Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, December 22, 2018

کرسمس ڈے۔ہمارے لئیے ایک سنہرا دعوت کا موقع۔

از / داعی سراج احمد ندوی ممبئی.( 8948579773)۔(صدائے وقت)۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
       دنیا بھر کے عیسائی بڑے جوش و خروش کے ساتھ 25 دسمبر کو عید میلاد المسیح کے طور پر مناتے ہیں بلکہ ایک پورا عشرہ ہے 25 دسمبر تا 6 جنوری جس میں حضرت عیسٰی علیہ السلام کی ولادت سے جڑے کئی واقعات کی یادگار منائی جاتی ہیں، جسے عشرہ کرسمس کہتے ہیں.

ان تاریخوں کی کیا حیثیت ہے؟
حضرت مسیح کی تاریخ ولادت درست ہے یا نہیں؟
اس بارے میں تاریخی حقائق کیا ہیں؟
بائبل کی روایات کیا ہیں؟
اس طرح کی منفی بحث و مباحثہ کے بجائے ہمیں یہ غور کرنا ہے کہ *اس موقع پر بحیثیت ایک داعی امت، ہمیں کیا رویہ اختیار کرنا چاہئے ؟*
*اور اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم اپنا دعوتی کردار کس طرح ادا کرسکتے ہیں ؟*

اس ضمن میں
احباب کی خدمت میں چند گذارشات پیش ہیں!

       🔷1. ہم داعی ہیں اور دنیا کے تمام انسان بشمول عیسائی ہمارے مدعو ہیں اس لئے ہمیں کرسمس کو منفی نقطہ نظر سے دیکھنے اور کسی طرح کی تنقید وتنقیص کے بجائے مثبت نقطہ نظر سے دیکھنا چاہئے ، اسی بہانے انہیں اپنے سے قریب کرنے، تعلقات استوار کرنے،باہم افہام وتفہیم، اور اس کرسمس کے موقع کو دعوت کے لئے استعمال کرنے کے مواقع ہاتھ آ سکتے ہیں.

        🔷2 . *عیسائی اہل کتاب ہیں اور قرآن مجید کے مطابق یہود اور مشرکین کے مقابلے میں اہل ایمان کے لئے دوستی میں قریب تر ہیں*،(مائدہ 82)اس لئے ہمیں بھی ان سے محبت اور دوستی کا معاملہ کرنا چاہئے، تا کہ مستقبل میں دعوت کی راہ ہموار ہوسکے!

        🔷3 .ہمیں چاہیے کہ اس کرسمس کے موقع پر ان سے ملاقات کریں، چرچوں کا وزٹ کریں اور حضرت عیسٰی علیہ السلام کے تئیں اپنی عقیدت و محبت کا اظہار کریں ،اور بتائیں کہ ہم حضرت مسیح سے بے حد محبت کرتے ہیں، بحیثیت ایک نبی ہم ان پر ایمان رکھتے ہیں ان پر ایمان کے بغیر ہم مسلمان نہیں ہوسکتے !

        🔷4 . قرآن مجید کے انگریزی، ہندی، مراٹھی تراجم ان تک پہنچانے کی کوشش کی جائے اور خاص طور پر سورہ آل عمران، مریم، تحریم، اور مائدہ کا آخری رکوع پڑھنے کی طرف توجہ دلائی جائے، تاکہ حضرت عیسٰی اور حضرت مریم علیہما السلام کے متعلق قرآن مجید اور اسلام کا نقطہ نظر واضح ہو، *واضح رہے کہ اس موقع پر یا عام حالات میں بھی اولین مرحلے میں کاؤنٹر اٹیک، منفی رویہ، مناظرانہ طرز عمل، اور اس قسم کی کتابیں جو رد عیسائیت کے عنوان پر ہوں ہرگز مفید نہیں ہیں، اس لئے ہمیں ان سے احتراز کرنا چاہئے!*

         🔷5. قرآن مجید میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے ہمیں اہل کتاب سے دعوتی گفتگو کا ایک اسلوب، اور طریقہ کار عطا فرمایا ہے اس موقع پر اسے ہی اختیار کرنا چاہئے، وہ اسلوب یا طریقہ کار یہ ہے :
*"قُلْ يَآ اَهْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا اِلٰى كَلِمَةٍ سَوَآءٍ بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمْ... ( آل عمران 64)"*
*"کہہ دو! اے اہلِ کتاب!*
   *" آؤ! ایک ایسی بات کی طرف جو ہمارے اور تمہارے درمیان مشترک ہے...*"

⬅️ اس آیت کریمہ سے معلوم ہوا کہ اہل کتاب سے دعوتی گفتگو کا طریقہ کار یہ ہے کہ بات مشترک بنیادوں سے شروع کی جائے، اور اس موقع پر ہمارے درمیان مشترک بنیاد حضرت عیسٰی علیہ السلام کی ذات والا صفات ہے.

*آیئے!🌷*
*اس کرسمس میں اہل کتاب کے درمیان دعوتی مشن کا ایک سنہرا آغاز کریں! اللہ تبارک و تعالیٰ ہم سب کو اپنے دین کی دعوت کے لئے قبول فرمائے! آمین.*

صدائے وقت۔