Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Friday, April 19, 2019

ہندو راشٹر کے حامی جیلر کا وحشیانہ سلوک،،،،،،،تہاڑ جیل میں مسلم قیدی کی پیٹھ پر لفظ " اوم " گدوا دیا۔


نئی دہلی۔ ۱۹؍اپریل/ صدائے وقت۔
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
دہلی کے تہاڑ جیل میں جیل نمبر ۴؍ کے ہندو راشٹر کے حامی جیلر نے انتہائی متعصبانہ رویہ اپناتے ہوئے مسلم قیدی کی پیٹھ پر اوم گود دیا۔ اطلاع کے مطابق تہاڑ  جیل کے شبیر نامی قیدی نے جیل نمبر چار کے جیلر پر الزام عائد کیا ہے کہ یہ جانتے ہوئے کہ میں مسلم ہوں پھر بھی میری پیٹھ پر ہندوئوں کے مقدس حروف ’اوم‘ کا ٹیٹو بنادیا ہے۔ قیدی نے عدالت میں اس تعلق سے جیلر راجیش چوہان کے خلاف تحریری شکایت درج کروائی ہے ۔ شبیر نے کہاکہ مجھے مسلمان ہونے کی سزا دی گئی ہے۔ اس تعلق سے تہاڑ جیل کے ڈی جی نے کہاکہ ڈی آئی جی پورے معاملے کی تحقیقات کررہی ہے۔ 

قیدی کو فی الحال دوسری جیل میں شفٹ کیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ جلد ہی عدالت میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کی جائے گی۔وہیں شبیر کے وکیل جگموہن نے بتایاکہ شبیر نے شکایت کی تھی کہ بیرک میں چولہا کام نہیں کررہا ہے، شکایت کرنے پر مشتعل جیلر راجیش چوہان نے اسی بری طرح مارا پیٹا اس کے بعد اس کی پیٹھ پر میٹل کے ذریعے لفظ اوم گود گیا۔ الزام ہے کہ پہلے اوم کے نشان والے دھاتو کو گرم کیاگیا پھر نوجوان کی پیٹھ پر داغ دیا۔ تصویر دیکھنے سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ پہلے نوجوان کی پیٹھ پر زخم بنا ہوگا پھر نشان چھپ گیا ہوگا، وہیں یہ بھی الزام ہے کہ جیل انتظامیہ نے نوجوان کو دو دن تک زبردستی بھوکے پیاسے رکھا، شکایت میں اس بات کا بھی ذکر ہے کہ نوجوان سے کہا گیا کہ اس نے دو دن نوراتری کا روزہ رکھنا ہے اور اب وہ  ہندو ہے۔

 نوجوان کو مبینہ طو رپر مسلم ہونے کی وجہ سے انتہائی فحش گالیاں بھی دی گئیں۔ شبیر کے وکیل نے کڑکڑڈوما کورٹ میں شکایت درج کروائی ہے، جج نے بھی متاثرہ نوجوان کی پیٹھ پر بنے نشان کو دیکھا ہے، اور اس تعلق سے تہاڑ جیل انتظامیہ کو نوٹس بھی جاری کی ہے لیکن اس کے بعد بھی انتظامیہ کی جانب سے کوئی کورٹ میں موجود نہیں تھا۔ اس معاملے میں اگلی شنوائی سوموار کو ہے۔