Sada E Waqt

چیف ایڈیٹر۔۔۔۔ڈاکٹر شرف الدین اعظمی۔۔ ایڈیٹر۔۔۔۔۔۔ مولانا سراج ہاشمی۔

Breaking

متفرق

Monday, May 20, 2019

ممتاز اردو شاعر، قطعات کے لئیے مشہور، نثر نگار " نریش کمار شاد " کے یوم وفات کے موقع پر۔!

تاریخ وفات۔ - ٢٠ ؍مئی ؍ ١٩٦٩*
. . . . . . . . . . . . . . . .  . . . . . . . . . . 
نام *نریش کمار*، تخلص *شادؔ* *شادؔ* کی پیدائش *۱۱ دسمبر ۱۹۲۷ء* کو *ہوشیار پور پنجاب* میں ہوئی ۔ ان کے والد *دردؔ نکودری* بھی شاعر تھے اور حضرت *جوشؔ ملسیانی* کے خاص شاگردوں میں سے تھے ۔ گھر کے شعری ماحول نے شاد کو بھی شاعری کی طرف مائل کردیا اور وہ بہت چھوٹی عمر سے ہی شعر کہنے لگے ۔ شاد کی تعلیم لاہور میں ہوئی انہوں نے گورمنٹ ہائی اسکول چونیاں ضلع لاہور سے فرسٹ ڈویژن میں میٹرک کا امتحام پاس کیا ۔ اس کے بعد بہ سلسلۂ ملازمت راولپنڈی اور جالندھر میں مقیم رہے لیکن جلد ہی سرکاری ملازمت ترک کرکے لاہور آگئے اور وہاں ماہنامہ *’ شالیمار ‘* کی ادارت کے فرائض انجام دینے لگے ۔ تقسیم کے بعد شاد کچھ مدت کانپور میں رہے اور یہاں *حفیظ ہوشیارپوری* کے ساتھ مل کر *’چندن‘* کے نام سے ایک رسالہ نکالا ۔ 
نریش کمار شاد۔

اس رسالے کے بند ہو جانے کے بعد دلی اگئے اور بلدیو متر بجلی کے ماہنامہ *’ راہی ‘* سے وابستہ ہوگئے ۔ ایک رسالہ *’ نقوش ‘* کے نام سے بھی نکالا ۔ آخر ہاؤسنگ اینڈ رینٹ آفس میں ملازمت اختیار کی ۔
*شعری مجموعے :* بتکدہ ، فریاد ، دستک ، للکار ، آہٹیں ، قاشیں ، آیات جنوں ، پھوار ، سنگم ، میرا منتخب کلام ، میراکلام نو بہ نو ، وجدان ،
*نثری کتابیں :* سرخ حاشیے ، راکھ تلے ، سرقہ اور توارد ، ڈارلنگ ، جان پہچان ، مطالعے ، غالب اور اس کی شاعری ، پانچ مقبول شاعر اور ان کی شاعری ، پانچ مقبول طنز ومزاح نگار ۔
*ادب اطفال :* شام نگر میں سنیما آیا ، چینی بلبل اور سمندری شہزادی ۔
*۲۰ مئی ۱۹۶۹* کو *شادؔ، جمنا* کے کنارے پر مرے ہوئے پائے گئے ۔
  
یش کش:صداۓوقت ☆
  منتخب اشعار
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . 
اتنا بھی نا امید دلِ کم نظر نہ ہو
ممکن نہیں کہ شامِ الم کی سحر نہ ہو
-----
خدا سے لوگ بھی خائف کبھی تھے
مگر لوگوں سے اب خائف خدا ہے
-----
*اللہ رے بے خودی کہ ترے پاس بیٹھ کر*
*تیرا ہی انتظار کیا ہے کبھی کبھی*
-----
زندگی سے تو خیر شکوہ تھا
مدتوں موت نے بھی ترسایا
-----
*طوفانِ غم کی تند ہواؤں کے باوجود*
*اک شمع آرزو ہے جو اب تک بجھی نہیں*
-----
گناہوں سے ہمیں رغبت نہ تھی مگر یا رب
تری نگاہِ کرم کو بھی منہ دکھانا تھا
-----
محسوس بھی ہو جائے تو ہوتا نہیں بیاں
نازک سا ہے جو فرق گناہ و ثواب میں
-----
محفل ان  کی ساقی ان کا
آنکھیں   اپنی   باقی   ان  کا
-----
کسی کے جور و ستم کا تو اک بہانا تھا
ہمارے دل کو بہرحال ٹوٹ جانا تھا
-----
*یہ سوچ کر بھی ہنس نہ سکے ہم شکستہ دل*
*یارانِ غم گسار کا دل ٹوٹ جائے گا*
-----
حیات ہے کہ مسلسل سفر کا عالم ہے
ہر ایک سانس میں وحشی غزال کا رم ہے
-----
پھولوں کی دل کشی ہو کہ تاروں کی روشنی
پرچھائیاں ہیں سب مرے حسن خیال کی
-----
*ترا تذکرہ سو بہ سو کیوں کریں ہم*
*محبت کو بے آبرو کیوں کریں ہم*
-----
*جن کو ہمدرد سمجھتے ہو ہنسیں گے  تم پر*
*حال دل کہہ کے نہ اے شادؔ پشیماں ہونا*