Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, May 19, 2019

حقیقی روزہ کیسا ہو !


از: محمد عظیم فیض آبادی دارالعلوم النصرہ دیوبند/ صدائے وقت/ عاصم طاہر اعظمی۔
        . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
دنیا کی بے شمار قومیں ایسی ہیں جن کے یہاں روزہ کی عبادت ان کے مذہب کے مطابق ہوتی ہے لیکن دنیا کی کوئی قوم کسی بھی مذہب کا پیروکار مسلم امہ کی طرح بالکل نراجل بلاکچھ کھائے پئے زورہ نہیں رکھ سکتا یہ مجھے یقین ہے اور یہ صرف اور صرف امت مسلمہ کا اختصاص ہے
اورروزہ امت مسلمہ کی ایک ایسی مخصوص عبادت ہے جکے بارے میں اللہ کا خود فرمان ہے کہ اس کا بسلہ میں خود دیتاہوں اس لئے
روزہ کو ہر حال میں روزہ بنانے کی ضرورت ہے جب روزہ کا صحیح اور حقیقی لطف آئے گا
    ہر چیز کا اپنا ایک مزہ اس کا الگ ایک لطف ہوتا ہےجیسا کہ شربت ، اگر صرف سادےپانی میں شکر گھول دیں تو بھی وہ شربت رہے گا اور ذائقے دارہوگا لیکن یہی شکر اگر سادے پانی کے بجائے ٹھنڈے پانی میں گھول دیں تو اس کا مزہ اور بڑھ جائے گا پورے جسم کے ساتھ ساتھ دل ودماغ کو بھی ٹھنڈہ کردے گا اور بڑے سکون کا باعث ہوگا
پھر اسی شربت کے اندر اگرروح افزاں بھی شامل کردیں تو پھر کیاپوچھنا جسم کے ساتھ مسام جاں کو بھی سیراب کرےگا اور روح کی تسکین کا باعث ہوگااور مزید اسکے اندرغذایت پیداہوجائے گی اس کا ذائقہ خوش گوار ہوجائے گااب اسی شربت میں  کچھ اور ہی لطف آئے گا 

بالکل اسی طرح روزہ بھی ہے کہ صرف کچھ کھانے پینے سے اجتناب سے فرض تو ذمہ سے ساکت ہو جائےگا لیکن اس کا مزہ اسکا اجروثواب وہ نہ ہوگا جو ہونا چاہئے اور اگر اسی روزے میں روزے کےساتھ ساتھ آپ تلاوت بھی شامل کردیں ،پھر اسی میں ذکر واذکار ، نوافل ودعاؤں کوشامل کریں تو پھر اس روزہ کا مزاہی کچھ دیگر ہوگا اسی طرح اگرزورہ میں گناہوں سے اجتناب ، جھوٹ غیبت، دھوکھاسے بچ لیں تو پھراس کے مزے کا کچھ نہ پوچھئے
   اور اگراسی کےساتھ جھگڑا لڑائی گالی گلوچ حسد کینہ اور دیگر برائیوں سے دوری اختیار کرلیں تو پھرسونے پہ سہاگا
     الغرض اگر ہم کھانے پینے سے پرہیز کے ساتھ ساتھ زیادہ سے زیادہ اس ماہ مقدس میں نفلی عبادات تھجد ، اشراق ،چاشت ، اوابین تلاوت ، ذکر تسبیحات ،دعاء ، اللہ سے قرب پیداکرنے والے اعمال کرلیں ،اور برائیوں نافرمانیوں اورگناہوں سے بچنے کا زیادہ سے زیادہ اہتمام کرلیں یہ روزہ حقیقی روزہ کہلائے گا اور روزے سے مقصود بھی در حقیقت یہی ہے
ایسے ہی روزے اور روزےداروں کی تعریف بھی کی گئی ہے