Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Wednesday, November 14, 2018

حکومت میں حصے داری۔۔۔مظبوط پلاننگ کی ضرورت ہے۔

تحریر/ خالد انور پورنوی۔صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .  
دانشوروں کی ایک اہم مٹینگ میں ہم مدعوتھے،امارت شرعیہ کے امیر شریعت  مولاناسیدمحمدولی رحمانی صاحب سجادہ شنیں خانقاہ رحمانی مونگیر بھی اپنی کثیر مشغولیات کے باوجود اس میں تشریف لائے تھے،اس کاعنوان تھا:حکومت میں ہماری حصہ داری کیسے ہو؟لمبی،چوڑی باتیں لوگوں نے کیں،اپنے جذبات سے آگاہ کیا،اور اپنی ناتجربہ کاری بھی بتائی،ایسالگاکہ یہاں سے اٹھیں گے اور کل ہی ہم مسلمانوں کی حکومت اس ملک میں بن جائے گی،جب سب نے سب کچھ کہ دیاتو امیر شریعت کا خطاب شروع ہوا،یہ مٹینگ بندکمرے میں تھی،اس لئے خطاب کا انداز سوال وجواب والاہی تھا،فرمانے لگے:اگر کام کرناہے،تو اتنی دورابھی مت جائیے،اس لئے کہ: اپنی حکومت یاحکومت میں پاور تو دور، ووٹ دینے کے بھی ہم قابل نہیں ہیں،اورنہ اب ہماری ضرورت محسوس کی جارہی ہے،اگر آپ ووٹ نہیں دیں گے تو کچھ فرق پڑنے والانہیں  ہے،یوپی الیکشن میں بھی ہم نے دیکھا،اورگجرات الیکشن میں اس کاخوب نظارہ ہوا،اس لئے اس بحث کو چھوڑئیے، ہمارے افرادکیسے بڑھیں؟ اورزمینی طاقت میں اضافہ کس طرح ہو؟اس پرتوجہ مبذول کیجئے۔غیرمسلموں میں سے پچھڑی ذاتی کے لوگ ہمارے انتظار میں ہیں،چونکہ وہ بھی ستائے ہوئے ہیں، ان سے تال میل کرکے زمینی طاقت کومضبوط کیجئے۔
مہاراشٹرا کے کسی علاقہ کا واقعہ سناتے ہوئے وہ کہنے لگے:کہ ایک مولوی صاحب تھے،رات کو اچانک ان کی  بے وجہ گرفتاری ہوگئی،میرے پاس فون آیا، ہم نے ۔۔۔دلت لیڈر کو فون کیا،راتوں رات پانچ سو آادمی تھانہ گئے،اور اس طرح رات ہی کو انہیں جیل سے رہاکرناپڑا،،تفصیلی طور پر اس واقعہ کو سنانے کے بعد کہنے لگے:ابھی اس کی ضرورت ہے۔وہ کہنے لگے:ہاں ہماری مجبوری یہ ہے کہ جوکام نوےسال بعد کرنی ہے ،ہلااور شوروغل  نوے سال پہلے ہی شروع کردیتے ہیں،اور آرایس ایس نے نوےسال پہلے جو کام شروع کیاتھا،اس کا شورآج ہورہاہے۔ہم آج مٹینگ میں  بیٹھے ہیں،اور کل کے اخبار میں آجائے گا،اپنی حکومت بنانے کافیصلہ،اور ہوگا،کیاصفر۔
آج کے حالات کے تناظر میں ان کی ایک ایک بات آب زرسے لکھے جانے کے قابل ہے،اس لئے کہ سیاست میں کامیابی جذبات سے نہیں ہوتی ہے،اس کے لئے بڑی ٹھوس،اور مضبوط پلاننگ کی ضرورت پڑتی ہے،آخر کوئی تو بات ہے کہ عام آدمی پارٹی پہلی بار الیکشن لڑتی ہے اور 27سیٹوں پر قبضہ کرلیتی ہے،چھہ مہینے کے اندراندردوبارہ الیکشن ہوتاہے اور آندھی،طوفان کی طرح سب کا صفایاکردیتی ہے،اور اپنی حکومت بنالیتی ہے،اس کا مطلب یہ ہے کہ ایشوز کے ساتھ،مقاصدواضح ہو،اورآپ کا نام بھی اچھاہو،جوہندومسلم،سکھ،عیسائی سب کے لئے قابل کشس ہو۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بشکریہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خالدانورپورنوی