Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 12, 2019

اٹھ باندھ کمر کیا ڈرتا ہے۔؟؟؟؟

ڈاکٹر مفتی عبیداللہ قاسمی نیو دہلی/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
   اب مسلم قوم کو جہاں ممکن ہوسکے وہاں اپنی سیاسی سیکولر قیادت کے بارے میں ایک انقلابی انگڑائی لینی ہوگی۔ بہت ممکن ہے کہ اس راہ میں اپنوں کی طرف سے مزاحمت بھی ہو، مخالف آوازیں اٹھیں، نادانی اور حماقت کہا جائے، مہلک وفرقہ وارانہ ذہنیت گردانا جائے اور کہا جائے کہ گزشتہ ستر سالوں کی طرح آگے بھی سر جھکائے ہمیشہ ان کو ووٹ دیتے چلے جاؤ جنہیں دیتے رہے ہو۔ مگر ان کی طرف سے یہ سب باتیں اس وجہ سے ہونگی کہ وہ اسی طرزِ فکر سے مانوس کردیے گئے ہیں، ان پر خوف کے آسیب مسلط کردیے گئے ہیں، ان کے دماغ کی CD ری رائٹیبل نہیں ہے، فکر کے سوتوں پر نام نہاد حکمت کی منوں مٹی ڈال دی گئی ہے، اس لیے وہ معذور ہیں، وہ شاید اسے ناممکن العمل اور سراب سمجھتے ہیں۔ انہیں قصور وار نہیں ٹھیرایا جاسکتا، ان پر ملامت نہیں بھیجی جاسکتی کیونکہ نیت ان کی غلط نہیں ہے۔
 
مگر جو لوگ سمجھ سکتے ہوں وہ سمجھ لیں کہ ملک کے اقتدار میں باعزت حصہ داری اور اپنے ووٹرز کے تناسب سے اپنی سیاسی نمائندگی کے فقدانِ پیہم سے ملت کے جسم کے سارے اعضاء چور چور ہوجائیں گے اور سرِ راہ بیٹھے مقطوع الرِجلین بھکاری کی طرح محض سانس لیکر ملت زندہ سمجھی جاتی رہے گی۔ اگر اب بھی نہ جاگے، اب بھی اپنے رائے دہی کی قدر نہیں پہچانی، اب بھی ہیرے جیسے ووٹوں کو کوڑیاں سمجھ کر ریوڑیوں کی طرح کبھی اس کو اور کبھی اس کو تقسیم کرتے رہے ، اب بھی اپنا سیاسی خون ان کی رگوں میں چڑھاتے رہے جو تمھیں فقرو فاقہ اور ذلت کے دار پر چڑھاتے رہے اور دور سے تمھارے اوپر مظالم کو دیکھ کر یوں مسکراتے رہے اور تم سمجھتے رہے کہ وہ تمھاری تکلیف پر رورہے ہیں تو پھر یقین کرلو کہ اس زمین پر تم ایک بوجھ ہو اور اپنی نسلوں کو خود سے زیادہ ذلیل اور بے کس بنانا چاہتے ہو۔ آخر تمہیں یہ احساس کیوں نہیں ہورہا ہے کہ تمھارے اوپر مظالم کی انتہاء ہوچکی ہے، تمھارے نوجوان تعلیم اور روزگار سے محروم کردیے گئے ہیں، سچر کمیٹی رپورٹ نے تمھاری زبوں حالی، مفلسی، بے بسی کی کہانیاں دنیا کو بتادی ہے،  مسجدیں خطرے میں ڈال دی گئی ہیں، عزت کی خاک اڑادی دی گئی ہے، جانوروں کے نام نہاد ذبیحہ کے بدلے تمھاری لنچنگ کردی گئی ہے۔ آخر سوچو تو سہی کہ یہ سلسلہ کب تک چاہتے ہو، مزید کتنا برداشت کرنا چاہتے ہو۔ صاف صاف سن لو کہ اگر ان مظالم سے نجات چاہتے ہو، انصاف اور مساوات چاہتے ہو، جمہوری حقوق چاہتے ہو، آئین کے مطابق اپنے ساتھ سلوک چاہتے ہو تو پھر اپنے ووٹروں سے اپنی قیادت تیار کرنی ہوگی تاکہ اپنی مظلوم قوم کو انصاف دلا سکو، مساوات قائم کراسکو۔ - - - - - 