Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, April 8, 2019

یونین پبلک کمیشن کے نتائج مسلمانوں کے لئیے لمحہ فکر۔


ذکوٰة فاونڈیشن کی طرز پر کئی ادارے ہونے چاہئیے۔
صدائے وقت/ ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
یونین پبلک سروس کمیشن کے 2018  نتائج دو روز قبل آچکے ہیں ۔۔یوپی ایس سی میں کامیاب طلباء کو ملک کی سب سے بڑی سرکاری نوکریوں میں رکھا جاتا ہے۔اس کے کامیاب طلباء کو آئی اے ایس (انڈین سول سروسز)۔آئی پی ایس(انڈین پولیس سروسز)۔ آئی ایف ایس (انڈین فارن سروسز) و سینٹرل سروسز کے اعلیٰ عہدوں پر تعینات کیا جاتا ہے۔امسال کے اس سخت اور مشکل ترین امتحان میں کل 759 طلباء کا انتخاب ہوا ہے۔۔۔اس کے امتحان کئی مراحل میں ہوتے ہیں اور سب سے سخت انٹر ویو ہوتا ہے۔اس کے بعد ہی فائینل رزلٹ ڈکلیر کیا جاتا ہے۔
مجموعی طور پر 759 میں سے 577 مرد اور 182 خواتین ہیں۔اس لحاظ سے دیکھا جائے تو خواتین کا فیصد تقریباً 24 ہے۔۔جنرل کٹیگری میں 361، اوبی سی کٹیگری میں 209 ، ایس سی کٹگری میں 128 اور ایس ٹی میں 61 کا انتخاب ہوا ہے۔
اس انتخاب میں مسلم طلباء کی تعداد صرف 28 ہے جو کہ کل تعداد کا محض 3.68 فیصد ہے۔
اب اگر گزشتہ سال کے ریکارڈ پر غور کریں تو یہ فیصد قدر بہتر یعنی 4.73 تھی۔اس بار دس تک کی فہرست میں صرف ایک نام محمد جنید کا ہے جس کو تیسرا مقام حاصل ہوا ہے ۔جبکہ اوپر سے دس کی فہرست میں اور کوئی مسلم لڑکا نہیں ہے جبکہ گزشتہ سال کے نتائج میں 6 مسلم لڑکے شروع کے دس میں تھے۔
: اس کے علاوہ شروع کے ٹاپ 50 کی فہرست میں کوئی مسلم لڑکا نہیں ہے۔اس لحاظ سے اگر غور کیا جائے تو مسلم طلباء کا نتیجہ گزشتہ سال سے خراب ہے۔لڑکیوں کے معاملے میں بھی ہم پیچھے ہیں غیر مسلم لڑکیوں کا فیصد عمومی طور پر مسلم لڑکیوں سے بہتر ہے۔اور ٹاپ 25 میں لڑکیوں کی تعداد 10 ہے جس میں کوئی مسلم لڑکی نہیں ہے۔
ایک بات جو مثبت ہے وہ یہ کہ 28 طلباء کے انتخاب میں سے 18 طلباء ذکوٰة فاونڈیشن نئ دہلی کی کوچنگ سے  پڑھے ہوئے ہیں اور گزشتہ سال کے مقابلے میں فیصد میں اضافہ ہوا ہے۔
غور کرنے کی بات ہے کہ ہمارا فیصد کیوں کم ہوا۔حالات اور زمانہ کو دیکھ کر امید تو یہ تھی کہ امسال فیصد بہتر ہوگا مگر مایوسی ہوئی۔۔۔ہر سال ہماری تعداد 3 سے 5 فیصد کے درمیان رہتی ہے۔صرف 1977 میں جنتا پارٹی کے دور حکومت میں یہ فیصد 6 کے قریب تھی۔میری معلومات کے مطابق اتنی اچھی تعداد میں مسلم کنڈیڈیٹ کا کبھی انتخاب نہیں ہوا اس کیوجہ ہماری کوتاہی بھی ہوسکتی ہے اور حکومت کی پالیسی بھی اس لئے کہ انٹر ویو ایک ایسا امتحان ہے جس میں نہ تو پہچان چھپا سکتے ہیں اور نہ ہی اس میں دئیے گئے نمبروں کو کہیں چیلنج کیا جاسکتا ہے۔
حکومت کی پالیسی اگر ایسی ہے تو اس کے لئیے سیاسی قوت کی ضرورت ہوگی اور اگر یہ ہماری کوتاہی ہے تو ہمیں اس پر غور فکر کرکے تعلیم کے میدان میں اور محنت کرنی پڑے گی۔
۔ذکوٰة فاونڈیشن کا کام قابل تعریف اور قابل تقلید ہے۔اس طرح کے ملک میں اور بھی کئی ادارے ہونے چاہئیے۔حالانکہ آئی اے ایس و پی سی ایس کے کوچنگ سینٹر پورے ملک میں پھیلے ہوئے ہیں مگر صرف اقلیتی طلباء کے لئیے جس طرح سے اور جس طرز پر ذکوٰ ة فاونڈیشن کا کام ہے اسی طرح کے اور ادارے ملک کے کئی بڑے شہروں میں ہونے چاہئیے۔
: ہمیں طرز تعلیم پر بھی غور وفکر کرنے کی ضرورت ہے۔پہلے ایسا مانا جاتا تھا کہ اگر آئی اے ایس و پی سی ایس کوالیفائی کرنا ہو تو آرٹ کٹیگری کے تحت آنیوالے مضامین میں پڑھائی کی جائے مگر اب یہ ٹرینڈ تبدیل ہوگیا ہے ۔مشاہدے میں یہ بات آرہی ہے کہ اب پروفیشنل کورسیز انجینرنگ، کامرس و میڈیکل کے طلباء اس میدان میں قسمت آزمائی کر رہے اور کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں۔۔۔۔اس بار جس لڑکے نے پورے ملک میں اول مقام حاصل کیا ہے کنشک کٹاریہ جو کہ ممبئ سے ہے اور انجینرنگ کا طالب علم رہا ہے۔جنید احمد نے بھی روایتی تعلیم سے ہٹ کر پرفیسنل تعلیم حاصل کی ہے جس کا پورے ملک میں تیسرا مقام ہے ۔۔اس لئیے ہمیں اپنے بچوں کو روایتی بی اے ، ایم اے کی تعلیم سے ہٹ کر پروفیشنل کورسیز کی تعلیم دلانی چاہئیے۔اس سے ایک فائدہ یہ بھی ہوگا کہ اگر کہیں سرکاری عہدہ کے لئیے سیلیکشن نہ بھی ہوا تو وہ بے کار نہیں ہوںگے اس لئیے کہ ان کے پاس پرفیشنل تعلیم ہے۔
کامیاب ہونیوالے مسلم طلباء کی فہرست۔
1۔۔جنید احمد۔۔۔۔۔۔۔۔۔رینک 3۔
2۔۔۔محمد عبدالشاہد ۔۔۔۔57۔
3۔۔گوہر حسن۔۔۔۔۔۔137
4۔۔عنبل سمیا۔۔۔۔۔140
5۔۔۔شفقت آمنہ ۔۔۔۔186
6۔۔۔ریحانہ بشیر۔۔۔۔187
7۔۔۔شیخ محمد ذاکر۔۔۔۔۔225۔
8۔۔سید ریاض احمد۔۔۔261۔
9۔۔۔بشریٰ بانو۔۔۔۔۔۔277۔
10۔۔۔محمد جاوید حسین۔۔۔۔۔280۔
11۔۔۔مرزا قادر بیگ۔۔۔۔۔336۔
12۔۔۔بابر علی ۔۔۔۔364۔
13۔۔۔محمد سجاد۔۔۔390۔
14۔۔۔شہزاد عالم۔۔۔۔۔۔398۔
15۔۔فراش ٹی۔۔۔۔۔۔421۔
16۔۔۔۔۔محمد عبد الجلیل۔۔۔۔434۔
17۔۔۔محمد ہاشم ۔۔۔۔448۔
18۔۔۔شاہد احمد۔۔۔۔۔۔۔475۔
19۔۔۔محمد سرفراز عالم۔۔۔۔488۔
20۔۔اے جمال۔۔۔۔۔499۔
21۔۔۔عرشی عادل ۔۔۔۔520۔
22۔۔۔انصاری زید احمد۔۔۔۔۔522۔
23۔۔۔۔علی ابوبکر۔۔۔۔۔۔533۔
24۔۔۔۔۔فیصل خان۔۔۔۔۔۔546۔
25۔۔۔پاشا محمد بی۔۔۔۔۔۔565۔
26۔۔محمد توصیف اللہ۔۔۔۔۔597۔
27۔۔۔۔محمد مصطفیٰ اعجاز۔۔۔۔۔۔ 613۔
28۔۔۔۔محمد شاہد رضا خان۔۔۔۔۔۔۔751۔
ڈاکٹر شرف الدین اعظمی