Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Saturday, April 27, 2019

سری لنکا میں دھماکے::: پس پردہ کون؟؟؟


بقلم/ محمد نصر الله  ندوی/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
گزشتہ دنوں پڑوسی ملک سری لنکا میں قیامت خیز دھماکے ھوئے جن میں دو سو سے زیادہ افراد ہلاک ھو گئے پوری دنیا میں چیخ وپکار برپا ھو گئی معصوموں کے خون سے انسانیت لرز گئی ہر طرف سے مذمت اور احتجاج کی بوچھار ھونے لگی اور ھونا بھی چاھئے کہ خون خون ھے چاھے کسی کا ھو خون کے قطروں پہ صرف انسان لکھا ھوتا ھے یہ ددھماکے عیسائیوں کو نشانہ بنا کر گیا تھا اس لئے مرنے والوں میں اکثریت انہیں کی تھی دھماکوں کی گونج سے سری لنکا دہل اٹھا حکومت اور اینٹلیجنس کے ذمہ داران فورا حرکت میں آگئے اور ہر حال میں سازشوں کی تہ تک پہونچنے کی یقین دہانی کرائی گئی ابھی تحقیقات کا سلسلہ جاری ھی تھا کہ عالمی میڈیا میں توحید الجماعة کا نام گردش کرنے لگا اور بڑی آسانی کے ساتھ اس حملہ کو اسلامی جہاد سے جوڑ دیا گیا تاھم کچھ ایسے ویڈیوز بھی سامنے آئے جن سے یہ اشارہ ملتا تھا کہ اس حملہ کے  پیچھے سری لنکائی بدھسٹوں کا ہاتھ ھے قرائن بھی اس بات کی تصدیق کر رھے تھے لیکن نقار خانہ میں طوطے کی آواز کون سنتا ھے؟؟اس حملہ کا سب سے دلچسپ پہلو یہ ھے کہ ھندوستانی حکومت نے اس کی سخت الفاظ میں مذمت کی اور یہ بھی واضح کیا کہ ھماری خفیہ ایجنسیوں نے پندرہ دنوں پہلے ھی اس سے آگاہ کردیا تھا کہ اور سری لنکائی حکومت کو خبر دار کر دیا تھا کہ دھشت گردانہ حملے ھو سکتے ھیں!! مگر اس کے باوجود سرکار نے اس کو سنجید گی سے نہیں لیا ۔۔۔اگر یہ بیان واقعی سچ ھے تو ھماری خفیہ ایجنسیاں واقعی قابل ستائش اور حد درجہ لائق تعریف ھیں کہ ان کی دور رس نگاہوں نے پہلے ھی محسوس کر لیا تھا سری لنکا میں کشت وخون کا قیامت خیز منظر سامنے آنے والا ھے اس دور اندیشی اور پیشہ وارانہ مہارت کی جتنی تعریف کی جائے کم ھے دنیا کی کسی حکومت کے پاس شاید اتنی ذمہ دار اور لائق 

وفائق ایجینسی نہ ھو !! واضح رھے کہ ساری خفیہ ایجینسیاں نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر کے اشارے پر کام کر تی ھیں اور ان کے سامنے جوابدہ بھی ھوتی ھیں اس اھم منصب پر آج کل مسٹر اجیت ڈوبھال براجمان ھیں جو وزیر اعظم کے کافی قریب سمجھے جاتے ھیں لیکن جب پلوامہ پر حملہ ھوا تو مسٹر ڈوبھال اور ان کی خفیہ ایجینسیوں کو بھنک تک نہیں لگی لیکن سری لنکا میں ھونے میں دھماکوں کی آہٹ انہیں محسوس ھو گئی !! واقعی یہ کسی عجوبے سے کم نہیں شاید اسی کو کہتے ھیں سارے جہاں سے باخبر اپنے جہاں سے بے خبر!!مسٹر ڈوبھال کے اسرائیل کی خفیہ ایجنسیوں سے گہرے تعلقات کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ھے پلوامہ حملے سے پہلے بھی وہ اسرائیل سے لوٹ کر آئے تھے پلوامہ اٹیک کے بارے میں کچھ تجزیہ نگاروں کا خیال ھے کہ اس حملے کے پیچھے باہر کی کسی ایجنسی کا ہاتھ ھو سکتا ھے جس کو مقامی تعاون کے ذریعہ انجام دیا گیا ۔۔۔۔۔بہر حال قومی سلامتی کے مشیر ھونے کی حیثیت سے وہ پڑوسی ممالک پر گہری نگاہ رکھتے ھیں آر ایس ایس اور بی جے پی سے قریب ھونے کی وجہ سے ان کی کوشش رھتی ھے کہ پڑوس کے ممالک حکومت ھند کے ھم خیال اور ھم مزاج رھیں تاکہ بات آسانی سے بنتی رھے تاھم چین اور پاکستان ھمیشہ اس خواہش میں آڑے آتے رھے اس لئے نیپال پر ڈورے ڈالے گئے اور کروڑوں کا تعاون وہاں بھیجا گیا تاکہ ھندتو کی طرف اس کا جھکاؤ ھو لیکن آخر ناکامی ہاتھ لگی اور وہاں سیکولر دستور نافذ کر دیا گیا نیپال سے مایوس ھو کر حکومت ھند نے سری لنکا کا رخ کیا اور اس کو اپنی طرف مائل کرنے کی کوشش کی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔سری لنکا میں اکثریت بدھسٹوں کی ھے جو مسلمانوں سے نفرت کرتی ھے یہی ایک پہلو مودی سرکار کیلئے باعث کشش تھا مسلمانوں کا تناسب نو سے دس فیصد ھے تاھم وہ نہایت منظم طریقے سے خاموشی کے ساتھ دعوت کا کام کر رھے تھے جس کے خوشگوار اثرات تملوں عیسائیوں اور بدھسٹوں پر مرتب ھو رھے تھے اور خاصی تعداد میں لوگ دامن اسلام سے وابستہ ھو رھے تھے دھیرے دھیرے یہ خبر جب عام ھوئی تو یہودیوں عیسائیوں کے پیٹ میں شدید مروڑ ھونے لگا نیز مودی سرکار کی پیشانی پر بل پڑ گئے حکومت ھند کو محسوس ھونے لگا کہ ایک پڑوسی ملک کہیں اسلام کی آماجگاہ نہ بن جائے !! بس کیا تھا عالمی سازشوں کے سرغناؤں نے سری لنکا میں اسلام اور مسلمانوں سے متنفر کرنے کا ایک منصوبہ بنایا جس میں قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال کے سازشی کردار سے انکار نہیں کیا جا سکتا ۔۔۔اسلام اور مسلمانوں سے شدید نفرت پیدا کرنے کیلئے عیسائیوں کو ٹارگیٹ کیا گیا تاکہ عالمی سطح پر اس کے منفی اثرات پڑ سکیں اور پوری عیسائی دنیا مسلمانوں کے خلاف لام بند ھو جائے طے شدہ منصوبہ کے تحت دھماکوں کے فورا بعد توحید الجماعة کا نام اچھا لا گیا اور اس کے سربراہ زھراوی پر سازش کی انگلیاں اٹھنے لگیں بات یہیں پر ختم نہیں ھوئی بلکہ یہودیوں سے قربت رکھنے والے ایک عربی چینل الجزیرہ نے اس پر حاشیہ چڑھایا کہ توحید الجماعة عالمی اتحاد علماء مسلمین سے وابستہ ھے جس کے بانی شیخ یوسف قرضاوی ھیں اور اس کے ممبران میں مولانا سلمان حسینی ھیں جو اپنی بیباکی حق گوئی اور جراءتمندانہ بیان کیلئے پوری دنیا میں معروف ھیں یہ الزام اتنا گھناؤنا من گھڑت اور شرمناک ھے کہ اس پر کچھ کہنا فضول ھے دراصل یہ اسلام پسندوں کے خلاف عالمی سازش ھے بالخصوص اس کے نشانے پر وہ علماء ھیں جو اسلام کے خلاف عالمی سطح پر ھونے والی سازشوں کا پوری ھمت اور حوصلے کے ساتھ پردہ چاک کرتے ھیں اور راہ حق میں کسی ملامت کی پرواہ نہیں کرتے ۔۔۔۔ھمیں یہ سمجھنا چاھئے کہ یہ سازش کسی ایک فرد اور شخصیت کے خلاف نہیں ھے اگر آج اس پر علماء خاموش رھے اور مصلحت کی چادر تان کر محو خواب رھے تو خو ب سمجھ لیجئے کہ کل سب کی باری آئے گی پھر نہ دارالعلوم دیوبند ندوہ اور دیگر ملت کے معتبر ادارے اس کی زد سے محفوظ رہیں گے اس لئے ضرورت اس بات کی ھے کہ اس سازش کے خلاف متحدہ آواز بلند کی جائے اور بلا اختلاف مسلک ومشرب باطل کی تدبیروں کے خلاف اظہار یکجہتی کیا جائے۔۔۔۔