Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, December 10, 2018

اسلامی زندگی کا نظام۔


از قلم! شہاب الدین قاسمی ۔
متعلم دہلی یونیورسٹی ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . صدائے وقت بشکریہ عاصم طاہر اعظمی۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
آپ جا نتے ہیں کہ زندگی بسر کرنے کے لیے بہر حال کچھ قاعدوں اور ضابطوں کی ضرورت ہے دنیا کے امن وامان کا مدار بڑی حدتک ان قاعدوں اور ہی پر ہے،اگرآپ نے اپنی زندگی میں کچھ غلط قاعدے اور غلط اصول اختیار کر لۓ تو زندگی کا بگاڑ ضروری ہے، آج جو لوگ امن تلاش کر رہے ہیں اور انہیں کسی طرح امن میسر نہیں آتا،انکی سب سے بڑی غلطی جس کی وجہ سے انہیں ناکامی ہو رہی ہے یہ ھے کے وہ اپنی زندگی کے لئے ضابطے بنانے کا کام خود ہی کرنا چاہتے ہیں ۔ انسان کی عقل بہت تھوڑی ہے اسکے ساتھ خواہشات بھی لگی ہوئی ہے ،اس کو پچھلی تاریخ کا پورا اور صحیح علم نہیں ،اور آئندہ کے بارے میں تو وہ یہ بھی نہیں جانتا کہ ابھی ایک سکنڈ کے بعد کیا ہونے والا ہے ،پھر انسانی زندگی کے واسطے ایک مکمل ضابطہ بنانے کے لیے سارے انسانوں کی فطرت کا جاننا اور ان سب کی ضروریات کا اندازہ لگانا انتہائی ضروری ہے کوئ ایک انسان یا بہت سے انسان مل کر بھی یہ کام نہیں کر سکتے۔ ایسا ضابطہ بنانا دراصل انسان کا کام نہیں ہے یہ کام تو اس ہستی کا ہے جس نے انسان کو بنایا ہے،جس نے اس کے زندہ رہنے کے لئے آسمانوں سے بارش کا انتظام کیا ہے،زمین کو سورج سے گرم کیا ہے،ہواؤں کو زندگی کا سبب بنایا ہے،مٹی کو دانہ اگانے کی طاقت بخشی ہے۔ایک منٹ کے لیے سرے دم ہو کر ذرا سوچئے تو سہی کہ جس خدا نے یہ سب کچھ کیا ہے،اسنے انسان کی سب سے بڑی اور اہم ضرورت کہ زندگی کس طرح گزاری جاۓ اس کے بنانے کا انتظام نہ کیا ہوگا؟ ایسا نہیں ہے اور ایسا ہو بھی نہیں سکتا۔ یہ بات اس کی ربوبیت کے خلاف ہے اور اس کے انصاف سے دور ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسان کی اس  سب سے بڑی ضرورت کا انتظام اسی دن سےکیا ہے جس دن سے اس کو زمین پر بسایا ہے،سب سے پہلے انسان حضرت آدم علیہ السلام کو  اللہ نے اپنا نبی بنایا، ان کو زندگی بسر کرنے کا صحیح ضابطہ سکھایا ، پھر اس کے بعد ہزاروں نبیوں کے ذریعے باربار اس ضابطہ کو بتایا،سب سے آخری بار یہ ضابطہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے دنیا والوں کو بتایا،اس پر دنیا کے سارے کاموں کو چلا کر سکھایا ،اور یہ ثابت کر دیا کہ اب یہ ضابطہ رہتی دنیا تک انسانوں کے کام۔آئیگا،اللہ تعالیٰ کا یہ وعدہ ہے کہ آپ کی بتائی ہوئی باتیں ، آپ پر اتری ہوئی کتاب قیامت تک اسی صورت میں باقی رہیگی جس صورت میں آپ پر اتری تھی اور یہی روشنی کا وہ منارہ ہے جس سے بھٹکتے ہوئے مسافروں کو قیامت تک صحیح منزل کا نشاں ملتا رہے گا ۔