Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, April 15, 2019

جنگی پور لوک سبھا سیٹ۔۔( مغربی بنگال)


تحریر و تجزیہ / شیخ صادق ظلی
نئی دلی / صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
مغربی بنگال ضلع کے مر شدآباد کی جنگی پور لوک سبھا سیٹ اس وقت سرخیوں میں ہے کل 11 پارٹیوں کے امیدوار اس سیٹ سے اپنی قسمت آزما رہے ہیں کانگریس کے امیدوار ابھیجیت مکھرجی کو چھوڑ کر سبھی پارٹیوں کے امیدوار مسلم ہیں یہاں تک کہ بی جے پی نے بھی ایک مسلم محفوظہ خاتون پر داؤ کھیلا ہے ترنمول کانگریس اپنی انتھک جدوجہد کے باوجود کبھی یہ سیٹ جیت نہ سکی یہ سیٹ 2004 سے مستقل کانگریس کے قبضے میں ہے...
جنگی پور لوک سبھا سیٹ 1967 میں وجود میں آئی اور اپنے وجود سے لے کر اب تک یہ سیٹ صرف دو ہی پارٹیوں کانگریس اور سی پی ایم کے قبضے میں رہی پہلی بار 1977 میں سی پی ایم کے شیکھر سانیال نے یہ سیٹ جیتی اور اس سیٹ پر کوئی ہندو ایم پی بنا اس کے بعد 1999 تک ہونے والے کسی بھی الیکشن میں کوئی بھی ہندو کنڈیڈیٹ کامیاب نہیں ہوا....
کانگریس نے 2004 میں پرنب مکھرجی کو اس سیٹ سے اپنا امیدوار بنایا اور انھوں نے بڑے ووٹوں سے اپنی جیت درج کرائی پھر 2009 میں بھی یہ سیٹ انھوں نے بآسانی جیت لی مگر 2012 میں کانگریس نے انھیں ملک کا صدر بنا دیا تو یہ سیٹ خالی ہو گئی پھر 10 اکتوبر 2012 کو ہونے والے ضمنی الیکشن میں کانگریس نے ان کے بیٹے ابھیجیت مکھرجی کو اپنا امیدوار بنایا...
ضمنی الیکشن میں ابھیجیت مکھرجی کو سی پی ایم کے مظفر حسین نے سخت ٹکر دی اور جونیر مکھرجی بہت ہی معمولی ووٹوں کے تناسب سے یہ سیٹ بچا سکے محض 2536 ووٹوں کے فرق سے وہ یہ سیٹ جیت سکے پھر 2014 کے الیکشن میں بھی محض آٹھ ہزار ووٹوں کے ہی فرق سے وہ کامیاب ہوئے...


الیکشن 2019 میں سی پی آئی ایم نے ابھیجیت مکھرجی کے بالمقابل مظفر حسین کی جگہ محمد ذوالفقار علی کو اپنا امیدوار بنایا ہے ترنمول کانگریس نے خلیل الرحمٰن اور بی ایس پی نے شمیم الاسلام کو ٹکٹ دیا ہے کل 11 پارٹیوں کے امیدوار میدان میں ہیں مگر مقابلہ حسب سابق کانگریس اور سی پی آئی ایم کے ہی بیچ ہے زمینی حالات تو فی الحال یہی ہیں باقی سب کچھ 23 مئی کو واضح ہوگا...