میرا روڈ/ مہاراشٹر/ صدائے وقت/محمد شمیم اختر ندوی کی رپورٹ۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
*دار القضاء فاونڈیشن میرا روڈ* کے زیر اہتمام ایک پروقار تقریب گزشتہ ۲۲ مارچ کو زیر صدارت حضرت *مولانا عتیق احمد بستوی* (کنوینر دار القضاء مسلم پرسنل لاء بورڈ و استاذ دارالعلوم ندوہ العلماء لکھنو ) منعقد ہوئی ۔ *دارالقضاء میرا روڈ*( زیر نگرانی مسلم پرسنل لاء بورڈ) کی یک سالہ کامیاب کار کردگی رپورٹ پیش کرنے اور اس عنوان سے کام کرنے والے منتظمین کی حوصلہ افزائی کیلئے منعقدہ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی حضرت مولانا *مفتی وصی احمد قاسمی* (نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ پٹنہ )نے اپنے کلیدی خطاب میں فرمایا کہ قرآن کریم ایک جامع دستور حیات ہے ہمیں اپنی زندگی کے سارے مسائل کا حل اسی کی روشنی میں تلاش کرنا چاہئے اور اپنے سارے تنازعات کے تصفیہ کیلئے *قاضی شریعت* سے رجوع کرنا چاہیے اور اسی ضرورت کی تکمیل کے لیے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر نگرانی پورے ملک میں اور الحمدللہ آپ کےحلقہ *میرا روڈ* میں دار القضاء قائم ہے ۔یہ اللہ کا بڑا انعام ہے اس کی قدر کریں ۔۔ *دار القضاء ہند* کے آبزرور جناب *قاضی تبریز قاسمی* نے اپنے خطاب میں ملک کی عدالتوں کی صورتحال بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اس سوا سو کروڑ کی آبادی والے ملک میں تین لاکھ ججز ہونی چاہئے لیکن صرف ۱۸ ہزار ججز کام کررہے ہیں تو بتائیے لوگوں کو جلد انصاف کیسے ملیگا ؟ یہی وجہ ہے کہ کئ لاکھ مقدمات زیر التوا رہتے ہیں ۔۔مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر اہتمام قائم شدہ *دار القضاء* ملک کی عدلیہ کے لیے ایک معاون ہے نہ کہ متوازن ۔مسلمانوں کو اپنا وقت اور اپنا پیسہ اور اپنا ایمان بچانے کیلئے دار القضاء سے رابطہ کرنا چاہیے ۔دار القضاء فاونڈیشن کے صدر *ڈاکٹر عظیم الدین* صاحب نے ایک سال رپورٹ پیش کرتے ہوئے اس استحکام کیلئے تعاون کی اپیل کی اور نائب صدر *مولانا زکریا* نے خطبہ استقبالیہ پڑھتے ہوئے آنے والے مہمانوں کا خیر مقدم کیا ۔قاضی شریعت میرا روڈ *مفتی صادق خان قاسمی* سے دار القضاء کی اہمیت اور اسکی ضرورت پر اپنا پرمغز مقالہ پیش کیا۔ تقریب کے صدر حضرت مولانا *عتیق احمد بستوی* نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ آج خانگی زندگی تباہی کے دہانے پر ہے۔لڑے لڑکیوں میں پورپ کی طرح شادی نہ کرنے کا مزاج پروان چڑھ رہا ہے جس سے نہ صرف قوم مسلم کا نقصان ہے بلکہ پوری انسانیت تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے ۔اس تعلق سے ہم سب کو فکر کرنی چاہئے۔جب ہمارا گھریلو نظام ٹھیک ٹھاک نہیں ہوگا تو نسل نو فطری طور پر اس الجھن سے بچنے کیلئے شادی بیاہ سے گریز کریگی۔۔اس لئے ہم کو چاہئے کہ شادی سے پہلے اور بعد میں بھی لڑکے لڑکیوں کی کاونسلینگ کریں اور بہترین لائف گزارنے کا شرعی طریقہ بتائیں ۔مولانا *محمود دریابادی*(رکن مسلم پرسنل لاء بورڈ ) نے بھی اظہار خیال فرمایا اور مولانا عبد اللہ اصلاحی نے فریضہ نظامت کو بخوتی نبھایا۔۔کارکنان و سربراہان کی خدمت میں ایوارڈ وشال پیش کئے گئے ۔۔دعا کے ساتھ تقریب اختتام پذیر ہوئی ۔۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .
*دار القضاء فاونڈیشن میرا روڈ* کے زیر اہتمام ایک پروقار تقریب گزشتہ ۲۲ مارچ کو زیر صدارت حضرت *مولانا عتیق احمد بستوی* (کنوینر دار القضاء مسلم پرسنل لاء بورڈ و استاذ دارالعلوم ندوہ العلماء لکھنو ) منعقد ہوئی ۔ *دارالقضاء میرا روڈ*( زیر نگرانی مسلم پرسنل لاء بورڈ) کی یک سالہ کامیاب کار کردگی رپورٹ پیش کرنے اور اس عنوان سے کام کرنے والے منتظمین کی حوصلہ افزائی کیلئے منعقدہ اس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی حضرت مولانا *مفتی وصی احمد قاسمی* (نائب قاضی شریعت امارت شرعیہ پٹنہ )نے اپنے کلیدی خطاب میں فرمایا کہ قرآن کریم ایک جامع دستور حیات ہے ہمیں اپنی زندگی کے سارے مسائل کا حل اسی کی روشنی میں تلاش کرنا چاہئے اور اپنے سارے تنازعات کے تصفیہ کیلئے *قاضی شریعت* سے رجوع کرنا چاہیے اور اسی ضرورت کی تکمیل کے لیے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر نگرانی پورے ملک میں اور الحمدللہ آپ کےحلقہ *میرا روڈ* میں دار القضاء قائم ہے ۔یہ اللہ کا بڑا انعام ہے اس کی قدر کریں ۔۔ *دار القضاء ہند* کے آبزرور جناب *قاضی تبریز قاسمی* نے اپنے خطاب میں ملک کی عدالتوں کی صورتحال بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ اس سوا سو کروڑ کی آبادی والے ملک میں تین لاکھ ججز ہونی چاہئے لیکن صرف ۱۸ ہزار ججز کام کررہے ہیں تو بتائیے لوگوں کو جلد انصاف کیسے ملیگا ؟ یہی وجہ ہے کہ کئ لاکھ مقدمات زیر التوا رہتے ہیں ۔۔مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر اہتمام قائم شدہ *دار القضاء* ملک کی عدلیہ کے لیے ایک معاون ہے نہ کہ متوازن ۔مسلمانوں کو اپنا وقت اور اپنا پیسہ اور اپنا ایمان بچانے کیلئے دار القضاء سے رابطہ کرنا چاہیے ۔دار القضاء فاونڈیشن کے صدر *ڈاکٹر عظیم الدین* صاحب نے ایک سال رپورٹ پیش کرتے ہوئے اس استحکام کیلئے تعاون کی اپیل کی اور نائب صدر *مولانا زکریا* نے خطبہ استقبالیہ پڑھتے ہوئے آنے والے مہمانوں کا خیر مقدم کیا ۔قاضی شریعت میرا روڈ *مفتی صادق خان قاسمی* سے دار القضاء کی اہمیت اور اسکی ضرورت پر اپنا پرمغز مقالہ پیش کیا۔ تقریب کے صدر حضرت مولانا *عتیق احمد بستوی* نے اپنے صدارتی خطاب میں فرمایا کہ آج خانگی زندگی تباہی کے دہانے پر ہے۔لڑے لڑکیوں میں پورپ کی طرح شادی نہ کرنے کا مزاج پروان چڑھ رہا ہے جس سے نہ صرف قوم مسلم کا نقصان ہے بلکہ پوری انسانیت تباہی کی طرف بڑھ رہی ہے ۔اس تعلق سے ہم سب کو فکر کرنی چاہئے۔جب ہمارا گھریلو نظام ٹھیک ٹھاک نہیں ہوگا تو نسل نو فطری طور پر اس الجھن سے بچنے کیلئے شادی بیاہ سے گریز کریگی۔۔اس لئے ہم کو چاہئے کہ شادی سے پہلے اور بعد میں بھی لڑکے لڑکیوں کی کاونسلینگ کریں اور بہترین لائف گزارنے کا شرعی طریقہ بتائیں ۔مولانا *محمود دریابادی*(رکن مسلم پرسنل لاء بورڈ ) نے بھی اظہار خیال فرمایا اور مولانا عبد اللہ اصلاحی نے فریضہ نظامت کو بخوتی نبھایا۔۔کارکنان و سربراہان کی خدمت میں ایوارڈ وشال پیش کئے گئے ۔۔دعا کے ساتھ تقریب اختتام پذیر ہوئی ۔۔