Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, April 7, 2019

جماعت اسلامی کی انوکھی تاریخ امارت۔!

از/ محی الدین غازی/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
جماعت اسلامی کی تاریخ کا ایک دلچسپ اور درخشاں پہلو اس کی اب تک کی امارت کی تاریخ ہے۔
جماعت اسلامی پاکستان میں اب تک پانچ امراء منصب امارت سنبھال چکے ہیں، سید ابوالاعلی مودودی، میاں طفیل محمد، قاضی حسین احمد، سید منور حسن اور سراج الحق صاحبان۔
جماعت اسلامی ہند میں بھی اب تک پانچ امراء منصب امارت سنبھال چکے ہیں، ابواللیث ندوی، محمد یوسف، سراج الحسن، عبدالحق انصاری، اور جلال الدین عمری صاحبان۔
خاص بات یہ ہے کہ ان میں سے کسی امیر کی وفات امارت کی حالت میں نہیں ہوئی ہے، جتنے لوگوں کی وفات ہوچکی ہے وہ پہلے ہی اپنی امارت سے سبک دوش ہوچکے تھے۔ دوسرے لفظوں میں کسی امیر جماعت نے اس عہدے سے تاحیات چمٹے رہنے کی کوشش نہیں کی، بلکہ ہر کسی نے اس معاملے میں بے نیازی کا کردار اپنایا، اور تقریبا تمام امراء جماعت نے اپنی بیماری اور ضعیفی کا حوالہ دے کر خود ہی اس منصب سے علیحدگی پر اصرار کیا۔
قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ جماعت اسلامی ہند اور جماعت اسلامی پاکستان دونوں ہی میں کسی امیر جماعت کی اولاد کو یا داماد کو یہ منصب نہیں ملا۔
کسی امیر جماعت نے اس منصب کو حاصل کرنے کے لئے کسی طرح کی کوشش نہیں کی۔
یہ بھی قابل ذکر بات ہے کہ کسی امیر جماعت کے خلاف کسی قسم کی بدعنوانی کا الزام نہیں لگا۔
یہ جماعت اسلامی کی تاریخ کا ایک ممتاز پہلو ہے، دور حاضر میں اس کی مثال ملنا مشکل ہے۔
جماعت اسلامی کے کسی امیر نے اپنے منصب امارت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے لئے کوئی ذاتی ادارہ قائم نہیں کیا، جس پر وہ امارت کے بعد گزر اوقات کرسکے، ہر امیر جماعت مرکز جماعت سے رخصت ہوکر اپنے گھر لوٹ گیا، بالکل اسی حالت میں جس حالت میں وہ امارت سے پہلے تھا۔
جماعت اسلامی ہند کا ایک بڑا دینی تعلیمی ادارہ جامعۃ الفلاح ہے۔ اس ادارے کی تاریخ بھی یہ ہے کہ اس کے کسی ناظم اور کسی صدر مدرس کی وفات برسر عہدہ رہ کر نہیں ہوئی۔
آزاد دائرۃ المعارف ویکیپیڈیا کا یہ بیان اہم اور مطابق واقعہ ہے کہ: پاکستان کی دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے برعکس جماعت میں موروَثی، شخصی، خاندانی یا گروہی سیاست کی کوئی مثال نہیں ملتی اور جماعت اپنے اندر نظم و ضبط، کارکنوں کے اخلاص، جمہوری اقدار اور بدعنوانی سے پاک ہونے کی شہرت رکھنے کے باعث دیگر جماعتوں سے ممتاز گردانی جاتی ہے.
اللہ سے دعا ہے کہ وہ جماعت اسلامی کے اس عمدہ نمونے کو پوری امت کے لئے مشعل راہ بنائے۔