؓ کی شہادت پر آنسو بہانا ہے کیونکہ شیعہ طبقے کے لوگ امام حسینؓ کی والدہ فاطمہ زہرہ کی تمنا ہے۔ مجلس کی سوزخوانی سمررضا نے کیا۔ پی سی وشوکرما، شعلہ جونپوری، احمد نثار، تنویر جونپوری وغیرہ اہم شاعروں نے شب بیداری کی طرح پہ اپنا پختہ کلام پیش کیا۔اس دوران ریاست کے کئی اضلاع سے آئی انجمنو ں میں محافظ عزا قدیم الہ آباد، سجادیہ نگ پور جلالپور، حسینہ مؤ، معصومیہ فیض آباد، یادگار حسینی مظفرنگر، حیدریہ سلطانپور نے نوحہ و ماتم کیا۔ شب بیداری کی آخری تقریر کو شیعہ عالم دین مولانا سیدصفدر حسین زیدی نے خطاب کرتے ہوئے کربلا کے دلسوز منظر کو پیش کیاتو چاروں طرف لوگ آہ وبکا کرنے لگے۔ اس کے بعد شبیہ علم اور تابوت نکالا گیا۔ آخر میں انجمن جعفریہ کے صدر اور شیعہ کالج کے مینیجر نجم الحسن نظمی اور سیکرٹری وسیم حیدر نے شب بیداری میں حصہ لینے والی تمام ماتمی انجمنوں وعزاداروں کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر کلب حسن خان، افسر حسین انمول، عزیز حیدر، حسنین قمر دیپو، عارف حسینی، قمر بھائی، ڈاکٹر راہل، عمران خان، بشیر خان، مینو، تابش زیدی، ایس ایم زیدی سمیت دیگر لوگ موجود رہے۔