Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, April 28, 2019

جمیعتہ علماء ہند نے بلا تفریق مذہب کیرالہ سیلاب متاثرین کو فراہم کیا چھت۔۔

جمعیۃ علماء ہند نے بلا تفریق مذہب کیرالہ سیلاب متاثرین کو فراہم کیا چھت، ______مولانا ارشد مدنی
گھرکی چابیاں وصول کرنےکے بعد کیرالہ سیلاب متاثرین کا مجموعی تاثر،
دلاسہ تو سب نے دیا مگرکام جمعیۃعلماء ہند نےکیا۔
_________________________
نئی دہلی/مولاناسراج ہاشمی کےذریعے/صداۓوقت/ذراٸع۔
لوگ آئے دلاسہ دے کرچلےگئے، مگرکام جمعیۃعلماء ہند نے کیا، یہ مجموعی تاثرکیرالہ کے ان سیلاب متاثرین کا ہے جنہیں گزشتہ روزصدرجمعیۃعلماء ہند مولانا سید ارشدمدنی نے خود اپنے دست مبارک سے نوتعمیرشدہ گھروں کی چابیاں سپردکیں، چابیاں پاکریہ لوگ کچھ اس قدرجذباتی ہوچکے تھےکہ جب ان سے ان کےتاثرات جاننے کی کوشش کی گئی تو وہ زبان سے توکچھ نہ کہہ سکے، البتہ ان کی آنکھیں مارے خوشی کے چھلک پڑیں۔

ایک عمررسیدہ بیوہ عیسائی خاتون سروجنی نے سسکیوں کے درمیان اپنی مقامی زبان میں کہا، گاڈ مدنی صاحب کو سلامت رکھےکہ انہوں نے ہمارے درد کو محسوس کیا اورہمیں ایک چھت فراہم کی، اس بیوہ خاتون کی کہانی بہت دردناک ہے، اکلوتابیٹا شوگرکا مریض ہے اور اس کی وجہ سے نہ صرف اپنے دونوں پیروں سے محروم ہوچکا ہے بلکہ اس کے گردے بھی خراب ہوچکے ہیں، کسی طرح محنت مزدوری کرکے یہ حوصلہ مندخاتون دووقت کی روٹی کابندوبست کرتی ہے اوربیٹے کا حسب استطاعت علاج بھی کراتی ہے، سال بھرپہلے سیلاب کی شکل میں یہاں جوقیامت صغریٰ نازل ہوئی اس میں اس کا گھربھی بہہ گیاتھا، اب اس کے سامنے روزی روٹی اوربیٹےکےعلاج کے ساتھ ساتھ سرپرایک عددچھت کا بھی مسئلہ آن کھڑاہواتھا۔
جمعیۃ علما ہند کے ذریعہ تعمیرکئےگئے گھروں کو مولانا سید ارشد مدنی کیرالہ سیلاب متاثرین کے حوالے کرتے ہوئے۔
جمعیۃعلماء ہند کوئی کام ہندومسلم دیکھ کرنہیں کرتی: م
اس موقع پرحاضرین کےاصرارپر مختصرخطاب بھی فرمایا۔ ابتدا میں آپ نے جمعیۃعلماء ہند کےاغراض ومقاصد اوراس کی تاریخ پرروشنی ڈالی اورکہا کہ جمعیۃعلماء ہند کا پارلیمنٹ یا اسمبلی کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی آزادی کےلئےعلماء کی جماعت ڈیڑھ سوبرس تک قربانی دیتی رہی جب ملک آزادہوا تو ہمارے اکابرین نے فیصلہ کیا کہ ہماراسیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اب ہم مسلمانوں کی دینی خدمت کریں گے اورمذہب سے اوپراٹھ کرلوگوں کے لئے کام کریں گے۔ مولانا مدنی نےکہا کہ جہاں کہیں کوئی مصیبت آتی ہے یا قدرتی آفات نازل ہوتی ہیں ہم مذہب سے اوپراٹھ کراپنی بساط بھرلوگوں کی مدد کرتے ہیں۔ ہم یہ نہیں کہتےکہ یہ کام بس ہم ہی کرتے ہیں اورلوگ بھی کام کرتے ہیں، لیکن جمعیۃعلماء ہند کی خصوصیت یہ ہے کہ ہندومسلم اورعیسائی کی تفریق کئے بغیرجو بھی مصیبت کا شکارہوتا ہے اس کی مددکرتی ہے۔