Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, March 28, 2019

فرغین ندوہ 1998 کے دو روزہ اجلاس کا آغاز۔

علماءنئےزمانےکےچیلنجوں کا مقابلہ کریں اور ملک وملت کی تعمیر میں اپناکردار اداکریں:
____________ فرنگی محلی

مدرسۃ الحرم لکھنؤ میں فارغین ندوہ۱۹۹۸ء کے دوروزہ اجلاس کا آغاز
_______________________
۲۸؍مارچ ۲۰۱۹ء /صداۓوقت ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
فارغین ندوہ ۔ ۱۹۹۸ءکا دوروزہ اجلاس کاآغازآج مدرسۃ الحرم رحمٰن خیرہ لکھنؤمیں زیر نظامت ڈاکٹر شاہد مبین ندوی ہوا،خطبہ استقبالیہ اجلاس کے کنوینر اور گروپ کے جنرل سکریٹری مولانا نجیب الحسن صدیقی ندوی  نے پیش کیا،انہوں نے کہا کہ آج کا یہ دن تاریخی ہے ،اس کا مقصد بانیان ندوہ کے خوابوں کو پوراکرناہے ،آج کے اجلاس میں جو فیصلے کئے جائیں گے امید ہے کہ ملک وملت پر اس کے دور رس اثرات ہوں گے، انہوں نےکہاکہ ہم آنیوالے مہمانوں کا دل کی گہرائی سے استقبال کرتے ہیں اور ان کیلئے نیک جذبات پیش کرتے ہیں، اپنے صدارتی خطاب میں مولانا خالد رشید فرنگی محلی امام عید گاہ لکھنؤ نے کہا کہ علماء کی ذمہ داری ہے کہ وہ نئے زمانے کے چیلنجوں کا مقابلہ کریں اور ملک وملت کی تعمیر میں اپناکردار اداکریں، انہوں نے کہا کہ علماءکیلئے ضروری ہے کہ وہ خدمت خلق کے میدان میں بھی آگے آئیں اور انسانیت کی بھلائی کیلئے کوششیں کریں، انہوں نے مزید کہاکہ مدارس میںوقتا فوقتا برادران وطن کو بھی دعوت دیں تاکہ ان کے ذہن سے غلط فہمیاں دور ہوسکیں ۔
اجلاس کی دوسری نشست کی نظامت مفتی محمد نصر اللہ ندوی نے کی جبکہ صدارت کے فرائض مولانا عبدالرحیم ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماءنے انجام دئے،اس نشست میں سات مقالے پیش کئے گئے، ڈاکٹر شاہد مبین ندوی نے ’’مسلکی اختلافات اور اتحاد امت‘‘مولانا عرفان الٰہی ندوی (شاہجہانپور)نے’’موجودہ ذرائع ابلاغ حقائق وواقعات کی روشنی میں‘‘مولانا عبدالرشید راجستھانی ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماء نے’’حدیث کا منہج اور ندوۃ العلماء‘‘ڈاکٹر محمد وقار الدین لطیفی ندوی (دہلی)نے’’ندوۃ العلماء اورمسلم پرسنل لا بورڈ‘‘مفتی محمد نصراللہ ندوی استاد دارالعلوم ندوۃ العلماء نے ’’دعوت دین اور علماءکی ذمہ داریاں‘‘ڈاکٹر آصف لئیق ندوی (حیدرآباد)نے’’عصر حاضر میں نوجوانوں کے کردار‘‘اور مولانا عبدالرحیم ندوی نے ’’ مادر علمی کے حوالہ سے ابنائے ندوہ کی ذمہ داریاں‘‘کے عنوان پر اپنے مقالے پیش کئے۔
ءاس موقع پر فارغین ندوہ  ۱۹۹۸ء کی جانب سے مولانا خالد رشید فرنگی محلی کو محسن ملت ایوارڈ پیش کیا گیا،اجلاس میں فارغین ندوہ گروپ کے رفیق پروفیسرڈاکٹر عارف قاضی ندوی سابق صدر شعبہ عربی کشمیر یونیورسیٹی اور جملہ مرحومین کیلئے تعزیتی قراردادپیش کی گئی اور ایصال ثواب کیا گیا۔ واضح رہے کہ آج کی آخری نشست میں اساتذہ کرام کے خطابات بھی ہونگے جس میں ناظم ندوۃ العلماءاور مہتمم دارالعلوم کے پیغامات بھی پیش کئے جائیں گے۔اس موقع پرفارغین ندوہ ۱۹۹۸ ءکی خاصی تعداد موجود تھی جو ملک کے مختلف حصوں سے اجلاس میں شرکت کیلئے لکھنؤ کے پر فضا مقام مدرسۃ الحرم میں جمع ہوئی۔اور اس نشست کا اختتام مولانا عزیزاللہ ندوی (سہارنپور) کی دعا پر ہوا ۔