Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Sunday, May 12, 2019

معروف افسانہ نگار " سعادت حسن منٹو" کے یوم ولادت کے موقع پر۔

تاریخ/*پیداٸش - ١١ ؍مئی؍ ١٩١٢*
*اردو ادب کے عظیم افسانہ نگار، خاکہ نگار” سعادت حسن منٹو “ ...*
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
سعادت حسن منٹو کے والد غلام حسن منٹو قوم اور ذات کے کشمیری امرتسر کے ایک محلے کوچہ وکیلاں میں ایک بڑے خاندان کے ساتھ رہتے تھے۔منٹو 11 مئی 1912کو موضع سمبرالہ، ضلع لدھیانہ میں پیدا ہو ئے۔ ان کے والد لدھیانہ کی کسی تحصیل میں  تعینات تھے- دوست انہیں ٹامی کے نام سے پکارتے تھے۔ منٹو اپنے گھر میں ایک سہما ہوا بچہ تھا۔ جو سوتیلے بہن بھائیوں کی موجودگی اور والد کی سختی کی وجہ سے اپنا آپ ظاہر نہ کر سکتا تھا۔ ان کی والدہ ان کی طرف دار تھیں۔ وہ ابتدا ہی سے اسکول کی تعلیم کی طرف مائل نہیں تھے۔ ان کی ابتدائی تعلیم گھر میں ہوئی۔ 1921ء میں اسے ایم اے او مڈل اسکول میں  چوتھی جماعت میں داخل کرایا گيا۔ ان کا تعلیمی کریئر حوصلہ افزا نہیں تھا۔ میٹرک کے امتحان میں تین مرتبہ فیل ہونے کے بعد انہوں نے 1931میں یہ امتحان پاس کیا تھا۔ جس کے بعد انہوں نے ہندو سبھا کالج میں ایف اے میں داخلہ لیا لیکن اسے چھوڑ کر، ایم او کالج میں سال دوم میں داخلہ لے لیا- انہوں نے انسانی نفسیات کو اپنا موضوع بنایا۔ پاکستان بننے کے بعد انہوں نے بہترین افسانے  تخلیق کیے۔ جن میں ٹوبہ ٹیک سنگھ، کھول دو، ٹھنڈا گوشت، دھواں، بو شامل ہیں۔ ان کے کئی افسانوی مجموعے اور خاکے اور ڈرامے شائع ہو چکے ہیں۔ کثرتِ شراب نوشی کی وجہ سے 18 جنوری 1955ء 
ان کا انتقال ہوا۔
سعادت حسن منٹو

سعادت حسن منٹو ایک حساس شخصیت کا مالک تھا۔ وہ کسی وجہ سے کسی کو نا پسندکرتا تو پھر خاطر میں نہیں لاتا تھا۔ اس کی انا اگر مجروح ہوتی تو آگے والے کی شامت ہی آ جاتی۔
*منٹو کے افسانے : -
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔.  ۔.  ۔۔۔۔۔۔
دھواں، منٹو کے افسانے، نمرود کی خدائی، برقعے، پھندے، شکاری عورتیں،
سرکنڈوں کے پیچھے
گنجے فرشتے، بادشاہت کا خاتمہ، شیطان، اوپر نیچے درمیان میں، نیلی رگیں، کالی شلوار، بغیر اجازت ، رتی ماشہ تولہ، یزید، ٹھنڈا گوشت، بڈھاکھوسٹ، آتش پارے، خالی بوتلیں خالی ڈبے، سیاہ حاشیے، گلاب کا پھول ، چغد، لذت سنگ، تلخ ترش شیرریں، جنازے، بغیر اجازت یہ نام پہلے سے ہیں۔