Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Thursday, April 18, 2019

شب براُت کیا ہے؟؟


محمد سالم قاسمی سریانوی/ صدائے وقت۔
---------------------------------------
  سال گزشتہ شب برات کے موقع سے ایک بے ہودہ الزام کی توضیح کی ضمن میں "شب برات" کی حقیقت کے تعلق سے لکھی گئی مختصر تحریر موقع کی مناسبت سے قارئین کی خدمت میں پیش ہے، مفصل تحریر ان شاءاللہ بہت جلد!


"ہمارےستانی معاشرہ میں ’’شب برات‘‘ کے تعلق سے افراط وتفریط دونوں چیزیں پائی جاتی ہیں، بعض لوگ اس تعلق سے حد سے بڑھ گئے ہیں، جب کہ بعض کا نظریہ اس حوالے سے نہایت تنگ ہے۔ حالاں کہ احادیث کے بغور مطالعہ سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ رات سال کی عام راتوں سے کچھ الگ ہے، لیکن پھر بھی کچھ اہم راتوں جیسے ’’شب قدر‘‘ کے درجہ کی نہیں ہے، اس رات کی منجملہ فضلیت ہے، اس لیے اس میں عبادت وریاضت کا اہتمام کرنا چاہیے، لیکن یہ اہتمام ایسا نہ ہو کہ اس میں غلو ہوجائے اور آدمی حد سے تجاوز کرکے کسی غلط چیز اور بدعت تک پہنچ جائے، ہمارے معاشرہ میں ماننے والوں کا معاملہ کچھ ایسا ہے کہ افراط تک پہنچ جاتے ہیں اور جواز یا استحباب کو وجوب کا درجہ دے دیتے ہیں، جیسے کہ شب برات میں عبادت وریاضت کا اہتمام مسجد میں کیا جاسکتا ہے، بل کہ بعض اعتبار سے بہتر بھی ہے، لیکن اگر اسی کو آگے بڑھا دیا جائے اور دوسروں کو باقاعدہ اکٹھا کیا جائے، مسجد کو خوب روشن وچراغاں کرکے اجتماعی طور پر عبادت وریاضت کی جائے تو یہ حد سے آگے بڑھنا ہے، جس کا کوئی تذکرہ احادیث میں نہیں ہے، بل کہ علماء کے بقول یہ بدعت تک پہنچا دیتا ہے،(مرقاۃ وغیرہ) اس لیے اس سے اجتماعیت واہتمام سے بچنا ضروری ہے۔"
salimmubarakpuri@gmail.com