Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, April 13, 2019

ایک گمراہ کن ہروپگبڈے کا جواب/ وضاحت

از/ محمد عمر بن محفوظ رحمانی۔/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
سوشل میڈیا پر ایک تحریر گشت کررہی ہے جس میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ (منعقدہ دارالعلوم ندوۃ العلماء) کے حوالے سے یہ لکھا گیا ہے کہ بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب دامت برکاتہم اور بورڈ کے سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب کی یہ چاہت اور کوشش ہے کہ بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے لیے دے دی جائے، اور مذکورہ تحریر میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ بابری مسجد حوالے کردینے کی بات تقریبا طے ہو گئی تھی کہ بورڈ کے صدر محترم حضرت مولانا رابع حسنی ندوی صاحب زید مجدہم اور دیگر بزرگوں کی مخالفت کی وجہ سے یہ بات رک گئی، 

لکھنے والے نے یہ الزام تراشی بھی کی ہے کہ اس سودے بازی کے عوض سو کروڑ روپئے، راجیہ سبھا کی ایک سیٹ، اور وزارت کا منصب طلب کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں سب سے پہلے یہ بات عرض ہے کہ *مجلس عاملہ کی میٹنگ کے حوالے سے جو بات لکھی گئی ہے وہ سراسر جھوٹ ہے،* دوسری بات یہ ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کا موقف بابری مسجد کے سلسلے میں بالکل واضح ہے اور بار بار اس موقف کا اعادہ کیا جا چکا ہے۔ تیسری بات یہ ہے کہ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ میں دراڑ پیدا کرنے اور اس کے بڑھتے ہوئے وقار کو نقصان پہنچانے کے لیے باضابطہ خریدے گئے افراد کی ایک جماعت سرگرم عمل ہے جس کا کام تھوڑے تھوڑے دنوں کے بعد جھوٹی باتیں پھیلانا اور غلط الزامات عائد کرنا ہے، حضرت مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی صاحب کی سربراہی اور حضرت مولانا سید محمد ولی رحمانی صاحب کی نگرانی میں بورڈ جس تیز رفتاری سے آگے بڑھ رہا ہے، اور جس طرح متوازن مثبت اور اہم اقدامات کر رہا ہے اس سے بہت سی غلط ذہنیت رکھنے والے افراد کو تکلیف ہورہی ہے۔ *چونکہ حضرت مولانا ولی رحمانی صاحب بڑی حکمت عملی مخلصانہ محنت اور بھرپور کاوش کے ساتھ بورڈ کی خدمت میں لگے ہوئے ہیں اس لیے زیادہ تر ان کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اور بے سر پیر کے الزامات ان پر لگائے جا رہے ہیں۔ حضرت مولانا محمد ولی رحمانی صاحب ملک کے ممتاز عالم دین، نامور شیخ طریقت اور بڑی خوبیوں اور کمالات کے مالک ہیں، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب ملک کے عظیم فقیہ اور ممتاز مصنف و محقق ہیں ان بزرگوں کی زندگی دین اور اعلام دین کی خدمت کے لیے وقف ہے، ایسے پاک طینت اور صاف باطن افراد کی نیت پر حملہ کرنا، ان پر الزام تراشی کرنا، ان کے وقار اور اعتبار کو ٹھیس پہنچانے کی کوشش کرنا اپنی عاقبت کو خراب کرنا ہے۔* اسی طرح جو لوگ بغیر کسی تحقیق کے سنی سنائی باتوں یا الزامات سے لبریز تحریروں کو عام کرتے ہیں وہ بھی قیامت کے دن مواخذے سے بچ نہیں سکیں گے۔ مذکورہ تحریر میں اوپر ذکر کیے گئے الزام کے علاوہ اور بھی کئی ایسی باتیں لکھی گئی ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے، ان کا مقصد صرف اور صرف کردار کشی ہے اس لیے ان کا جواب دینے کی چنداں ضرورت نہیں ہے۔
*محمد عمرین محفوظ رحمانی*
_(سکریٹری آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ)_